مندرجات کا رخ کریں

"قرآنی تمثیلات" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[File:سوره حشر آیه 21.jpg|thumb|سورہ حشر آیت نمبر 21 کی عکاسی جس میں پہاڑوں پر قرآن کی تجلی سے پہاڑوں کی نابودی کی طرف اشارہ کیا ہے۔ [https://bazendehroud.ir/product/نرم-افزار-امثال امثال سافٹ ویر] سے مأخوذ]]
[[File:سوره حشر آیه 21.jpg|thumb|سورہ حشر آیت نمبر 21 کی عکاسی جس میں پہاڑوں پر قرآن کی تجلی سے پہاڑوں کی نابودی کی طرف اشارہ کیا ہے۔ [https://bazendehroud.ir/product/نرم-افزار-امثال امثال سافٹ ویر] سے مأخوذ]]
'''قرآنی تمثیلات'''، [[قرآن کریم|قرآن مجید]] میں استعمال ہونے والی مثالوں کو کہا جاتا ہے۔ قرآنی تماثیل کو [[قرآن کا اعجاز بیان|قرآن کے اعجاز بیان]] میں شمار کی جاتی ہے۔ [[شیعہ]] [[احادیث]] میں قرآنی تماثیل پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ان کی حقیقت تک پہنچنے کے لئے غور و فکر کی دعوت دی گئی ہے۔ [[تفسیر قرآن|مفسرین]] کے مطابق قرآن کریم میں مثالوں کے ذکر کرنے کا مقصد قرآن کے اعلی مفاہیم کو ساده الفاظ میں لوگوں تک پہنچانا ہے کیونکہ قرآن تمام لوگوں کی ہدایت کے لئے نازل ہوا ہے۔
'''قرآنی تمثیلات'''، [[قرآن کریم|قرآن مجید]] میں استعمال ہونے والی مثالوں کو کہا جاتا ہے۔ قرآنی تماثیل [[قرآن کا اعجاز بیان|قرآن کے اعجاز بیان]] شمار ہوتی ہیں۔ [[شیعہ]] [[احادیث]] میں قرآنی تماثیل پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ان کی حقیقت تک پہنچنے کے لئے غور و فکر کی دعوت دی گئی ہے۔ [[تفسیر قرآن|مفسرین]] کے مطابق قرآنی تمثیلات کا مقصد قرآن کے اعلی مفاہیم کو ساده الفاظ میں لوگوں تک پہنچانا ہے کیونکہ قرآن تمام لوگوں کی ہدایت کے لئے نازل ہوا ہے۔


[[قرآن]] میں لفظ "مثل" کے متعدد معانی ذکر ہوئے ہیں، تاہم قرآنی مثالوں کا تجزیہ و تحلیل عموما دو طریقوں سے کیا جاتا ہے؛ کبھی انہیں صرف تشبیہ اور مجاز گوئی قرار دیتے ہیں جبکہ بعض اوقات انہیں مختلف حقائق کی عکاسی اور اشیاء کے وجود کی حقیقت کی طرف اشارہ سمجھتے ہیں۔
[[قرآن]] میں لفظ "مثل" کے متعدد معانی ذکر ہوئے ہیں، تاہم قرآنی تمثیلات کا تجزیہ عموما دو طریقوں سے کیا جاتا ہے؛ کبھی انہیں صرف تشبیہ اور مجاز گوئی قرار دیتے ہیں جبکہ بعض اوقات انہیں مختلف حقائق کی عکاسی اور اشیاء کی اصل حقیقت کی طرف اشارہ سمجھتے ہیں۔


مفسرین کے مطابق قرآنی مثالین «صراحت بیان»، «مورد تشبیہ کی تعداد» اور «وجہ تشبیہ و تمثیل» کے اعتبار سے مختلف اقسام میں تقسیم ہوتی ہیں۔ قرآنی تمثیلات کی مختلف خصوصیات بھی ذکر کی گئ ہیں جن میں جامع، آسان اور قابل فہم ہونا ان کی نمایاں خصوصیات میں سے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ قرآنی تماثیل کو تربیتی اہداف کی خاطر استعمال کیا گیا ہے، اخلاقی اور معنوی اقدار کی طرف متوجہ کرانا اور عملی زندگی میں اسوہ حسنہ پیش کرنا منجملہ انہی اہداف و مقاصد میں سے ہیں۔
مفسرین کے مطابق قرآنی مثالین «صراحت بیان»، «تشبیہ کے موارد» اور «وجہ تشبیہ و تمثیل» کے اعتبار سے مختلف اقسام میں تقسیم ہوتی ہیں۔ قرآنی تمثیلات کی مختلف خصوصیات بھی ذکر کی گئ ہیں جن میں جامع، آسان اور قابل فہم ہونا ان کی نمایاں خصوصیات میں سے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ قرآنی تماثیل کو تربیتی اہداف کی خاطر استعمال کیا گیا ہے، اخلاقی اور معنوی اقدار کی طرف متوجہ کرانا اور عملی زندگی میں اسوہ حسنہ پیش کرنا منجملہ انہی اہداف و مقاصد میں سے ہیں۔


==اظہار بیان کا ایک طریقہ==
==تمثیلات، اظہار بیان کا ایک طریقہ==
[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ایک حدیث کے مطابق قرآنی تمثیلات قرآن کے اظہار بیان کے طریقوں میں سے ایک ہے۔<ref>طوسی، الامالی، 1414ھ، ص357۔</ref> محققین کے مطابق تمثیلات قرآنی مختلف علمی، اخلاقی، تربیتی اور سماجی پہلوں کی عکاسی کر سکتی ہے۔<ref>محمدقاسمی، تمثیلات قرآن‏، 1382ہجری شمسی، ص50۔</ref> بعض قرآنی محققین کے مطابق قرآنی تمثیلات [[قرآن کے اعجاز بیان]] میں شمار ہوتی ہیں۔<ref>البیانونی، ضرب الامثال فی القرآن، بی‌تا، ص39؛ سیوطی، معترک الأقران فی إعجاز القرآن، بی‌تا، ج1، ص464۔</ref>
[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ایک حدیث کے مطابق قرآنی تمثیلات قرآن کے اظہار بیان کے طریقوں میں سے ایک ہے۔<ref>طوسی، الامالی، 1414ھ، ص357۔</ref> محققین کے مطابق تمثیلات قرآنی مختلف علمی، اخلاقی، تربیتی اور سماجی پہلوں کی عکاسی کر سکتی ہے۔<ref>محمدقاسمی، تمثیلات قرآن‏، 1382ہجری شمسی، ص50۔</ref> بعض قرآنی محققین کے مطابق قرآنی تمثیلات [[قرآن کے اعجاز بیان]] میں شمار ہوتی ہیں۔<ref>البیانونی، ضرب الامثال فی القرآن، بی‌تا، ص39؛ سیوطی، معترک الأقران فی إعجاز القرآن، بی‌تا، ج1، ص464۔</ref>
{{جعبہ نقل قول
{{جعبہ نقل قول
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم