مندرجات کا رخ کریں

روائع نہج البلاغہ (کتاب)

ویکی شیعہ سے
روائع نہج البلاغہ
مشخصات
مصنفجارج سمعان جرداق
موضوعنہج البلاغہ
ترجمہفارسی
طباعت اور اشاعت
ناشرمرکز الغدير للدراسات الإسلاميۃ • مؤسسہ دائرة‌ المعارف فقہ اسلامی
مقام اشاعتبیروت • تہران
اردو ترجمہ
نام کتابشگفتی‌ہای نہج‌ البلاغہ
مترجمفخر الدین حجازی
مشخصات نشربعثت
ای بکمتن عربی


روائع نہج‌ البلاغہ، جس کا مطلب ہے نہج‌ البلاغہ کی حیرت انگیز خوبیاں، ایک ایسی کتاب ہے جسے مشہور مسیحی محقق جارج جرداق نے امام علیؑ کی مختلف نوعیت کے فرمودات پر مشتمل کتاب نہج‌ البلاغہ کی ادبی خوبصورتیوں کو انتخاب کر کے لکھی ہے۔

یہ کتاب دو اہم حصوں پر مشتمل ہے؛ پہلے حصے میں امام علیؑ کے فکری اور ادبی مقام کا جائزہ لیا گیا ہے جبکہ دوسرے حصے میں نہج‌ البلاغہ کے خطبات، خطوط اور کلمات قصار(مختصر اقوال) سے منتخب مطالب تحریر کیے گئے ہیں۔

کتاب روائع نہج البلاغہ لبنان اور ایران میں مختلف پبلیشرز کی جانب سے شائع ہوئی ہے اور اس کا فارسی میں کئی بار ترجمہ ہو چکا ہے۔

مختصر تعارف

روائع نہج البلاغہ کا مطلب ہے نہج البلاغہ کی حیرت انگیز خوبیاں۔ اس کتاب میں نہج البلاغہ کی ادبی خوبیوں اور حکمت سے بھرپور مضامین کا جائزہ لیا گیا ہے۔[1] یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے؛ پہلے حصے میں مصنف نے امام علیؑ کی فکری اور ادبی عظمت پر ایک مفصل مقدمہ تحریر کیا ہے جبکہ دوسرے حصے میں نہج البلاغہ سے منتخب شدہ خطبے، خطوط اور کلمات قصار کو بیان کیا ہے۔[2] جارج جُرداق کے بقول نہج البلاغہ وہ کتاب ہے جس میں حکمت اور بلاغت کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے۔[3]

مصنف

جارج جرداق(1926ء-2014ء) ایک مسیحی مصنف ہیں جن کا تعلق لبنان سے ہے۔ وہ امام علیؑ اور نہج البلاغہ کی مدح میں تحریر کردہ اپنی کتب کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔[4] انہوں نے نوجوانی ہی میں نہج البلاغہ کے بعض حصے حفظ کر لیے تھے۔[5] امام علیؑ کے بارے میں انہوں نے متعدد کتابیں تحریر کیں جن میں سب سے معروف، کتاب الامام علی، صوت العدالۃ الانسانیۃ ہے۔[6]

ساختار اور مندرجات

کتاب "روائع نہج‌ البلاغہ" ایک مقدمہ اور پانچ ابواب پر مشتمل ہے جن میں فرمودات امام علیؑ کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

  • امامؑ کا ادبی اسلوب؛ اس حصےمیں امام علیؑ کی فصاحت و بلاغت کا تجزیہ و تحلیل پیش کیا گیا ہے۔[7]
  • عالمی عدل اور امام علیؑ کا کردار؛ نہج البلاغہ کی روشنی میں عدالت و حکمت کے مفاہیم کو بیان کیا گیا ہے۔[8]
  • فرمودات امامؑ کا آغاز؛ منتخب مواعظ و نصیحتیں۔[9]
  • خطوط اور وصیتیں؛ اس حصے میں سیاسی، سماجی اور اخلاقی مضامین کا تجزیہ پپیش کیا گیا ہے۔[9]
  • کلماتِ قصار؛ امام علیؑ کے حکیمانہ فرمودات کا منتخب حصہ۔[10]

