گمنام صارف
"صلوات" کے نسخوں کے درمیان فرق
←صلوات کی اہمیت اور فضیلت
imported>Noorkhan |
imported>Noorkhan |
||
سطر 73: | سطر 73: | ||
===احادیث میں=== | ===احادیث میں=== | ||
مآخذ [[حدیث]] میں صلوات کے لئے بہت زیادہ [[ثواب]] اور مثبت معنوی و مادی اثرات بیان ہوئے ہیں۔ بعض اہم مآخذ [[حدیث]] میں صلوات اور اس کی کیفیت و اہمیت بیان کرنے کے لئے الگ ابواب قرار دیئے گئے ہیں۔ بعض دیگر مآخذ [[حدیث]] و روایت نے اپنے زیر بحث موضوعات کے تناسب سے، صلوات کی اہمیت بیان کی ہے۔ معتبر ترین [[شیعہ]] ماخذِ [[حدیث]] ـ ''[[الکافی]]'' ـ میں، صلوات کی اہمیت و فضیلت کے بارے میں بیان ہوا ہے کہ "<font color = blue>{{حدیث|'''جو شخصی محمد و آل محمد پر دس مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے اس پر سو مرتبہ صلوات بھیجتے ہیں، اور جو شخص محمد و آل محمد پر سو مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے ہزار مرتبہ اس پر صلوات بھیجتے ہیں'''}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref> | مآخذ [[حدیث]] میں صلوات کے لئے بہت زیادہ [[ثواب]] اور مثبت معنوی و مادی اثرات بیان ہوئے ہیں۔ بعض اہم مآخذ [[حدیث]] میں صلوات اور اس کی کیفیت و اہمیت بیان کرنے کے لئے الگ ابواب قرار دیئے گئے ہیں۔ بعض دیگر مآخذ [[حدیث]] و روایت نے اپنے زیر بحث موضوعات کے تناسب سے، صلوات کی اہمیت بیان کی ہے۔ معتبر ترین [[شیعہ]] ماخذِ [[حدیث]] ـ ''[[الکافی]]'' ـ میں، صلوات کی اہمیت و فضیلت کے بارے میں بیان ہوا ہے کہ "<font color = blue>{{حدیث|'''جو شخصی محمد و آل محمد پر دس مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے اس پر سو مرتبہ صلوات بھیجتے ہیں، اور جو شخص محمد و آل محمد پر سو مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے ہزار مرتبہ اس پر صلوات بھیجتے ہیں'''}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref> | ||
سطر 104: | سطر 104: | ||
# '''افضل ترین اعمال میں سے ایک''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''عَنَ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ النَّبِيُ صَلَّی اللهُ عَلَيهِ وَآلِهِ: رَأَيتُ البارحَة عَمِّي حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَأخِي جَعْفَرَ بْنَ أبِي طالِبٍ وَبَينَ أَيدِيهِما طَبَقٌ مِنْ نَبِقٍ فَأكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ النَّبِقُ عِنَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ الْعِنَبُ لَهُمَا رُطَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَدَنَوْتُ مِنْهُمَا وَقُلْتُ:بِأَبِي أَنْتُمَا،اي الْأَعْمَالِ وَجَدْتُما أَفْضَلَ؟ قَالَا: فَدَينَاكَ بِالْآبَاءِ وَالْأُمَّهَاتِ، وَجَدْنَا أَفْضَلَ الْأَعْمَالِ الصَّلَاةَ عَلَيكَ، وَسَقْي الْمَاء، وَحُبَّ عَلِيِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عليه السَّلامُ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[ابن عباس]] نقل کرتے ہیں کہ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے ([[نماز]] فجر کے بعد) اپنے [[صحابہ|اصحاب]] سے فرمایا: کل رات کو میں نے اپنے چچا [[حمزہ بن عبد المطلب]] اور بھائی [[جعفر بن ابی طالب]] کو خواب میں دیکھا؛ ان کے ہاں ایک سدر کے پھل کی ایک طشتری تھی؛ ایک مدت تک اس سے کھاتے رہے تو وہ پھل انگور میں بدل گیا۔ جب اس میں کچھ کھایا تو انگور رطب (تروتازہ کھجوروں) میں بدل گئے، رطب میں سے بھی جب کچھ کھا چکے تو میں ان کے قریب گیا اور کہا: میرے والد تم پر فدا ہو، تم نے کونسا عمل دوسرے اعمال سے افضل پایا؟ کہنے لگے: ہمارے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ہم نے آپ پر صلوات، دوسروں کو پانی پلانے کے عمل اور [[امیرالمؤمنین|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کی محبت کو دوسرے تمام اعمال سے افضل پایا}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص90۔</ref><ref>القمي، محمدبن الحسن، العقد النضید، ص92۔</ref><ref>علامہ حلی، کشف الیقین، ص231۔</ref><ref>اربلی، کشف الغمّۃ، ج1، ص94۔</ref><ref>البحرانی، مدینۃ المعاجز، ج3، ص35۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج6، ص54۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج22، ص284، ج39، ص274، ج71، ص369، ج91، ص70 ۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص331، ج7، ج250۔</ref><ref>بروجردی، جامع احادیث، ج8، 514، ج15، ص471۔