27 رمضان
27 رمضان ہجری قمری کیلنڈر کے مطابق سال کا دو سو تریسٹھواں دن ہے۔
- 255ھ۔ صاحب الزنج کی قیادت میں بنی عباسی کے خلاف قیام کا آغاز
- 1110ھ۔ وفات علامہ محمد باقر مجلسی؛ شیعہ محدث و مولف بحار الانوار
- 1356ھ۔ شہادت سید حسن مدرس؛ شیعہ فقیہ و سیاستدان، ان کو رضاخان کے حکم سے شہید کیا گیا (1 دسمبر 1937ء)
- 1398ھ۔ لیبیا میں شیعہ سیاسی و مذہبی شخصیت امام موسی صدر کو اغوا کیا گیا (31 اگست 1978ء)
- 1419ھ۔ وفات محمد علی حقی سرابی؛ استاد حوزہ علمیہ قم (15 جنوری 1999ء)
- 1435ھ۔ نائجیریا کے اہم ترین شیعہ نشین شہر زاریا میں نائجیرین آرمی کے ہاتھوں یوم قدس کی ریلی میں شریک 23 شیعوں کی شہادت (25 جولائی 2014ء)
اس دن، رمضان کے مشترک اعمال کے علاوہ بعض مخصوص دعائیں اور اعمال نقل ہوئی ہیں:
رمضان کی 27 رات اور دن کے مخصوص اعمال اور دعائیں | |
رات |
يَا مَادَّ الظِّلِّ وَ لَوْ شِئْتَ لَجَعَلْتَهُ سَاكِنا وَ جَعَلْتَ الشَّمْسَ عَلَيْهِ دَلِيلا ثُمَّ قَبَضْتَهُ [إِلَيْكَ ] قَبْضا يَسِيراً يَا ذَا الْجُودِ وَ الطَّوْلِ وَ الْكِبْرِيَاءِ وَ الْآلاءِ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ يَا قُدُّوسُ يَا سَلامُ يَا مُؤْمِنُ يَا مُهَيْمِنُ يَا عَزِيزُ يَا جَبَّارُ يَا مُتَكَبِّرُ يَا اللَّهُ يَا خَالِقُ يَا بَارِئُ يَا مُصَوِّرُ يَا اللَّهُ يَا اللَّهُ يَا اللَّهُ لَكَ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى وَ الْأَمْثَالُ الْعُلْيَا وَ الْكِبْرِيَاءُ وَ الْآلاءُ أَسْأَلُكَ أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ، وَ أَنْ تَجْعَلَ اسْمِي فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ فِي السُّعَدَاءِ وَ رُوحِي مَعَ الشُّهَدَاءِ وَ إِحْسَانِي فِي عِلِّيِّينَ وَ إِسَاءَتِي مَغْفُورَةً وَ أَنْ تَهَبَ لِي يَقِينا تُبَاشِرُ بِهِ قَلْبِي وَ إِيمَانا يُذْهِبُ الشَّكَّ عَنِّي وَ تُرْضِيَنِي بِمَا قَسَمْتَ لِي وَ آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ الْحَرِيقِ وَ ارْزُقْنِي فِيهَا ذِكْرَكَ وَ شُكْرَكَ وَ الرَّغْبَةَ إِلَيْكَ وَ الْإِنَابَةَ وَ التَّوْبَةَ وَ التَّوْفِيقَ لِمَا وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّدا وَ آلَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ عَلَيْهِمْ. ترجمہ: اے سایہ کو پھیلانے والے اور اگر تو چاہتا تو اس کو ایک جگہ ٹھہرادیتا تو نے سورج کو سایہ کے لیے رہنما قرار دیا اور پھر اسے قابو میں کیا، تو آسانی سے قابو کیا۔ اے سخاوت وعطا والے اور بڑائیوں اور نعمتوں والے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں جو کہ ظاہر و باطن باتوں کا جاننے والا،بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے تیرے سواءکوئی معبود نہیں اے پاک ترین، اے سلامتی والے، اے امن دینے والے، اے نگہدار، اے زبردست ،اے غلبہ والے، اے بڑائی والے، اے اللہ، اے خلق کرنے والے، اے پیدا کرنے والے، اے صورت بنانے والے، اے اللہ، اے اللہ، اے اللہ، تیرے لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں۔ سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما، اور یہ کہ آج کی رات میں مجھے نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر اورمیری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے، میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جو میرے دل میں بس جائے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچام، اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں ، تیرا شکر بجا لائوں ، تیری طرف توجہ رکھوں ، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں، اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جسکی توفیق تو نے محمدؐ وآل محمدؐ کو دی کہ خدا کی رحمت ہو آنحضرتؐ اور ان کی آل ؑ پر۔ |
نماز |
چار رکعت نماز جس کی ہر رکت میں ایک مرتبہ سورہ حمد اور ایک مرتبہ سورہ ملک اور اگر یہ سورہ نہ پڑھ سکے تو 25 مرتبہ سورہ توحید۔ |
سید بن طاووس نے کتاب اقبال الاعمال میں اس دن کی مزید دعائیں نقل کی ہیں۔[1]