النظافۃ من الایمان

ویکی شیعہ سے
(حدیث نظافت سے رجوع مکرر)
النظافۃ من الایمان
النَّظَافَۃُ مِنَ الْإِيمَانِ
حدیث کے کوائف
موضوعحفظان صحت
صادر ازحضرت محمد(ص)
اعتبارِ سندمرسل حدیث
شیعہ مآخذطب‌ النبی(ص)
قرآنی تائیداتسورہ بقرہ آیت 125
مشہور احادیث
حدیث سلسلۃ الذہب . حدیث ثقلین . حدیث کساء . مقبولہ عمر بن حنظلہ . حدیث قرب نوافل . حدیث معراج . حدیث ولایت . حدیث وصایت . حدیث جنود عقل و جہل


النَّظَافَۃُ مِنَ الْإِيمَانِ حضرت محمد(ص) سے منسوب ایک حدیث ہے جس کے معنی ہیں صفائی ایمان کی علامت ہے۔ یہ حدیث ابو العباس مستغفری (متوفیٰ:422ھ) سے منسوب "کتاب طب النبی(ص)" میں نقل ہوئی ہے۔[1] کتاب طب‌ النبی(ص) میں مذکور احادیث علامہ مجلسی کے مجموعہ حدیثی بحارالانوار میں مکمل طور پر نقل کی گئی ہیں۔[2]

حدیث «النَّظَافَۃُ مِنَ الْإِيمَانِ» پیامبر اکرم(ص) سے منسوب ہے اور ایک طویل حدیث کے الفاظ ہیں؛ اس حدیث کے باقی جملے یہ ہیں: «تَخَلَّلُوا فَإِنَّہُ مِنَ النَّظَافَۃِ وَ النَّظَافَۃُ مِنَ الْإِيمَانِ وَ الْإِيمَانُ مَعَ صَاحِبِہِ فِي الْجَنَّۃ؛ خلال کیا کرو؛ کیونکہ اس میں صفائی ہے اور صفائی ایمان کی نشانی ہے۔ ایمان انسان کو بہشت تک ہمراہمی کرتا ہے۔»۔[3]

کتاب طب النبی(ص) میں حفظان صحت اور علاج معالجے کے سلسلے میں جتنی احادیث منقول ہیں وہ سب کے سب پیغمبر اکرم(ص) سے ہیں لیکن ان کا سلسلہ سند ذکر نہیں کیا گیا ہے[4] یہی نکتہ ماہرین کے مابین بحث و تمحیص کا سبب بنا ہے۔[5]

اس کے باوجود مضمون حدیث کو قابل قبول قرار دیا گیا ہے؛[6] پہلی بات تو یہ کہ قرآن مجید میں پاکیزگی پر انتہائی تاکید کی گئی ہے؛ جیسا کہ سورہ احزاب آیت 33 اور سورہ بقرہ آیت 125 میں اس سلسلے میں تاکید ملتی ہے[7] نیز بکثرت احادیث میں بھی حفظان صحت کے اصولوں کی رعایت کرنے کا حکم دیا گیا ہے؛ منجملہ یہ حدیث کہ صفائی نصف ایمان ہے،[8] بعض احادیث میں قمیض صاف رکھنے کی سفارش کی گئی ہے،[9] اسی طرح اپنے گھر کو صاف کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔[10] نیز صحت کے لیے مضر امور سے پرہیز کرنے کا حکم دیا گیا ہے جیسے گھر میں برتوں کا نہ دھونا اور جاڑو نہ لگانا وغیرہ،[11] تیسری دلیل یہ کہ اس حدیث سے ملتی جلتی حدیث پیغمبر اکرم(ص) سے اہل سنت کی قدیمی کتب حدیث میں منقول ہے جس کا مضمون یہ ہے: «تَخَلَّلُوا، فَإِنَّہُ نظافۃٌ، وَالنَّظَافَۃُ تَدْعُو إِلَى الْإِيمَانِ، وَالْإِيمَانُ مَعَ صَاحِبِہِ فِي الْجَنَّۃِ؛ خلال کیا کرو؛ کیونکہ اس میں صفائی ہے اور صفائی ایمان کی نشانی ہے۔ ایمان انسان کو بہشت تک ہمراہمی کرتا ہے۔»[12]

مسلم ممالک میں حفظان صحت کے فروغ کے لیے حدیث "النظافۃ من الایمان" کی دیواری تحریر کا استعمال

علامہ مجلسی نے طب النبی(ص) کی کتاب کو مستغفری کی طرف منسوب کیا ہے[13] لیکن اس حدیث اور کتاب پر اعتماد کرتے ہوئے اپنے حدیثی مجموعہ بحار الانوار میں پوری کتاب کو نقل کیا ہے۔[14] مستغفری کی اس کتاب کو علامہ مجلسی کے بعد محدث نوری نے بھی معتبر جانا ہے اور مستدرک الوسائل میں بھی اس سے احادیث نقل کی ہیں۔[15]