</ref> | # '''افضل ترین اعمال میں سے ایک''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''عَنَ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ النَّبِيُ صَلَّی اللهُ عَلَيهِ وَآلِهِ: رَأَيتُ البارحَة عَمِّي حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَأخِي جَعْفَرَ بْنَ أبِي طالِبٍ وَبَينَ أَيدِيهِما طَبَقٌ مِنْ نَبِقٍ فَأكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ النَّبِقُ عِنَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ الْعِنَبُ لَهُمَا رُطَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَدَنَوْتُ مِنْهُمَا وَقُلْتُ:بِأَبِي أَنْتُمَا،اي الْأَعْمَالِ وَجَدْتُما أَفْضَلَ؟ قَالَا: فَدَينَاكَ بِالْآبَاءِ وَالْأُمَّهَاتِ، وَجَدْنَا أَفْضَلَ الْأَعْمَالِ الصَّلَاةَ عَلَيكَ، وَسَقْي الْمَاء، وَحُبَّ عَلِيِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عليه السَّلامُ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[ابن عباس]] نقل کرتے ہیں کہ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے ([[نماز]] فجر کے بعد) اپنے [[صحابہ|اصحاب]] سے فرمایا: کل رات کو میں نے اپنے چچا [[حمزہ بن عبد المطلب]] اور بھائی [[جعفر بن ابی طالب]] کو خواب میں دیکھا؛ ان کے ہاں ایک سدر کے پھل کی ایک طشتری تھی؛ ایک مدت تک اس سے کھاتے رہے تو وہ پھل انگور میں بدل گیا۔ جب اس میں کچھ کھایا تو انگور رطب (تروتازہ کھجوروں) میں بدل گئے، رطب میں سے بھی جب کچھ کھا چکے تو میں ان کے قریب گیا اور کہا: میرے والد تم پر فدا ہو، تم نے کونسا عمل دوسرے اعمال سے افضل پایا؟ کہنے لگے: ہمارے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ہم نے آپ پر صلوات، دوسروں کو پانی پلانے کے عمل اور [[امیرالمؤمنین|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کی محبت کو دوسرے تمام اعمال سے افضل پایا}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص90۔</ref><ref>القمي، محمدبن الحسن، العقد النضید، ص92۔</ref><ref>علامہ حلی، کشف الیقین، ص231۔</ref><ref>اربلی، کشف الغمّۃ، ج1، ص94۔</ref><ref>البحرانی، مدینۃ المعاجز، ج3، ص35۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج6، ص54۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج22، ص284، ج39، ص274، ج71، ص369، ج91، ص70 ۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص331، ج7، ج250۔</ref><ref>بروجردی، جامع احادیث، ج8، 514، ج15، ص471۔</ref> | ||
# '''[[حضرت زہرا(س)]] پر صلوات، گناہوں کی بخشش اور جنت میں [[رسول اللہ(ص)]] سے ملحق ہونے کا سبب''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''عن مولاتِنا فاطِمَة الزهراءِ: قالتْ:قالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وَآلِه: يا فاطِمَةُ، مَنْ صَلَّی عَلَیكِ غَفَرَ اللهُ لَهُ وَألْحَقَهُ بي حَيثُ كنْتُ مِن الجَنَّة'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: اے [[فاطمہ(س)|فاطمہ]]! جو بھی آپ پر صلوات بھیجے، خداوند متعال اس کو بخش دے گا اور میں [[جنت]] کے جس حصے میں بھی ہونگا، اللہ اس کے مجھ سے ملحق کردے گا}}</font>"۔<ref>اربلی، کشف الغمۃ، ج2، ص100۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج43، ص55، ج97، ص194۔</ref><ref>واعظ کجوری، الخصائص الفاطمیۃ، ج2، ص467۔</ref><ref>رضوی قمی، اللمعۃ البیضاء، ص291۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج10، ص211۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج12، ص266۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص370۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1197۔</ref> | # '''[[حضرت زہرا(س)]] پر صلوات، گناہوں کی بخشش اور جنت میں [[رسول اللہ(ص)]] سے ملحق ہونے کا سبب''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''عن مولاتِنا فاطِمَة الزهراءِ: قالتْ:قالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وَآلِه: يا فاطِمَةُ، مَنْ صَلَّی عَلَیكِ غَفَرَ اللهُ لَهُ وَألْحَقَهُ بي حَيثُ كنْتُ مِن الجَنَّة'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: اے [[فاطمہ(س)|فاطمہ]]! جو بھی آپ پر صلوات بھیجے، خداوند متعال اس کو بخش دے گا اور میں [[جنت]] کے جس حصے میں بھی ہونگا، اللہ اس کے مجھ سے ملحق کردے گا}}</font>"۔<ref>اربلی، کشف الغمۃ، ج2، ص100۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج43، ص55، ج97، ص194۔</ref><ref>واعظ کجوری، الخصائص الفاطمیۃ، ج2، ص467۔</ref><ref>رضوی قمی، اللمعۃ البیضاء، ص291۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج10، ص211۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج12، ص266۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص370۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1197۔</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |