رضا رمضانی گیلانی
کوائف | |
---|---|
لقب/کنیت | رمضانی گیلانی |
تاریخ ولادت | سنہ 1964ء |
آبائی شہر | رشت |
رہائش | قم |
علمی معلومات | |
مادر علمی | رشت • مشہد • قم |
اساتذہ | محمد تقی بہجت • سید موسی شبیری زنجانی • حسین وحید خراسانی • عبد اللہ جوادی آملی • یحیی انصاری شیرازی |
تالیفات | •آراء اخلاقی علامہ طباطبائی، •اسلامشناسی، •توبہ در قرآن، •تفسیر سوره حمد، •تقابل دو جبهه عقل و جهل در نہضت عاشورا |
خدمات | |
سیاسی | رکن مجلس خبرگان رہبری • سیکریٹری جنرل اہل بیتؑ عالمی اسمبلی (ایران) • سابق صدر مرکز اسلامی ہیمبرگ(جرمن) |
سماجی | ویب سائٹ = http://ramazani-gilani.ir |
رضا رمضانی گیلانی (پیدائش: سنہ 1964ء) اہل بیتؑ عالمی اسمبلی کے موجودہ سیکریٹری جنرل ہیں اور ایران کی مجلس خبرگان رہبری(رہبر انتخاب کرنے والے ماہر مجتہدین کی کونسل) کے دو مرتبہ رکن رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ آسٹریا میں "امام علیؑ اسلامی مرکز" اور جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے "اسلامی مرکز" کے انتظامی امور کے سربراہ رہے ہیں۔ اسی طرح شیعہ سکالرز اور مذہبی شخصیات کی یورپی یونین" کے سربراہ بھی رہے ہیں۔
رضا رمضانی نے ہیمبرگ میں ایک دینی مدرسہ قائم کیا۔ حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی میں تدریس کے علاوہ قرآنی علوم، نہج البلاغہ، اخلاقیات اور اسلامی فلسفہ و عرفان کے موضوعات پر آپ کی متعدد تصانیف شائع ہوچکی ہیں۔
سوانح حیات اور تعلیم
رضا رمضانی گیلانی 21 فروری سنہ1964ء کو ایران کے شہر رشت میں پیدا ہوئے۔[1] یہاں آپ نے مروجہ تعلیم کے مڈل سطح میں حصول علم کے ساتھ ساتھ غیر رسمی طور پر مدرسہ علمیہ میں تعلیم حاصل کرنا شروع کیا۔ سنہ 1981ء میں باضابطہ طور پر دینی مدرسے میں داخلہ لیا اور شہر رشت کے "مدرسہ مہدویہ" اور "مستوفی" میں دینی علوم کی ابتدائی کتابیں پڑھنا شروع کی۔[2]پھر سنہ 1984ء کو مزید تعلیم کے حصول کے لیے مشہد چلے لے گئے؛ یہاں آپ نے سید جواد فقیہ سبزواری، صالحی خراسانی وغیرہ سے سطوح عالی کے دروس پڑھے اور کچھ عرصہ سید جلال الدین آشتیانی سے فلسفہ کی تعلیم حاصل کی۔[3]
سنہ1988ء میں دینی مدرسہ کے اعلیٰ سطحی علوم (درس خارج) کی تعلیم کے حصول کے لیے قم چلے گئے۔ حوزہ علمیہ قم کے مشہور اساتذہ؛ جیسے محمد فاضل لنکرانی، محمد تقی بہجت، ناصر مکارم شیرازی، حسین وحید خراسانی، سید موسی شبیری زنجانی اور جعفر سبحانی کے فقہ اور اصول فقہ کے دروس میں شرکت کی۔ آپ نے عبد اللہ جوادی آملی کے دروس تفسیر قرآن میں بھی شرکت کی؛ جبکہ محمد ہادی معرفت کے پاس علوم قرآن کے دروس پڑھے۔ اسلامی فلسفہ اور عرفان کی تعلیم؛ حسن حسن زادہ آملی، جوادی آملی، یحییٰ انصاری شیرازی اور حکیم عسکری گیلانی سے حاصل کی۔[4]
رضا رمضانی نے سنہ1994ء میں قم کے کالج آف تربیت مدرس کے شعبہ الٰہیات اور اسلامی علوم میں ایم فِل کی ڈگری حاصل کی[5] اور سنہ2006ء میں حوزہ علمیہ قم سے سطح چہار (درس خارج) کی سند حاصل کی۔[6] آپ نے دینی علوم کے حصول کے ساتھ یونیورسٹی میں بھی تعلیمی سلسلہ جاری رکھا۔ یہاں آپ نے فلسفہ اخلاق کے شعبے میں ڈاکٹریٹ کیا۔ ساتھ ہی ساتھ جرمنی زبان پر بھی عبور حاصل کیا۔[7]
