مندرجات کا رخ کریں

ام فروہ بنت امام صادق

ویکی شیعہ سے

ام فروہ، امام جعفر صادقؑ کی بیٹی ہیں۔ ان کی والدہ کا نام فاطمہ بنت حسین بن علی بن حسینؑ ہے۔ اسماعیل اور عبد اللہ ام فروہ کے دو سگے بھائی ہیں۔[1] ابن شہر آشوب کے مطابق امام جعفر صادقؑ کی بیٹی کا نام اسماء اور کنیت امِّ فروہ تھی۔ تاہم انہوں نے ایک روایت کے تحت امام صادقؑ کی تین بیٹیوں کے نام بھی اسماء، ام فروہ اور فاطمہ ذکر کیے ہیں۔[2] ام فروہ کی شادی ان کے چچا زاد بھائی حسین بن زید بن علی سے ہوئی۔[3] لیکن اہل سنت عالم دین فخر رازی نے عبد العزیز بن سفیان مروانی کو ان کا شوہر مانا ہے۔[4]

روضۃ الکافی میں منقول ایک روایت کے مطابق امام جعفر صادقؑ نے سفیان بن مصعب سے فرمایا کہ وہ امام حسینؑ کی مصیبت میں ایک مرثیہ پڑھیں اور ساتھ ہی حکم دیا کہ ام فروہ بھی اس مجلس میں حاضر ہوں۔ جب مرثیہ شروع ہوا تو ام فروہ گریہ کرنے لگیں۔ یہ مرثیہ ام فروہ کو مخاطب کرکے اس مصرعے سے آغاز ہوا تھا:

فَرْوُ جُودِي بِدَمْعِكِ اَلْمَسْكُوبِ:«اے ام فَروہ! اپنے بہتے ہوئے آنسو نثار کردو»۔[5]

حوالہ جات

  1. مفید، الارشاد، 1413ھ، ج2، ص209۔
  2. ابن‌شہرآشوب، المناقب، 1379ھ، ج4، ص280۔
  3. شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، 1423ھ، ص216۔
  4. فخر رازی، الشجرۃ المبارکۃ، 1419ھ، ص90۔
  5. کلینی، روضہ کافی،1362شمسی، ج8،ص216۔

مآخذ

  • ابن‌شہرآشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابی‌طالب، قم، نشر علامہ، 1379ھ۔
  • شبراوی، جمال الدین، الاتحاف بحب الاشراف، قم، دارالکتب، چاپ اول، 1423ھ۔
  • فخر رازی، محمد بن عمر، الشجرۃ المبارکۃ فی أنساب الطالبیۃ، قم، مکتبہ آیت‌اللہ مرعشی نجفی، چاپ دوم، 1419ھ۔
  • کلینی، محمد بن یعقوب، روضہ کافی، تصحیح و تعلیق: علی‌اکبر غفاری، تہران، دار الكتب الإسلاميۃ، 1362ہجری شمسی۔
  • مفید، محمد بن محمد، الارشاد، الإرشاد في معرفۃ حجج اللہ على العباد، تصحیح: مؤسسہ آل البیت، قم، کنگرہ شیخ مفید، 1413ھ۔