"مسبحات" کے نسخوں کے درمیان فرق
Appearance
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''مُسَبِّحات'''، [[قرآن]] کی ان [[سورت|سورتوں]] کو کہا جاتا ہے جن کی ابتداء [[خدا]] کی [[تسبیح]] اور تقدیس سے ہوئی ہے۔ مشہور کے مطابق مسبحات میں سات(7) سورتیں [[سورہ اسراء|اِسراء]]، [[سورہ حدید|حَدید]]، [[سورہ حشر|حَشْر]]، [[سورہ صف|صَفْ]]، [[سورہ جمعہ|جمعہ]]، [[سورہ تغابن|تَغابُن]] اور [[سورہ اعلی|اَعْلی]] شامل ہیں۔ لیکن بعض علماء ان کی تعداد پانچ(5) یا نو(9) بتاتے ہیں۔ [[اصول دین]] کے بارے میں بحث کرنا ان سورتوں کے مشترکات میں سے ہیں۔ بعض [[احادیث]] کے مطابق پیغمبر اکرمؐ ہر رات سونے سے پہلے ان سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔ | '''مُسَبِّحات'''، [[قرآن]] کی ان [[سورت|سورتوں]] کو کہا جاتا ہے جن کی ابتداء [[خدا]] کی [[تسبیح]] اور تقدیس سے ہوئی ہے۔ مشہور کے مطابق مسبحات میں سات(7) سورتیں [[سورہ اسراء|اِسراء]]، [[سورہ حدید|حَدید]]، [[سورہ حشر|حَشْر]]، [[سورہ صف|صَفْ]]، [[سورہ جمعہ|جمعہ]]، [[سورہ تغابن|تَغابُن]] اور [[سورہ اعلی|اَعْلی]] شامل ہیں۔ لیکن بعض علماء ان کی تعداد پانچ(5) یا نو(9) بتاتے ہیں۔ [[اصول دین]] کے بارے میں بحث کرنا ان سورتوں کے مشترکات میں سے ہیں۔ بعض [[احادیث]] کے مطابق پیغمبر اکرمؐ ہر رات سونے سے پہلے ان سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔ | ||
{{نقل قول| عنوان =احادیث میں مسبحات کی اہمیت| نقلقول = [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقرؑ]]:<br/>{{حدیث|مـَنْ قَرَأَ الْمُسَبِّحَاتِ كُلَّهَا قَبْلَ أَنْ يَنَامَ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يُدْرِكَ الْقَائِمَ وَ إِنْ مَاتَ كَانَ فِي جِوَارِ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ (ص)|ترجمہ="جو شخص | {{نقل قول| عنوان =احادیث میں مسبحات کی اہمیت| نقلقول = [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقرؑ فرماتے ہیں]]:<br/>{{حدیث|مـَنْ قَرَأَ الْمُسَبِّحَاتِ كُلَّهَا قَبْلَ أَنْ يَنَامَ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يُدْرِكَ الْقَائِمَ وَ إِنْ مَاتَ كَانَ فِي جِوَارِ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ (ص)|ترجمہ="جو شخص ہر وقت رات کو سونے سے پہلے مسبحات کی تلاوت کرے تو اسے [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|قائم آل محمد]] کو درک کئے بغیر موت نہیں آئے گی اور موت آنے کی صورت میں وہ رسول خداؐ کے ساتھ ہوگا}}|تاریخ بایگانی| منبع = <small>صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ۱۳۷۳ش، ص۱۳۸.</small>| تراز = چپ| عرض = 500px| اندازه خط = 14px|رنگ پسزمینه=#ffeebb| گیومه نقلقول =| تراز منبع = چپ}} | ||
==معانی==<!-- | ==معانی==<!-- |
نسخہ بمطابق 08:03، 5 اپريل 2018ء
مُسَبِّحات، قرآن کی ان سورتوں کو کہا جاتا ہے جن کی ابتداء خدا کی تسبیح اور تقدیس سے ہوئی ہے۔ مشہور کے مطابق مسبحات میں سات(7) سورتیں اِسراء، حَدید، حَشْر، صَفْ، جمعہ، تَغابُن اور اَعْلی شامل ہیں۔ لیکن بعض علماء ان کی تعداد پانچ(5) یا نو(9) بتاتے ہیں۔ اصول دین کے بارے میں بحث کرنا ان سورتوں کے مشترکات میں سے ہیں۔ بعض احادیث کے مطابق پیغمبر اکرمؐ ہر رات سونے سے پہلے ان سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔ سانچہ:نقل قول
معانی
حوالہ جات
مآخذ
- آلرسول، سوسن؛ اعتصامی، سیده زهرا، سورهشناسی مسبحات، فصلنامه فدک، سال۱، ش۱، بهار ۱۳۸۹ش، ص۵۲.
- رامیار، محمود، تاریخ قرآن، تهران، امیرکبیر، چاپ سوم، ۱۳۶۳ش.
- زرکشی، بدرالدین، البرهان فی العلوم القرآن، بیروت، دار المعرفة، چاپ دوم، ۱۴۱۵ق.
- سیوطی، جلالالدین، الدرالمنثور فی تفسیر بالمأثور، بیروت، دار الفکر، بیتا.
- سیوطی، جلالالدین، الإتقان فی علومالقرآن، قم، منشورات الرضی، چاپ دوم، ۱۳۶۳ش.
- صدوق، محمد بن بابویه، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ترجمه علی اکبر غفاری، تهران، انتشارات صدوق، چاپ دوم، ۱۳۷۳ش.
- طباطبایی، محمد حسین، المیزان فی تفسیر القرآن، بیروت، مؤسسة الاعلمی، چاپ پنجم، ۱۴۰۳ق.
- قرطبی، محمدبن احمد، الجامع الحكام القرآن، تهران، ناصر خسرو، ۱۳۶۴ش.
- مجلسی، محمد باقر، مرآةالعقول فی شرح اخبار آلالرسول، تهران، دار الکتب الاسلامیة، چاپ دوم، ۱۳۶۳ش.
- معرفت، محمد هادی، التمهید فی علومالقرآن، قم، جامعه مدرسین، چاپ دوم، ۱۴۱۶ق.
- مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونه، تهران، دار الکتب الاسلامیة، چاپ دوازدهم، ۱۳۷۱ش.