چھوٹا امام باڑہ (لکھنو)

ویکی شیعہ سے
(حسین آباد امام باڑہ سے رجوع مکرر)
چھوٹا امام باڑہ (لکھنؤ)
حسین آباد امام باڑا لکھنو اترپردیش، ہندوستان
حسین آباد امام باڑا لکھنو اترپردیش، ہندوستان
ابتدائی معلومات
بانینواب محمد علی شاہ
تاسیس1837ء
استعمالنماز اور مجالس
محل وقوعلکھنؤ ہندوستان
دیگر اسامیحسین آباد امام باڑہ
مشخصات
معماری
طرز تعمیرہندی ایرانی


چھوٹا امام باڑہ یا حسین آباد امام باڑہ ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں واقع ایک مذہبی عمارت ہے۔ چھوٹے امام باڑہ کو ریاست اودھ کے نواب محمد علی شاہ نے 1837ء میں حضرت سید الشہداء کی عزاداری برپا کرنے کی غرض سے تعمیر کروایا۔ امام بارگاہ میں آج بھی مجالس امام حسینؑ برپا ہوتی ہیں اور محرم الحرام میں امام بارگاہ کو بلجیئیم کی لائٹوں سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ سلطنت اودھ کے کئی نواب اس میں مدفون ہیں۔ آصفی امام باڑہ کی نسبت چھوٹا ہونے کی وجہ سے اسے چھوٹا امام باڑہ کہا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ بڑا وسیع و عریض ہے۔ حسین آباد امام باڑہ ہندوستان کے آثار قدیمہ میں شمار ہوتا ہے۔

تاریخچہ

سلطنت اودھ کے بادشاہوں نے ہندوستان کے شہر لکھنو میں عزاداری کی فروغ کے لئے بہت سارے امام باڑے بنائے ان میں سے ایک حسین امام باڑہ یا چھوٹا امام باڑہ ہے جسے سلسلہ اودھ کے تیسرے نواب، محمد علی شاہ نے سنہ 1837ء میں تعمیر کروایا۔[1] اس کی طرز تعمیر ہندی-ایرانی ہے۔ حسین آباد میں واقع ہونے کی وجہ سے اسے حسین آباد امام باڑہ بھی کہا جاتا ہے۔[2]

خصوصیات

حسین آباد امام باڑہ، آگرہ کے تاج محل کی طرز پر بنایا گیا ہے۔ امام باڑے میں حوض اور باغ کے علاوہ مختلف مقبرے اور ایک مسجد بھی ہے۔ چھوٹے امام باڑہ میں تعزیے، چندن، موم، ہاتھی کے دانت اور دیگر قیمتی اشیاء موجود ہیں۔[3]

مختلف نواب اور ان کے خاندان کے متعدد لوگوں کو یہاں پر دفن کیا گیا ہے اسی وجہ سے اسے نوابوں کی آخری آرامگاہ بھی کہا جاتا ہے اور ایک قول کے مطابق اس کے بانی نواب محمد علی شاہ، ان کی ماں، بیٹی اور ان کے داماد کا مقبرہ بھی یہیں پر بنا ہوا ہے۔[4] امام باڑے کی سجاوٹ بلجیئم کے کانچ کے قیمتی جھاڑ، فانوس، قندیلوں، دیوار گیر اور شمع دان سے کی گئی ہے فارسی کانچ بھی استعمال ہوئی ہے اور تاج محل کے طرز پر دیواروں پر قرآنی آیات کندہ ہیں۔ اسی خوبصورتی کے پیش نظر اسے کریملن آف انڈیا بھی کہا جاتا ہے۔[حوالہ درکار]


محرم الحرام

محرم الحرام میں حسین آباد امام باڑہ کو بلجیئم کی لائیٹ سے سجایا جاتا ہے جس کی بابت یہ "پیلیس آف لائیٹ" بھی کہلاتا ہے۔ اور ہر سال محرم الحرام کی مجالس ہوتی ہیں اور یکم سے نو محرم تک لائٹوں سے خوب سجایا جاتا ہے۔[5]

نگارخانہ

متعلقہ مضامین

حوالہ جات

مآخذ