تدریس اور قلمی آثار
رمضانی گیلانی کے اپنے کہنے کے مطابق، آپ نے حصول تعلیم کے ساتھ ساتھ سنہ1981ء میں تدریس بھی شروع کی۔ تدریس کے آغاز سے لے کر اب تک آپ دینی علوم کے ابتدائی دروس سے لے کر فقہ اور اصول فقہ کے درس خارج تک تدریس کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔[8] آپ نے سنہ 1986ء سے مختلف یونیورسٹیز میں کلام اسلامی، کلام جدید، تفسیر، اخلاق اور اسلامی معارف وغیرہ پڑھانا شروع کیا۔[9] رضا رمضانی کی سوانح حیات میں آیا ہے کہ آپ نے علوم قرآن، نہج البلاغہ، اخلاقیات، فلسفہ اسلامی اور عرفان وغیرہ کے موضوعات پر 50 سے زائد کتابیں اور مقالہ جات تحریر کیے ہیں۔ آپ کی تصنیف «آراء اخلاقی علامہ طباطبائی» کا بوسنیائی زبان میں ترجمہ بھی ہوا ہے۔[10]
آپ کی دیگر تعلیمی فعالیتوں میں اسلامی انسائیکلوپیڈیا آف قرآن کے شعبہ الہیات و فلسفہ کی رکنیت شامل ہے۔ اس کے علاوہ آپ ریڈیو معارف ایران کی نشریات میں علوم قرآن اور تربیتی امور کے ماہر اور مدارس علمیہ کے نصابی کتب کی انجمن علمی کے رکن بھی ہیں۔[11]
مسلمانوں پر حملے کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خط پر ردعمل
رضا رمضانی گیلانی نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دنیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور ان پر حملوں کے خلاف انتباہ پر شامل بیان دینے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو خط ارسال کر کے ان کے اس احسن اقدام کو سراہا۔[12]۔ آپ نے اس خط میں امن و سلامتی، معیشت اور صحت کو لاحق خطرات کا ذمہ دار عالمی استکبار کو قرار دیا۔ آپ نے اس خط میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ انہی ممالک کے ذریعے پوری دنیا میں سیاہ و سفید، مسلم و غیر مسلم، شیعہ اور سنی کے درمیان نفرت پھیلا کر ان کے مابین آتش جنگ سلگانا اور بازار اسلحہ کو گرم رکھنا ان کے سیاہ کرتوت کا حصہ ہے۔[13] آپ نے ان کے نفرت انگیز اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے بیان صادر کیا کہ نفرتوں کے پھیلاؤ کو روکنا ہم سب کا انسانی اور عالمی فریضہ ہے۔[14]
دینی، ثقافتی اور انتظامی فعالیتیں
رضا رمضانی کی ثقافتی اور انتظامی فعالیتیں مندرجہ ذیل ہیں:
- سنہ 2019ء میں بحکم آیت اللہ خامنہ ای سیکریٹری جنرل اہل بیتؑ عالمی اسمبلی (ایران) منصوب ہوئے۔[15]
- سنہ 1992ء اور 1993ء کے دوران گیلان یونیورسٹی کے فیکلٹی آف معارف اسلامی میں انتظامی امور کے سربراہ رہے۔
- سنہ 2000ء میں آپ نے دین و اخلاق انسٹیٹیوٹ کی بنیاد رکھی۔
- آپ نے ایران کے شہر رشت میں اسلامی ثقافتی مرکز کی بنیاد رکھی۔(اس مرکز کے تین شعبہ جات ہیں: شعبہ متوسلین ائمہ اطہارؑ، ثقلین دینی و ثقافتی شعبہ اور حضرت ابو الفضل العباس خیراتی امور کا شعبہ)
- سنہ 2001ء سے 2005ء تک ایران کے صوبہ البرز میں ولی فقیہ کی جانب سے نمائندہ اور شہر کرج میں امام جمعہ رہے۔
- سنہ2006ء سے 2009ء تک آسٹریا کے دارالخلافہ ویانا میں "امام علیؑ اسلامی مرکز" کے سربراہ رہے۔
