مندرجات کا رخ کریں

"صلوات" کے نسخوں کے درمیان فرق

8,562 بائٹ کا اضافہ ،  9 جون 2016ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 71: سطر 71:
===صلوات نماز میں===
===صلوات نماز میں===
صلوات [[نماز]] کے [[واجب]] اذکار میں سے ہے اور مسلمانوں کا فرض ہے کہ ہر روز اپنی [[یومیہ نمازوں]] کے [[تشہد]] میں صلوات پڑھیں اور [[پیغمبر اکرم(ص)]] اور آپ(ص) کے [[آل محمد|خاندان]] پر اسی ذکر خاص کے ساتھ، درود بھیجیں۔ چنانچہ اگر [[پیغمبر اکرم(ص)]] پر صلوات کو ارادی طور پر ترک کیا جائے تو [[نماز]] باطل ہوگی۔<ref>صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ج2، ص183۔</ref>
صلوات [[نماز]] کے [[واجب]] اذکار میں سے ہے اور مسلمانوں کا فرض ہے کہ ہر روز اپنی [[یومیہ نمازوں]] کے [[تشہد]] میں صلوات پڑھیں اور [[پیغمبر اکرم(ص)]] اور آپ(ص) کے [[آل محمد|خاندان]] پر اسی ذکر خاص کے ساتھ، درود بھیجیں۔ چنانچہ اگر [[پیغمبر اکرم(ص)]] پر صلوات کو ارادی طور پر ترک کیا جائے تو [[نماز]] باطل ہوگی۔<ref>صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ج2، ص183۔</ref>
===احادیث میں===
مآخذ [[حدیث]] میں صلوات کے لئے بہت زیادہ [[ثواب]] اور مثبت معنوی و مادی اثرات بیان ہوئے ہیں۔ بعض اہم مآخذ [[حدیث]] میں صلوات اور اس کی کیفیت و اہمیت بیان کرنے کے لئے الگ ابواب قرار دیئے گئے ہیں۔ بعض دیگر مآخذ [[حدیث]] و روایت نے اپنے زیر بحث موضوعات کے تناسب سے، صلوات کی اہمیت بیان کی ہے۔ معتبر ترین [[شیعہ]] ماخذِ [[حدیث]] ـ ''[[الکافی]]'' ـ میں، صلوات کی اہمیت و فضیلت کے بارے میں بیان ہوا ہے کہ "<font color = blue>{{حدیث|'''جو شخصی محمد و آل محمد پر دس مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے اس پر سو مرتبہ صلوات بھیجتے ہیں، اور جو شخص محمد و آل محمد پر سو مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے ہزار مرتبہ اس پر صلوات بھیجتے ہیں'''}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref>
[[شیخ حر عاملی]]، اپنی کتاب ''[[وسائل الشیعہ]]'' میں اور [[محدث نوری]] ''[[مستدرک وسائل الشیعہ]]'' میں "صلوات کی کیفیت"،<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص196۔</ref> "صلوات بآواز بلند"،<ref>حر عاملی، وہی ماخذ، ص193۔</ref> وغیرہ جیسے عناوین کے تحت ابواب کھول رکھے ہیں۔ [[علامہ مجلسی]] اپنی کتاب ''[[بحار الانوار]]'' ـ جو جو عظیم ترین [[شیعہ]] ماخذ [[حدیث]] ہے ـ میں "نبی و آل نبی(ص) پر صلوات بھیجنے کی فضیلت" کے زیر عنوان ایک باب میں 67 [[حدیث|حدیثیں]] نقل کی ہیں۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج 91، ص47- 73۔</ref>
[[اہل سنت]] کے ایک اہم مجموعۂ [[حدیث]] ''[[کنزالعمال]]'' کی پہلی جلد کے چھ ابواب میں 119 [[حدیث|حدیثیں]] اکٹھی کی گئی ہیں جن کا مضمون "صلوات، اس کی اہمیت اور فضیلت" ہے۔
'''صلوات کے بعض آثار، [[احادیث]] کے آئینے میں:'''
{{ستون آ|3}}
# '''گناہوں کا کفارہ''' <br/> [[امام رضا(ع)|حضرت رضا علیہ السلام]]: <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''مَنْ لَمْ يَقْدِرْ عَلَى مَا يُكَفِّرُ بِهِ ذُنُوبَهُ فَلْيُكْثِرْ مِنَ الصَّلَاةِ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فَإِنَّهَا تَهْدِمُ الذُّنُوبَ هَدْماً وَقَالَ عَلَيهِ السَّلامُ: الصَّلَاةُ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ تَعْدِلُ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ التَّسْبِيحَ وَالتَّهْلِيلَ وَالتَّكْبِيرَ|ترجمہ=اگر کوئی ایسا کام کرنے سے عاجز ہے جو اس کے گناہوں کا کفارہ ٹہرے، تو وہ بہت زیادہ صلوات بھیجے محمد و آل محمد پر، کیونکہ صلوات نابود کردیتی ہے گناہوں کو، جیسا کہ نابود کرنے کا حق ہے؛ نیز [[امام رضا(ع)]] نے فرمایا: محمد و آل محمد پر صلوات، خدائے عز وجل کی بارگاہ میں برابر ہے [[تسبیح]]، (= سبحان اللہ)، [[تہلیل]] (= لا الہ الا اللہ)، [[تکبیر]] (= اللہ اکبر)، کے برابر ہے'''}}</font>"۔