"سید سعید اختر رضوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
imported>E.musavi |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 44: | سطر 44: | ||
سید محمد رضوی، عالم دین و مصںف، سعید اختر رضوی مرحوم کے منجھلے بیٹے ہیں۔ انہوں نے بچپن میں اپنے والد کے ہمراہ تنزانیا ہجرت کی اور 1972 ء میں [[حوزہ علمیہ قم]] میں وارد ہوئے۔ 1982 ء میں ہندوستان واپس گئے اور وہاں سے کناڈا مہاجرت کی اور شہر ونکوور میں قیام کیا۔ [[قرآن]] کا تشریحی ترجمہ، [[امام حسین (ع)]] منجی [[اسلام]]، [[خمس]] اسلامی ٹیکس جیسی ان کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۷.</ref> وہ انگریزی، عربی، فارسی، سواحیلی، اردو، گجراتی جیسی زبانوں پر تسلط رکھتے ہیں۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۸.</ref> | سید محمد رضوی، عالم دین و مصںف، سعید اختر رضوی مرحوم کے منجھلے بیٹے ہیں۔ انہوں نے بچپن میں اپنے والد کے ہمراہ تنزانیا ہجرت کی اور 1972 ء میں [[حوزہ علمیہ قم]] میں وارد ہوئے۔ 1982 ء میں ہندوستان واپس گئے اور وہاں سے کناڈا مہاجرت کی اور شہر ونکوور میں قیام کیا۔ [[قرآن]] کا تشریحی ترجمہ، [[امام حسین (ع)]] منجی [[اسلام]]، [[خمس]] اسلامی ٹیکس جیسی ان کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۷.</ref> وہ انگریزی، عربی، فارسی، سواحیلی، اردو، گجراتی جیسی زبانوں پر تسلط رکھتے ہیں۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۸.</ref> | ||
== تنزانیا ہجرت و تاسیس بلال مشن == | |||
1960 ء میں وہ تبلیغ کے لئے تنزانیا گئے اور لینڈی میں قیام کیا۔ وہاں انہوں نے سواحیلی زبان سیکھی۔ انہوں نے خوجہ شیعہ اثنا عشری جماعتوں کے نظم و نسق میں نہایت اہم کردار ادا کیا۔ خوجہ جماعتوں کے ساتھ اپنے وسیع تعلقات کا تذکرہ خود انہوں نے اپنی خود نوشت سوانح عمری میں کیا ہے۔<ref> رضوی، ص۵۴۱.</ref> | 1960 ء میں وہ تبلیغ کے لئے تنزانیا گئے اور لینڈی میں قیام کیا۔ وہاں انہوں نے سواحیلی زبان سیکھی۔ انہوں نے خوجہ شیعہ اثنا عشری جماعتوں کے نظم و نسق میں نہایت اہم کردار ادا کیا۔ خوجہ جماعتوں کے ساتھ اپنے وسیع تعلقات کا تذکرہ خود انہوں نے اپنی خود نوشت سوانح عمری میں کیا ہے۔<ref> رضوی، ص۵۴۱.</ref> | ||
1962 ء میں انہوں نے افریقا فیڈریشن کے سامنے سیاہ پوست عوام کو دین [[اسلام]] اور مذہب شیعہ سے آشنا کرنے کے مقصد سے [[بلال مشن]] کے نام سے ایک ادارہ بنانے کی تجویز پیش کی۔ بلال مشن کے حالات مستحکم ہو جانے کے بعد انہوں نے 1980 سے 1999 ء کے درمیان یوروپ اور شمالی امریکہ کے سفر کئے اور بعض دانشمندوں کو بلال مشن کی مدد کے لئے تنزانیا و کنیا آنے کی دعوت دی۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۴۱۳-۴۱۴.</ref> [[20 جون]] 2002 ء میں 76 برس کی عمر میں دار السلام (تنزانیا) میں ان کی وفات ہوئی<ref> جعفریان، اطلس شیعہ، ص۵۵۷.