غدیر خم

ویکی شیعہ سے
غدیر خم کا ایک منظر
غدیرخم کا جغرافیائی محل وقوع (نقشہ اطلس تاریخ شیعہ)

غدیر خُمّ مکہ سے مدینہ کے راستے میں ایک مقام کا نام ہے جہاں پر پیغمبر خداؐ نے حجۃ الوداع کے موقع پر 18 ذی الحجہ سنہ 10 ہجری کو حاجیوں کے مجمع میں حضرت علیؑ کو اپنا خلیفہ مقرر کر کے سب مسلمانوں کو متعارف کرایا۔ یہ واقعہ واقعہ غدیر کے نام سے مشہور ہے۔[1] جس جگہ پر رسول خداؐ نے نماز پڑھی اور امام علیؑ کی جانشینی کا اعلان کیا وہاں ایک مسجد تعمیر کی گئی جو مسجد غدیر خم کے نام سے مشہور ہوئی۔[2] کتب ادعیہ میں اس مسجد سے متعلق کئی اعمال ذکر ہوئے ہیں۔[3]

غدیر خُم، ایک تالاب کا نام ہے[4] جو جحفہ سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ جحفہ مکہ سے تقریباً 200 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے اور حج کے پانچ میقات میں سے ایک ہے۔[5] غدیر کے مقام پر پانی اور درختوں کی موجودگی کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والے قافلے یہاں پر رکا کرتے تھے۔[6]

متعلقہ مضامین

حوالہ جات

  1. قمی، تفسیر القمی، 1412ھ، ج1، ص179؛ عیاشی، تفسیر العیاشی، 1380ھ، ج1، ص332.
  2. سمهودی، وفاء الوفا، 1419ھ، ج3، ص170-171.
  3. ملاحظہ کریں: طوسی، مصباح المتهجد، 1411ق، ص709.
  4. ابن‌منظور، لسان العرب، ذیل کلمه الغدیر.
  5. حموی، معجم البلدان، 1995ء، ج2، ص111.
  6. ابن‌خلکان، وفیات الاعیان، 1364ہجری شمسی، ج5، ص231.

مآخذ

  • ابن‌خلکان، احمد بن محمد، وفیات الأعیان، تحقیق احسان عباس، قم، الشریف الرضی، 1364ہجری شمسی.
  • ابن‌منظور، محمد بن مکرم، بیروت، دارصادر، بی‌تا.
  • سمهودی‌، علی بن عبدالله، وفاء الوفاء بأخبار‌ دار المصطفی،‌ بیروت، دار الکتب العلمیه، الطبعة الاولی، 1419ھ.
  • طوسی، محمد بن حسن، مصباح المتهجد، بیروت، مؤسسة فقه الشیعة، الطبعة الاولی 1411ھ/1991ء.
  • عیاشی، محمد بن مسعود، تفسیر العیاشی، تصحیح هاشم رسولی، تهران، مکتبة العلمیة الاسلامیة، 1380ھ.
  • قمى، على بن ابراهيم‌، تفسير القمی، قم‌، دار الكتاب‌، 1404ھ.
  • یاقوت حموی، معجم البلدان، بیروت، دارصادر، الطبعة الثانیة، 1995ء.