ایک طویل عرصے سے بعض کتابوں اور مقالہ جات میں جن میں حفظان صحت کے مسئلے کو فقہی یا عمومی نقطہ نظر سے مورد بحث قرار دیا گیا ہے، "النظافہ من الایمان" پہلی حدیث ہے جس کا ذکر کیا گیا ہے۔[16] اس کے علاوہ، اسلامی ممالک میں صفائی کو فروغ دینے کے لیے اس حدیث کو دیواروں پر لکھا جاتا ہے۔[17]

حوالہ جات

  1. مستغفری، طب النبی(ص)، 1362، ص21۔
  2. مجلسی، بحار الانوار، 1404، ج59،‌ ص290-301۔
  3. مستغفری، طب النبی(ص)، 1362، ص21۔
  4. محمودی، عباس، «بررسی تحلیلی اعتبار و جایگاہ کتاب طب النبی ص»، ص111-142۔
  5. حسینی کارنامی، «اعتبار سنجی محتوایی و سندی احادیث طبی کتاب طب النبی (ص) مستغفری»، ص27-40؛ محمودی، عباس، «بررسی تحلیلی اعتبار و جایگاہ کتاب طب النبی ص»، ص111-142۔
  6. حسینی کارنامی، «اعتبار سنجی محتوایی و سندی احادیث طبی کتاب طب النبی (ص) مستغفری»، ص27-40۔
  7. حسینی شیرازی، الفقہ النظافہ، قم، ج1، ص12۔
  8. تمیمی مغربی، نعمان بن محمد، دعائم الاسلام، ج1، 1385، ص100۔
  9. کلینی، الکافی، 1365، ج6، ص441۔
  10. کلینی، الکافی، 1365، ج6، ص531۔
  11. شعیری، جامع الاخبار، 1363، ص124۔
  12. طبرانی، المعجم الاوسط، دار الحرمین، ج7، ص215۔
  13. مجلسی، بحار الانوار، 1404، ج59، ص290۔
  14. مجلسی، بحار الانوار، 1404، ج59،‌ ص290-301۔
  15. نوری، مستدرک الوسایل،‌ 1408، ج16، ص319۔
  16. حسینی شیرازی،‌ الفقہ النظافہ، قم، ج1، ص16؛ نویسندہ مجہول، 1323، ص20-26، «نظافت»۔
  17. «زیباسازی مدارس محروم توسط جہادگران دانشجو»، باشگاہ خبرنگاران دانشجویی ایران؛ «موضوع تعبیر عن النظافہ من الایمان»، سایت الجواب؛ بیت المعلومہ اونلاین۔

مآخذ

  • تمیمی مغربی، نعمان بن محمد، دعائم الاسلام، مصر، دار المعارف، 1385ھ۔
  • حسینی شیرازی،‌ سید محمد، الفقہ النظافہ،‌ قم، دفتر آیہ اللہ سید محمدحسینی شیرازی، بی‌تا۔
  • حسینی کارنامی، سید حسین، «اعتبار سنجی محتوایی و سندی احادیث طبی کتاب طب النبی (ص) مستغفری» در مجلہ اسلام و سلامت، شمارہ 4، زمستان 1393ہجری شمسی۔
  • شعیری، تاج الدین،‌ جامع الاخبار، قم،‌ انتشارات رضی، 1363ہجری شمسی۔

طبرانی، ابوالقاسم سليمان بن أحمد بن أيوب بن مطير اللخمی الشامی، المعجم الأوسط، محقق: طارق بن عوض اللہ بن محمد، عبد المحسن بن إبراہيم الحسينی، قاہرہ، دار الحرمين، بی‌تا۔

  • کلینی، محمد بن یعقوب،‌ الکافی،‌ تہران،‌ دار الکتب الاسلامیہ، 1365ہجری شمسی۔
  • مجلسی، محمدباقر، بحار الانوار، بیروت، الوفاء،‌ 1404ھ۔
  • محمودی، عباس، «بررسی تحلیلی اعتبار و جایگاہ کتاب طب النبی ص»، در مجلہ حدیث حوزہ، شمارہ7، پاییز و زمستان 1392۔
  • مستغفری، ابوالعباس، طب النبی، قم، انتشارات رضی، 1362ہجری شمسی۔
  • نوری، حسین، مستدرک الوسایل،‌ قم، موسسہ آل البیت(ع)، 1408ھ۔
  • «زیباسازی مدارس محروم توسط جہادگران دانشجو»، باشگاہ خبرنگاران دانشجویی ایران، تاریخ انتشار: 12 دی ماہ 1398 ، تاریخ مشاہدہ: 25 شہریور 1403۔
  • «موضوع تعبیر عن النظافہ من الایمان»، سایت الجواب؛ بیت المعلومہ اونلاین، تاریخ انتشار: 21 نوامبر 2020، تاریخ مشاہدہ: 25 شہریور 1403۔