</ref> اور انہیں شہر کے [[شیعہ]] قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ افریقا فیڈریشن نے ان کی یاد میں ان کے نام سے ایک فنڈ قائم کیا ہے۔<ref> روغنی، شیعیان خوجہ در آئینۀ تاریخ، ص۱۵۸.</ref> | 1962 ء میں انہوں نے افریقا فیڈریشن کے سامنے سیاہ پوست عوام کو دین [[اسلام]] اور مذہب شیعہ سے آشنا کرنے کے مقصد سے [[بلال مشن]] کے نام سے ایک ادارہ بنانے کی تجویز پیش کی۔ بلال مشن کے حالات مستحکم ہو جانے کے بعد انہوں نے 1980 سے 1999 ء کے درمیان یوروپ اور شمالی امریکہ کے سفر کئے اور بعض دانشمندوں کو بلال مشن کی مدد کے لئے تنزانیا و کنیا آنے کی دعوت دی۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۴۱۳-۴۱۴.</ref> [[20 جون]] 2002 ء میں 76 برس کی عمر میں دار السلام (تنزانیا) میں ان کی وفات ہوئی<ref> جعفریان، اطلس شیعہ، ص۵۵۷.</ref> اور انہیں شہر کے [[شیعہ]] قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ افریقا فیڈریشن نے ان کی یاد میں ان کے نام سے ایک فنڈ قائم کیا ہے۔<ref> روغنی، شیعیان خوجہ در آئینۀ تاریخ، ص۱۵۸.</ref> |
نسخہ بمطابق 12:22، 18 مئی 2022ء
کوائف | |
---|---|
مکمل نام | سید سعید اختر رضوی |
تاریخ ولادت | 5 جنوری 1927ء |
آبائی شہر | موضع عشری، سیوان |
تاریخ وفات | 2002ء |
مدفن | دار السلام |
اولاد | سید محمد رضوی |
علمی معلومات | |
تالیفات | امامت انگریزی • شیعہ و تشیع انگریزی • شیعہ خوجہ اثنا عشری در شرق افریقا • کربلا شناسی اردو • عزاداری و بدعت اردو • عزاداری سید الشہداء اسلامی نقطہ نظر اردو • تعلیقات بر الذریعہ عربی • مسئلہ بداء عربی • ترجمہ چند جلد تفسیر المیزان انگریزی۔ |
خدمات | |
سماجی | مؤسسین بلال مسلم مشن • تأسیس مجمع جہانی اسلامی اہل بیتؑ (تعاون سید مہدی حکیم لندن) • تأسیس مجمع اہل بیت تنزانیا • تأسیس بلال فلاحی ادارہ ہند • نظم و نسق جماعات شیعہ خوجہ اثناعشری۔ |
سید سعید اختر رضوی (1927۔2002ء) ہندوستانی شیعہ علماء میں سے ہیں۔ انہوں نے تنزانیا میں مبلغ کے عنوان سے بلال مشن کے تاسیس کی اور وہ تنزانیا میں عالمی اہل بیت اسمبلی (ایران) کے رکن تھے۔
سید سعید اختر کا تعلق ہندوستان کے رضوی سادات سے تھا۔ ان کا سلسلہ نسب موسی مبرقع کے ذریعہ امام علی رضا علیہ السلام تک منتہی ہوتا ہے۔ انہوں نے ھندوستان میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مذہب شیعہ کی تبلیغ کی غرض سے تنزانیا ہجرت کی اور وہاں انہوں نے بہت سے خدمات انجام دیئے۔ ان کا اہم ترین کارنامہ تنزانیا میں بلال مسلم مشن کی تاسیس تھی۔ وہ سات زبانوں پر تسلط رکھتے تھے اور انہوں نے انگریزی، عربی اور اردو میں کتابیں تالیف و ترجمہ کیں۔ ان میں علامہ سید محمد حسین طباطبائی کی مشہور کتاب تفسیر المیزان کی کئی جلدوں کا انگریزی ترجمہ شامل ہے۔
خوجہ شیعہ اثنا عشری جماعتوں کو منظم کرنے میں بھی ان کا کردار رہا ہے۔ وہ خوجہ اثنا عشری شیعہ نہیں تھے لیکن ان سے ارتباط کے باعث انہیں اس جماعت کا عضو سمجھا جاتا ہے۔
