قیامت صغری

ویکی شیعہ سے

قیامت صغریموت کے بعد سے قیامت کبری تک کے زمانے کو کہا جاتا ہے۔

بعض متکلمین پیغمبر اسلامؐ کی اس حدیث: "اذا مات الانسان قامت قیامته" [1](جس وقت انسان فوت ہوتا ہے تو اس کی قیامت شروع ہو جاتی ہے) کو مدنظر رکھتے ہوئے قائل ہیں کہ ہر انسان کے لئے قیامت صغری اور قیامت کبری دو قیامتیں ہوتی ہیں۔ [2] ہر شخص کی قیامت صغری اس کی موت سے شروع ہو کر قیامت کبری تک جاری رہتی ہے. [3] بعض اعتقادی کتابوں میں قیامت صغری کی جگہ برزخ کی تعبیر استعمال کی گئی ہے. [4]

قرآن کی آیات کے مطابق، قیامت کبری کا وقت معلوم نہیں ہے اور صرف خداوند اس سے باخبر ہے، [5] فیض کاشانی کے قول کے مطابق تمام انسانوں کی موت کے بعد قیامت صغری ختم ہو جائے گی اور قیامت کبری کا آغاز ہو جائے گا لیکن یہ کہ کب سارے انسانوں کی موت واقع ہو گی اس کا علم صرف اور صرف خدا کو ہے. [6] اسلامی روایات کے مطابق قیامت صغری صرف انسانوں کے لئے ہے لیکن قیامت کبری میں تمام موجودات حاضر ہوں گے. [7]

بعض روایات اور شیعہ کتب میں رجعت کیلئے قیامت صغری کی تعبیر بیان ہوئی ہے. [8] اسلامی عرفان کی اصطلاح میں "اختیاری موت" کو قیامت صغری کہا جاتا ہے. [9]

حوالہ جات

  1. دیلمی، ارشاد القلوب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۱۸.
  2. فیض کاشانی، علم الیقین، ۱۴۱۸ق، ج۲، ص۱۰۳۳؛ محقق سبزواری، اسرار الحکم، ۱۳۸۳ش، ص۴۲۸؛ ابن عربی، فتوحات مکیہ، ۱۹۷۰م، ج۳، ص۳۸۹؛ سجادی، فرہنگ معارف اسلامی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۹۷۴؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۲، ص۱۵۵۔
  3. محقق سبزواری، اسرار الحکم، ۱۳۸۳ش، ص۴۲۸؛ سجادی، فرہنگ معارف اسلامی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۹۷۴؛ فیض کاشانی، علم الیقین، ۱۴۱۸ق، ج۲، ص۱۰۳۳.
  4. فرہنگ شیعہ، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۴۱۰؛ سجادی، فرہنگ معارف اسلامی، ۱۳۷۳ش، ج۱، ص۴۸۳.
  5. سوره اعراف، آیہ۷۸؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۲، ص۱۵۵.
  6. فیض کاشانی، علم الیقین، ۱۴۱۸ق، ج۲، ص۳۰۸.
  7. فرہنگ شیعہ، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۴۸۳.
  8. نک: نمازی شاہرودی، اصول دین و وسیلۃالنجاة، ۱۳۹۴ش، ص۱۲۷؛ طاہری، «رجعت یا قیامت صغری»، ص۳۰-۳۳.
  9. سجادی، فرہنگ معارف اسلامی، ۱۳۷۳ش، ج۳، ص۱۵۵۵.

مآخذ

  • قرآن کریم.
  • ابن عربی، محمد، فتوحات مکیہ، بیروت، دار احیاءالتراث، ۱۹۷۰م.
  • دہخدا، علی اکبر، فرہنگ لغت، تہران، مؤسسہ لغت نامہ دہخدا، ۱۳۴۱ش.
  • دیلمی، حسن بن محمد، ارشاد القلوب، قم، انتشارات شریف رضی، ۱۴۱۲ق.
  • سجادی، جعفر، فرہنگ معارف اسلامی، تہران، نشر کومش، ۱۳۷۳ش.
  • شاہدی، غفار، "عالم برزخ میں عذاب کی کیفیت"، در مجلہ کلام اسلامی، شماره ۴۲، تابستان ۱۳۸۱ش.
  • طاہری، حبیب الله، "رجعت یا قیامت صغری"، در مجلہ رشد معلم، شماره ۱۳۶، آبان ۱۳۷۷ش.
  • فرہنگ شیعہ، جمعی از نویسندگان، قم، انتشارات زمزم، ۱۳۸۵ش.
  • فیض کاشانی، محمد، علم الیقین، قم، نشر بیدار، ۱۴۱۸ق.
  • مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، بیروت، مؤسسہ الوفاء، ۱۴۰۳ق.
  • محقق سبزواری، محمدباقر، اسرار الحکم، با تصحیح کریم فیضی، قم، مطبوعات دینی، ۱۳۸۳ش.
  • مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، تہران، دارالکتب الاسلامیۃ، ۱۳۷۴ش.
  • نمازی شاہرودی، علی، اصول دین و وسیلۃالنجاة، مشہد، نشر ولایت، ۱۳۹۴ش.