- مجلس خبرگان رہبری کے چوتھے اور پانچویں سیشن میں صوبہ گیلان کے نمائندے کے طور پر فعالیتیں انجام دیں۔
- سنہ 2009ء سے2018ء تک رہبر معظم انقلاب کی جانب سے جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں امام جمعہ اور "مرکز اسلامی ہیمبرگ" کے سربراہ رہے۔
- سنہ 2010ء میں جرمنی میں شیعہ مراکز کی نگران اور قضاوت یونین کے سربراہ رہے۔
- سنہ 2014ء سے 2018ء تک "یورپی یونین آف شیعہ اسکالرز اور مذہبی شخصیات" کے صدر رہے۔
- سنہ 2013ء میں ہیمبرگ میں حوزہ علمیہ کی بنیاد رکھی۔[16]
حوالہ جات
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «زندگینامه آیتالله رضا رمضانی»، پایگاه اطلاعرسانی دفتر حضرت آیتالله دکتر رضا رمضانی گیلانی
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «حقوق بشر برای حفظ کرامت و جوهر جان آدمی است»، وبگاه دیارمیرزا.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
- ↑ «هشدار دبیرکل سازمان ملل درباره موج نفرت و نژادپرستی با شیوع کرونا»، بیبیسی فارسی.
- ↑ «نامه دبیرکل مجمع جهانی اهل بیت(ع) به دبیرکل سازمان ملل متحد»، ایسنا.
- ↑ «نامه دبیرکل مجمع جهانی اهل بیت(ع) به دبیرکل سازمان ملل متحد»، ایسنا.
- ↑ «انتصاب حجتالاسلام رمضانی بهعنوان دبیرکل مجمع جهانی اهلبیت(ع)»، پایگاه اطلاع رسانی دفتر مقام معظم رهبری.
- ↑ «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری.
مآخذ
- «اعضای مجلس خبرگان رهبری: رضا رمضانی»، وبگاه مجلس خبرگان رهبری، تاریخ درج مطلب: 25 اسفند 1392ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 16 خرداد 1400ہجری شمسی.
- «انتصاب حجتالاسلام رمضانی بهعنوان دبیرکل مجمع جهانی اهلبیت(ع)»، پایگاه اطلاعرسانی دفتر مقام معظم رهبری، تاریخ درج مطلب: 2 شهریور 1398ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 12 خرداد 1400ہجری شمسی.
- «حقوق بشر برای حفظ کرامت و جوهر جان آدمی است»، وبگاه دیارمیرزا، تاریخ درج مطلب: 4 آذر 1393ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 12 خرداد 1400ہجری شمسی.
- «راهاندازی نهضت علمی توسط امام صادق(ع)»، خبرگزاری مهر، تاریخ درج مطلب: 16 خرداد 1400ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 18 خرداد 1400ہجری شمسی.
- «زندگینامه آیتالله رضا رمضانی»، پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیتالله دکتر رضا رمضانی گیلانی، تاریخ بازدید: 16 خرداد 1400ہجری شمسی.
- «مبارزه با فساد امر مشترک در مدیریت امام راحل(ره) و رهبری»، خبرگزاری فارس، تاریخ درج مطلب: 14 خرداد 1400ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 18 خرداد 1400ہجری شمسی.
- «نامه دبیرکل مجمع جهانی اهل بیت(ع) به دبیرکل سازمان ملل متحد»، ایسنا، تاریخ درج مطلب: 2 تیر 1399ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 17 خرداد 1400ہجری شمسی.
- «هشدار دبیرکل سازمان ملل درباره موج نفرت و نژادپرستی با شیوع کرونا»، بیبیسی فارسی، تاریخ درج مطلب: 19 اردیبهشت 1399ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 16 خرداد 1400ہجری شمسی.