سنہ 2002ء میں دار السلام (تنزانیا) میں ان کی رحلت ہوئی اور انہیں اس شہر کے خوجہ اثنا عشری شیعہ قبرستان میں دفن کیا گیا۔
نسب و خاندان
ان کے والد کا نام سید ابو الحسن تھا۔ 1 رجب 1345 ھ مطابق 5 جنوری 1927 ء میں ہندوستان کی ریاست بہار کے ضلع سیوان کے موضع عشری میں ان کی ولادت ہوئی۔[1] دس برس کی عمر میں انہوں نے جامعہ جوادیہ بنارس میں داخلہ لیا۔ بیس سال کی عمر میں ہلور (یو پی) میں امام جماعت منتخب ہوئے۔[2] کچھ عرصہ انہوں نے لکھنو کے مدرسۃ الواعظین میں بھی تعلیم حاصل کی۔ اس مدت میں اسلامی موضوعات پر ان کی کئی کتابیں اور مقالات ہندوستان کے نشریات میں شائع ہوئیں۔
سید محمد رضوی، عالم دین و مصںف، سعید اختر رضوی مرحوم کے منجھلے بیٹے ہیں۔ انہوں نے بچپن میں اپنے والد کے ہمراہ تنزانیا ہجرت کی اور 1972 ء میں حوزہ علمیہ قم میں وارد ہوئے۔ 1982 ء میں ہندوستان واپس گئے اور وہاں سے کناڈا مہاجرت کی اور شہر ونکوور میں قیام کیا۔ قرآن کا تشریحی ترجمہ، امام حسین (ع) منجی اسلام، خمس اسلامی ٹیکس جیسی ان کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔[3] وہ انگریزی، عربی، فارسی، سواحیلی، اردو، گجراتی جیسی زبانوں پر تسلط رکھتے ہیں۔[4]
تنزانیا ہجرت و تاسیس بلال مشن
1960 ء میں وہ تبلیغ کے لئے تنزانیا گئے اور لینڈی میں قیام کیا۔ وہاں انہوں نے سواحیلی زبان سیکھی۔ انہوں نے خوجہ شیعہ اثنا عشری جماعتوں کے نظم و نسق میں نہایت اہم کردار ادا کیا۔ خوجہ جماعتوں کے ساتھ اپنے وسیع تعلقات کا تذکرہ خود انہوں نے اپنی خود نوشت سوانح عمری میں کیا ہے۔[5]
1962 ء میں انہوں نے افریقا فیڈریشن کے سامنے سیاہ پوست عوام کو دین اسلام اور مذہب شیعہ سے آشنا کرنے کے مقصد سے بلال مشن کے نام سے ایک ادارہ بنانے کی تجویز پیش کی۔ بلال مشن کے حالات مستحکم ہو جانے کے بعد انہوں نے 1980 سے 1999 ء کے درمیان یوروپ اور شمالی امریکہ کے سفر کئے اور بعض دانشمندوں کو بلال مشن کی مدد کے لئے تنزانیا و کنیا آنے کی دعوت دی۔[6] 20 جون 2002 ء میں 76 برس کی عمر میں دار السلام (تنزانیا) میں ان کی وفات ہوئی[7] اور انہیں شہر کے شیعہ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ افریقا فیڈریشن نے ان کی یاد میں ان کے نام سے ایک فنڈ قائم کیا ہے۔[8]
وہ خوجہ اثنا عشری شیعہ نہیں تھے لیکن ان سے ارتباط کے باعث انہیں اس جماعت کا عضو سمجھا جاتا ہے۔[9]
فعالیت
- 1962 ء میں بلال مشن کے تاسیس کی تجویز۔
- بلال مشن کے رئیس۔
- 1982 ع میں سید مہدی حکیم کے تعاون سے لندن میں مجمع جہانی اہل بیت (ع) کی تاسیس۔
- 1983 سے 1985 تک مجمع جہانی اہل بیت (ع) لندن کے رئیس۔
- 1993 ع میں تنزانیا میں مجمع اہل بیت (ع) کی تشکیل۔
- 1995 ع میں ہندوستان میں بلال فلاحی مرکز کی تاسیس۔
- عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی (تہران) کے رکن۔[10]
آثار و تالیفات
رضوی نے بعض کتابیں انگیسی، عربی اور اردو میں تألیف و ترجمہ کی ہیں؛ ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:
