"عمرہ مفردہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 29: | سطر 29: | ||
عمرہ مفردہ و عمرہ تمتع میں مندرجہ ذیل فرق پایا جاتا ہے: | عمرہ مفردہ و عمرہ تمتع میں مندرجہ ذیل فرق پایا جاتا ہے: | ||
* عمره مفرده میں [[طواف نساء]] و [[نماز طواف نساء]] واجب ہے جبکہ [[عمرہ تمتع]] میں [[واجب]] نہیں ہے۔ | * عمره مفرده میں [[طواف نساء]] و [[نماز طواف نساء]] واجب ہے جبکہ [[عمرہ تمتع]] میں [[واجب]] نہیں ہے۔ | ||
* عمرہ تمتع میں [[احرام]] حج سے مخصوص ایام ([[شوال]]، [[ذی القعدہ]]، [[ذی الحجہ]]) میں باندھا جاتا ہے جبکہ عمرہ مفردہ میں کسی بھی ماہ میں احرام باندھ سکتے ہیں۔ | * عمرہ تمتع میں [[احرام]] حج سے مخصوص ایام ([[شوال]]، [[ذی القعدہ]]، [[ذی الحجہ]]) میں باندھا جاتا ہے جبکہ عمرہ مفردہ میں کسی بھی ماہ میں [[احرام]] باندھ سکتے ہیں۔ | ||
* عمرہ تمتع میں سعی کے بعد تقصیر انجام دینا ضروری ہے جبکہ عمرہ مفردہ میں حلق یا تقصیر میں مخیر ہے۔ | * [[عمرہ تمتع]] میں [[سعی]] کے بعد [[تقصیر]] انجام دینا ضروری ہے جبکہ عمرہ مفردہ میں [[حلق]] یا تقصیر میں مخیر ہے۔ | ||
* عمرہ | * عمرہ تمتع میں احرام کے لئے [[میقات]]، مواقیت پنج گانہ میں سے کوئی ایک ہونا ضروری ہے جبکہ عمرہ مفردہ کے لئے احرام مواقیت پنج گانہ کے علاوہ [[أدنى الحل]] (حرم سے باہر سب سے قریب مقام) سے بھی باندھ سکتا ہے۔<ref>فاضل لنکرانى، محمد، احکام عمرہ مفردہ، ۱۴۲۶ق. ص۳۵.</ref> | ||
==وقت== | ==وقت== |
نسخہ بمطابق 18:02، 8 جولائی 2019ء
عمرہ مُفردہ، عمرہ کی ایک قسم ہے اور اسے خانہ کعبہ کی زیارت کے مناسک و اعمال کے طور پر انجام دیا جاتا ہے۔ عمرہ کی اس قسم کا حج سے کوئی ربط نہیں ہے۔ اس اعتبار سے عمرہ مفردہ عمرہ تمتع کے مقابلے میں ہے جو حج تمتع کا جزء ہے۔ یہ جداگانہ انجام پاتا ہے اسی لئے اسے مفردہ کا نام دیا گیا ہے۔
عمرہ مفردہ کے اعمال یہ ہیں: احرام، طواف، نماز طواف، سعی بین صفا و مروه، تقصیر یا حلق، طواف نساء و نماز طواف نساء۔ احادیث و فقہاء کے اقوال کے مطابق، ماہ رجب میں عمرہ مفردہ کی فضیلت دیگر مہینوں سے زیادہ ہے۔
عمرہ
عمرہ: احرام، طواف و سعی پر مشتمل اعمال و عبادات کے مجموعے کو کہتے ہیں جو خانہ خدا کی زیارت کے موقع پر انجام دیا جاتا ہے۔ عمرہ کی دو قسم ہے: عمرہ تمتع و عمرہ مفردہ۔ عمرہ تمتع، حج تمتع کے ساتھ انجام دیا جاتا ہے اور اس کا ایک جزء ہے۔ عمرہ مفردہ حج سے جدا انجام دیا جاتا ہے اور اس کا حج سے کوئی ربط نہیں ہے۔
فقہاء عمرہ کو بھی حج کی طرح ہر مسلمان کے لئے جو اس کے شرائط رکھتا ہو، زندگی میں ایک بار واجب اور ایک سے زیادہ بار مستحب مانتے ہیں۔
وجہ تسمیہ و اقسام
عمرہ مفردہ کو مفردہ اس لئے کہا جاتا ہے چونکہ وہ حج کا حصہ نہیں ہے اور اس کے علاوہ انجام دیا جاتا ہے۔ اسی سبب سے اسے عمرہ مبتولہ (بریدہ) بھی کہا جاتا ہے۔
عمرہ قران و عمرہ افراد، عمرہ مفردہ کی قسمیں ہیں۔ عمرہ قران ان کے لئے ہے جن پر حج قران واجب ہو اور عمرہ افراد ان افراد کے لئے ہے جن پر حج افراد واجب ہے۔
اعمال عمرہ مفردہ
عمرہ مفردہ سات عمل سے تشکیل پایا ہے جو بالترتیب درج ذیل ہیں:
عمرہ مفردہ و عمرہ تمتع میں فرق
عمرہ مفردہ و عمرہ تمتع میں مندرجہ ذیل فرق پایا جاتا ہے:
- عمره مفرده میں طواف نساء و نماز طواف نساء واجب ہے جبکہ عمرہ تمتع میں واجب نہیں ہے۔
- عمرہ تمتع میں احرام حج سے مخصوص ایام (شوال، ذی القعدہ، ذی الحجہ) میں باندھا جاتا ہے جبکہ عمرہ مفردہ میں کسی بھی ماہ میں احرام باندھ سکتے ہیں۔
- عمرہ تمتع میں سعی کے بعد تقصیر انجام دینا ضروری ہے جبکہ عمرہ مفردہ میں حلق یا تقصیر میں مخیر ہے۔
- عمرہ تمتع میں احرام کے لئے میقات، مواقیت پنج گانہ میں سے کوئی ایک ہونا ضروری ہے جبکہ عمرہ مفردہ کے لئے احرام مواقیت پنج گانہ کے علاوہ أدنى الحل (حرم سے باہر سب سے قریب مقام) سے بھی باندھ سکتا ہے۔[1]
وقت
عمرہ مفردہ کسی خاص وقت کے ساتھ مخصوص نہیں ہے بلکہ پورے سال میں کسی بھی ایام میں انجام دیا جا سکتا ہے۔ البتہ بعض روایات میں عمرہ رجبیہ (ماہ رجب میں عمرہ کرنے) کی بہت زیادہ فضیلت اور اہمیت بیان ہوئی ہے۔[2]
حوالہ جات
مآخذ
- ادعیہ و آداب الحرمین فی العمرۃ المفردۃ، مرکز تحقیقات حج، تہران، مشعر، ۱۳۸۳ش.
- فاضل لنکرانى، محمد، احکام عمرہ مفردہ، انتشارات امیر قلم، قم، یازدہم، ۱۴۲۶ق.
- کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، محقق، مصحح، غفاری، علی اکبر، آخوندی، محمد، تہران، دارالکتب الإسلامیۃ، چاپ چہارم، ۱۴۰۷ق.