<ref>صدوق، عیون أخبار الرضا، ج1، ص236، ح1۔</ref>
# '''اعمال کے ترازو میں سب سے بھاری عمل''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''قال أبو عبدِ الله أو أبو جعفر علیهما السلام: أثقَلُ ما یُوضَعُ فی المیزانِ یَومَ القِیامةِ، الصَّلاةُ علی مُحمَّدٍ وَ(علی) أهلِ بِیتِه'''|ترجمہ=: سب سے بھاری عمل جو [[قیامت]] کے دن اعمال کے ترازو میں رکھا جاتا ہے، [[رسول اللہ|محمد(ص)]] اور آپ(ص) کے خاندان معظم پر درود و صلوات ہے}}۔</font>"<ref>حمیری، قُرب الأسناد، ص14۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص197۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص49۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص426۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص62۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص367۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1662۔</ref>
# '''آسمان کے دروازوں کا وا ہونا اور گناہوں کا مٹ جانا''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''[[امام صادق علیہ السلام]] فرماتے ہیں: ایک دن [[رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے [[امام علی علیہ السلام]] سے مخاطب ہوکر فرمایا: کیا نہیں چاہوگے کہ میں تمہیں بشارت دوں؟ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ ہمیشہ سے خیر کی بشارت دینے والے ہیں؛ [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: [[جبرائیل]] نے اسی وقت مجھے ایک حیرت انگیز خبر دی۔ [[امام علی علیہ السلام]] نے عرض کیا: وہ خبر کیا تھی؟ فرمایا: انھوں نے مجھے خبر دی کہ: جب میری امت کا ایک مرد مجھ پر صلوات بھیجے اور اس صلوات کو میری آل سے متصل کردے، آسمان کے دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں، اور فرشتے 10 صلواتیں اس پر بھیجتے ہیں، اور اگر وہ شخص گنہگار ہے، تو اس کے گناہ درخت کے پتوں کی طرح گر جاتے ہیں، اور خداوند متعال اس سے خطاب کرکے فرماتا ہے «لبَّیكَ يا عبدي وسَعْدَیكَ» اور فرشتوں سے مخاطب ہوکر فرماتا ہے: کیا تم نے میرے بندے پر 70 صلواتیں بھیجیں اور میں اس پر 700 صلواتیں بھیجتا ہوں؛ لیکن اگر اس شخص نے مجھ پر صلوات بھیجی اور اس صلوات کو [[اہل بیت|میری آل]] سے متصل نہیں کیا تو «لا لبَّیكَ ولا سَعْدَیكَ»، اے میرے فرشتو! اس کی [[دعا]] کو اوپر کی جانب مت لے کر جاؤ مگر یہ کہ میرے پیغمبر کی آل پر صلوات بھیجے، ایسا شخص رحمتِ حق سے محروم ہے جب تک کہ وہ میرے خاندان کو صلوات میں مجھ سے متصل نہیں کرتا}}۔</font>"<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص56، باب 29، حدیث 30۔</ref><ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص580۔</ref>
# '''اللہ کی قربت و محبت''' <br/> '''قالَ مُولانا عَلی بنُ مُحَمَّدٍ الهادِيُ عَلَيهِ السَّلامُ''': "<font color = blue>{{حدیث|''' إنّما اتَّخَذَ اللهُ إبرَاهِيمَ خليلاً لِكَثْرَةِ صَلاتِهِ علي محمّدٍ وأهلِ بيِتهِ صلواتُ اللهِ عَلَيهم'''}}</font>؛ <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: بےشک خداوند متعال نے [[حضرت ابراہیم(ع)|حضرت ابراہیم]] (عَلَی نَبِینا وآلهِ وعليه السلام) کو بطور دوست و خلیل منتخب کیا کیونکہ وہ [[رسول اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ]] اور آپ(ص) کے [[اہل بیت]] معظم علیہم السلام، بہت زیادہ صلوات بھیجتے تھے}}۔</font>"۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، ج1، ص34۔</ref><ref>الحلی، المحتضَر، ص139۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج12، ص4، ج91، ص54۔</ref><ref>حویزی، نور الثقلین، ج1، ص555۔</ref><ref>قمی مشہدی، کنز الدقائق، ج2، ص635۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref>
{{ستون خ}}


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات|3}}
{{حوالہ جات|3}}
گمنام صارف