- تفسیر المیزان کئی جلدوں کا انگریزی ترجمہ۔[11]
- قرآن و حدیث انگریزی۔
- عدالت خداوند، انگریزی
- مذہب کی ضرورت، انگریزی
- امامت، انگریزی، یہ کتاب 9 بار طبع ہو چکی ہے۔ بلال مسلم مشن تنزانیا، بلال مسلم مشن کنیا اور سازمان تبلیغات اسلامی نے اس کا اردو، سواحیلی، بوسنیایی، گجراتی اور ہندی زبانوں میں ترجمہ شائع کیا ہے، بنیاد امام حسین بیروت نے اس کا عربی ترجمہ طبع کیا ہے۔
- شیعہ و تشیع، انگریزی
- خوجہ اثنا عشری شیعہ مشرقی افریقا میں، انگریزی
- کربلا شناسی، اردو
- عزاداری و بدعت، اردو
- عزاداری سید الشہداء اسلامی نقطہ نظر سے، اردو
- تعلیقات بر الذریعہ، عربی
- مسئلہ البداء، عربی
- نظریہ المستعجلہ فی تحریف القرآن، عربی و ...[12]
اولاد
سید محمد رضوی، عالم دین و مصںف، سعید اختر رضوی مرحوم کے منجھلے بیٹے ہیں۔ انہوں نے بچپن میں اپنے والد کے ہمراہ تنزانیا ہجرت کی اور 1972 ء میں حوزہ علمیہ قم میں وارد ہوئے۔ 1982 ء میں ہندوستان واپس گئے اور وہاں سے کناڈا مہاجرت کی اور شہر ونکوور میں قیام کیا۔ قرآن کا تشریحی ترجمہ، امام حسین (ع) منجی اسلام، خمس اسلامی ٹیکس جیسی ان کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔[13] وہ انگریزی، عربی، فارسی، سواحیلی، اردو، گجراتی جیسی زبانوں پر تسلط رکھتے ہیں۔[14]
حوالہ جات
- ↑ شرح حال و آثار سید سعید اختر رضوی
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گستره جہان، ص۴۱۳.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۷.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۸.
- ↑ رضوی، ص۵۴۱.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۴۱۳-۴۱۴.
- ↑ جعفریان، اطلس شیعہ، ص۵۵۷.
- ↑ روغنی، شیعیان خوجہ در آئینۀ تاریخ، ص۱۵۸.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، پانویس ص۴۱۳.
- ↑ روغنی، شیعیان خوجہ در آئینۀ تاریخ، ص۱۵۸.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان تانزانیا دیروز و امروز، ص۱۳۵؛ جعفریان، اطلس شیعہ، ص۵۵۷.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گستره جہان، ص۴۱۶-۴۱۹.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۷.
- ↑ عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، ص۲۴۸.
مآخذ
- روغنی، زہرا، شیعیان خوجہ در آینہ تاریخ، پژوہش گاه علوم انسانی و مطالعات فرہنگی، تہران، ۱۳۸۷ش
- عرب احمدی، امیر بہرام، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گستره جہان، موسسہ شیعہ شناسی، قم، ۱۳۸۹ش
- ہمو، شیعیان تانزانیا: دیروز و امروز، انتشارات بین المللی الہدی، تہران ۱۳۷۹ش
- جعفریان، رسول، اطلس شیعہ، انتشارات سازمان جغرافیایی، تہران، ۱۳۹۱ش
- رضوی، سید سعید اختر، تکملہ الذریعہ، بہ کوشش محمد رضا حسینی جلالی، در نسخہ پژوہی،دفتر۲، بہ کوشش ابوالفضل حافظیان بابلی، تہران: کتابخانہ، *موزه و مرکز اسناد مجلس شورای اسلامی، ۱۳۸۴ش