جارج جرداق کتاب کے آغاز میں (حدود العقل والادب= عقل اور ادب کی حدود) کے عنوان سے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جس طرح امام علیؑ انسانی حقوق، تعلیمات اور قیادت کے میدان میں امام اور پیشوا ہیں، اُسی طرح ادب کے میدان میں بھی ان کا مقام ارفع و اعلیٰ ہے اور نہج البلاغہ امام علیؑ کی ادبی شخصیت کا مظہر ہے۔ یہ کتاب فصاحت و بلاغت کے لحاظ سے قرآن کے بعد عرب ادب کا سب سے بڑا شاہکار شمار ہوتی ہے۔ اگرچہ اس کی تدوین کو تقریباً تیرہ صدیوں کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن آج بھی عربی نثر میں یہ ایک بنیادی ماخذ کی حیثیت رکھتی ہے اور اس کے خوبصورت اور منتخب مندرجات کا اقتباس کیا جاتا ہے اور اس کا سحر انگیز بیان، خطابت کے انداز کو روح عطا کرتا ہے۔[11] کتاب کے آخر میں امام علیؑ کا یہ مشہور قول نقل کیا گیا ہے: "ما أسرع الساعات في اليوم وأسرع الأيام في الشہر..." یعنی دن کی گھڑیاں کتنی تیزی سے گزرتی ہیں، مہینے کے دن کتنی جلدی ختم ہو جاتے ہیں، سال کے مہینے کتنی تیزی سے گزر جاتے ہیں اور عمر کے سال کتنی برق رفتاری سے ختم ہو جاتے ہیں![12]

اشاعت اور ترجمے

کتاب روائع نہج البلاغہ کو بیروت کے مرکز الغدیر برائے اسلامی مطالعات اور ایران کے دائرة المعارف فقہ اسلامی نے شائع کیا ہے۔ اس کتاب کا پہلا فارسی ترجمہ فخرالدین حجازی نے سنہ 1977ء میں "شگفتی‌ہای نہج‌ البلاغہ" کے نام سے کیا تھا۔[13] بعد میں اسے مختلف ناموں سے فارسی میں دوبارہ ترجمہ کیا گیا، جیسے: شگفتی‌ہایی از نہج‌ البلاغہ،[14] بخشی از زیبایی‌ہای نہج‌ البلاغہ[15] اور شکوہ نہج‌ البلاغہ۔[16] اس کے علاوہ، انگریزی میں اس کا ترجمہ "Masterpiece of Rhetoric Method" کے عنوان سے قم میں بنیاد امام علیؑ کے ذریعہ شائع کیا گیا ہے۔[17]

حوالہ جات

  1. باستان، «نگاہی بہ کتاب روائع نہج البلاغہ»، مرکز اطلاع‌رسانی آل‌البیت۔
  2. «شکوہ نہج البلاغہ»، سایت ایران صدا۔
  3. جرداق، روائع نہج‌ البلاغة، 1417ھ، ص33۔
  4. پرہمت و شہیدی، «مقدمہ»، در شکوہ نہج‌البلاغہ، ص13۔
  5. جرداق، امام علی(ع) صدای عدالت انسانی، ترجمہ و توضیحات: سیدہادی خسروشاہی، ص52۔
  6. خامہ‌یار، عباس، جرج جرداق و «علی؛ صدای عدالت انسانی»، ایسنا۔
  7. جرداق، روائع نہج‌البلاغة، 1417ھ، ص7-36۔
  8. جرداق، روائع نہج‌البلاغة، 1417ھ، ص39 و55۔
  9. 9.0 9.1 جرداق، روائع نہج‌البلاغة، 1417ھ، ص81-86۔
  10. جرداق، روائع نہج‌ البلاغة، 1417ھ، ص207۔
  11. جرج جرداق، روائع نہج البلاغہ، ترجمہ محمدرضاانصاری، 1373شمسی، ص22۔
  12. جرج جرداق، روائع نہج البلاغہ، ترجمہ محمدرضاانصاری، 1373شمسی، ص327۔
  13. حجازی، شگفتی‌ہای نج‌البلاغہ، بعثت، شناسنامہ کتاب۔
  14. «شگفتی‌ہایی از نہج‌البلاغہ»، سایت خانہ کتاب و ادبیات ایران۔
  15. «ب‍خ‍ش‍ی‌ از زی‍ب‍ائ‍ی‌ہ‍ای‌ ن‍ہ‍ج‌ ال‍ب‍لاغ‍ہ‌»، سایت کتابخانہ ملی ایران۔
  16. «شکوہ نہج‌ابلاغہ»، سایت کتابخانہ ملی ایران۔
  17. «Masterpiece of rhetoric method»

مآخذ

  • Masterpiece of rhetoric method، سایت کتابخانہ ملی ایران، تاریخ بازدید مطلب: 26 اردیبہشت 1403ہجری شمسی۔