عمرہ رجبیہ
عُمرۂ رَجَبیّہ وہ عمرہ مفردہ ہے جو ماہ رجب میں انجام پاتا ہے۔[1] ماہ رجب میں عمرہ انجام دینے کی فضیلت دوسرے مہینوں میں انجام دینے سے زیادہ ہے اور اس کا ثواب، حج کے ثواب کے برابر بیان کیا گیا ہے۔[2]
امام باقر اور امام صادق علیہما السلام سے منقول روایات کی بنیاد پر ماہ رجب میں عمرہ بجا لانا دوسرے مہینوں حتی ماہ رمضان سے بھی زیادہ ہے۔[3] امام صادق اور امام کاظم علیہما السلام سے منقول روایات میں آیا ہے کہ رجب میں عمرہ کا ثواب ملنے کے لئے یہ ہی کافی ہے کہ اس مہینہ میں عمرہ کا احرام باندھا ہو اور باقی اعمال کو ماہ شعبان میں انجام دیا جا سکتا ہے۔[4]
شیعہ مراجع تقلید کے مطابق جو لوگ ماہ رجب میں عمرہ مفردہ انجام دینا چاہتے ہوں اور انھیں معلوم ہو کہ میقات تک ماہ رجب کے آخر میں پہنچیں گے تو وہ میقات سے پہلے ہی احرام باندھ سکتے ہیں تاکہ ان کا عمرہ ماہ رجب میں شمار ہو۔[5]
متعلقہ صفحات
حوالہ جات
- ↑ مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی۔۔۔، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ۱۳۹۲ش، ج۵، ص۴۸۵۔
- ↑ مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی۔۔۔، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ۱۳۹۲ش، ج۵، ص۴۸۵۔
- ↑ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۶ھ، ج۱۴، ص۳۰۰-۳۰۲؛ مکارم شیرازی، کلیات مفاتیح نوین، ۱۳۹۰ش، ص۶۳۶۔
- ↑ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۶ھ، ج۱۴، ص۳۰۲-۳۰۳۔
- ↑ افتخاری گلپایگانی، آراء المراجع فی الحج (عربی)، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۱۸۳-۱۸۴۔
مآخذ
- افتخاری گلپایگانی، علی، آراء المراجع فی الحج علی ضوء فتاوی الامام الخمینی فی تحریر الوسیلۃ، تہران، مشعر، ۱۳۸۵ہجری شمسی۔
- حر عاملی، محمد بن حسن، تفصیل وسائل الشیعۃ إلی تحصیل مسائل الشریعۃ، تحقیق مؤسسہ آل البیت لإحیاء التراث، قم، مؤسسہ آل البیت لإحیاء التراث، ۱۴۱۶ق/۱۳۷۴ہجری شمسی۔
- مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی بر مذہب اہل بیت علیہمالسلام، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہمالسلام، زیر نظر محمود ہاشمی شاہرودی، ج۵، قم، مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی بر مذہب اہل بیت، ۱۳۹۲ہجری شمسی۔
- مکارم شیرازی، ناصر، کلیات مفاتیح نوین، ترجمہ سید ہاشم رسولی محلاتی و مسعود مکارم، قم، مدرسۃ الإمام علی بن ابیطالب، ۱۳۹۰ہجری شمسی۔