مندرجات کا رخ کریں

"حضرت فاطمہ زہراؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی شیعہ سے
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 63: سطر 63:
<references group="نوٹ"/>
<references group="نوٹ"/>


==مصادر==
==مآخذ==
*ابن شہرآشوب، المناقب،،قم، علامہ، ۱۳۷۹ق.
*ابن شہرآشوب، المناقب،،قم، علامہ، ۱۳۷۹ق.
*اربلی، کشف الغمۃ فی معرفۃ الأئمۃ، قم، رضی، ۱۴۲۱ق.
*اربلی، کشف الغمۃ فی معرفۃ الأئمۃ، قم، رضی، ۱۴۲۱ق.

نسخہ بمطابق 00:53، 16 فروری 2018ء

احادیث اور زیارت ناموں میں حضرت فاطمہؑ کی بہت سے القابات اور کنیتیں ذکر ہوئی ہیں۔ جن میں سیدۃ نساء العالمین، بتول، زہرا اور ام ابیہا آپ کے مشہور القاب اور کنیتوں میں سے ہیں۔

القاب

احادیث اور زیارت ناموں میں حضرت فاطمہؑ کے متعدد القاب ذکر ہوئے ہیں:[1]

لقب معنی لقب معنی
سَیدۃنِساءالعالَمین عالمین کی عورتوں کی سردار حَوراءإنسیّہ انسان کی شکل میں حور
مَعصُومَہ جس سے گناہ سرزد نہ ہو مُحَدَّثَہ وہ عورت جس کے ساتھ فرشتوں نے گفتگو کی ہو
حُرَّہ آزاد مُبارَکہ پر برکت
طاہرَہ پاک بَتُول ممتاز، لوگوں سے منہ پھیر کر خدا کی طرف متوجہ ہونے والی،ایسی خاتون جسے اصلا حیض نہ آتا ہو[نوٹ 1]
حَصَان پاکدامن زََکیَّہ پاک و منزہ (اخلاقی برائیوں سے)
مَریم کبرَی بڑی مریم راضیَہ (تقدیر الہی) پر راضی ہونے والی
صِدّیقَہ بہت سچی مَرضیَّہ وہ عورت جس سے خدا راضی ہو۔
نوریَّہ نورانی رَضیَّہ جس سے ہر ایک راضی ہو
سَماویَّہ آسمانی حَصان پاکدامن
حزَہراء درخشان اور نورانی انیَہ بہت ہی مہربان
مَنصورَہ جس کی مدد اور نصرت کی گئی ہو عَذراء پاکدامن
زاہدَہ پارسا طَیّبَہ نیک، زلال، پاک
اُمّ اَبیہا اپنے باپ کی ماں[نوٹ 2] تَقیَّہ پرہیزگار عورت
بَرَّہ نیکوکار عورت مُطَہرَہ پاکیزہ
شَہیدَہ شہید ہونے والی عورت صادِقَہ سچی
رَشیدَہ سوجھ بوجھ اور عقل رکھنے والی فاضِلَہ با فضیلت
نَقیَّہ خالص اور ناب عَلیمَہ دانا
غَراء شریف، نیک‌ کردار مَہدیَّہ ہدایت یافتہ
صَفیَّہ صاف و خالص عابدَہ عبادت‌ کرنے والی
مُتَہجِّدَہ شب زندہ‌دار قانِتَہ ہر وقت خدا کی اطاعت میں رہنے والی

بعض متاخر مصادر میں کئی اور القابات بھی مذکور ہیں من جملہ:

سیدة، مصلّیة، قائمة، شاهدة، صائمة، ولیة، زاکیة، سلیمة، حلیمة، حبیبة، جمیلة، حفیفة، صالحة، مصلحة، صبیحة، محمدة، نصیبة، مجیبة، شریفة، مکرمة، عالمة، فاتحة، مُنعِمة، داعیة، معلمة، شافعة، مشفقة، جاهدة، ناصحة، متجهدة، راقیة، ناصیة، حاضرة، وافیة [2]

کنیتیں

مناقب ابن شہرآشوب میں حضرت فاطمہ(س) کی کئی کنیت ذکر ہوئی ہے:[3]

ام الحسن ام الحسین ام المحسن ام الائمہ ام ابیہا

حوالہ جات

  1. مناقب ابن شہرآشوب ج۳، ص۳۵۷؛ شہید اول، المزار، ص۲۰؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، ص۱۰۰-۱۰۲
  2. انصاری، الموسوعۃ الکبری عن فاطمۃ الزہراء، ج۱۸، ص۳۴۶ بہ نقل از محمد الامین، الفاطمیۃ فی ذکر أسماء فاطمۃ علیہا السّلام
  3. مناقب ابن شہرآشوب ج۳، ص۳۵۷

نوٹ

  1. پیغمبر اکرمؐ سے پوچها گیا کہ بتول کے کیا معنی ہیں؟ جوکہ مریم اور حضرت فاطمہؑ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے؟ آپؐ نے فرمایا: بتول اس خاتون کو کہا جاتا ہے جسے اصلا حیض نہ آتا ہو۔(اردبیلی، کشف الغمۃ، ج۱، ص۳۳۹؛ نیز ببینید: مناقب ابن شہرآشوب، ج۳، ص۳۳۰)
  2. ام ابیہا عربی زبان کے قواعد کی بنا پر کنیت ہے لیکن معنی کے پیش نظر اسے القابات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

مآخذ

  • ابن شہرآشوب، المناقب،،قم، علامہ، ۱۳۷۹ق.
  • اربلی، کشف الغمۃ فی معرفۃ الأئمۃ، قم، رضی، ۱۴۲۱ق.
  • علامہ مجلسی، بحار الأنوار الجامعۃ لدرر أخبار الأئمۃ الأطہار، تہران، دوم، اسلامیۃ، ۱۳۶۳ش.
  • انصاری زنجانی خوئینی، اسماعیل، الموسوعۃ الکبری عن فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا، قم، دلیل ما، ۱۴۲۸ق.