مسجد الامام علی بن ابی طالب (صنعا)
| ابتدائی معلومات | |
|---|---|
| بانی | سعیدۃ البرزجیۃ |
| استعمال | بطور مسجد |
| مشخصات | |
| موجودہ حالت | فعال |
| معماری | |
| تعمیر نو | 1407ھ |
صنعا میں مسجد امام علیؑ یمن کے دارالحکومت کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے، جسے امام علیؑ کی فتحِ یمن کے بعد سنہ 8 قمری ہجری میں ہمدان قبیلے کی سَعیدۃ البَرْزَجیّۃ نامی ایک خاتون کے گھر کی جگہ پر تعمیر کیا گیا ہے۔[1] امام علیؑ نے صنعا میں داخل ہونے کے بعد سعیدہ کے گھر میں قیام کیا تھا۔[2] تاہم، مسجد کی تعمیر کو سنہ 8 ہجری قمری میں بھی سعیدہ سے منسوب کیا گیا ہے۔[3]
یہ مسجد یمن کے دارالحکومت صنعاء کے قدیم حصے میں واقع ہے [4] اور اسے عالمی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔[5] اس مسجد کے مختلف کتبہ جات پر کوفی رسم الخط میں لا الہ الا اللہ، محمد رسول اللہ، علی ولی اللہ[6] نیز آیت تطہیر اور بقیۃ اللہ خیر لکم جیسی آیات تحریر کی گئی ہیں۔[7]
مسجد میں ایک کنواں تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ خشک ہوگیا۔[8] سنہ 1350 ہجری قمری میں، زیدی مسلک کے یمنی حاکم متوکل علی اللہ یحییٰ بن محمد کے حکم پر، مسجد کی ضروریاتِ آب اطراف کے کنوؤں سے پوری کی گئیں۔ نیز سنہ 1327 ہجری قمری میں، حسین رحبی نے مسجد کو توسیع دی[9] اور جیسا کہ اس کے داخلی دروازے پر کندہ عبارت سے ظاہر ہے کہ سنہ 1407 ہجری قمری میں اس کی دوبارہ مرمت بھی کی گئی۔[10]
تصویری گیلری
-
محراب مسجد امام علیؑ
حوالہ جات
- ↑ «مسجد علی بن أبی طالب بصنعاء»، ص10-11۔
- ↑ حجری، مساجد صنعاء؛ عامرہا و موفیہا، 1361ھ، ص86۔
- ↑ حجری، مساجد صنعاء؛ عامرہا و موفیہا، 1361ھ، ص86۔
- ↑ مسجد تاریخی امام علی(ع) در یمن، خبرگزاری تسنیم۔
- ↑ «مسجد علی بن أبی طالب بصنعاء»، ص10۔
- ↑ «مسجد علی بن أبی طالب بصنعاء»، ص11۔
- ↑ مسجد تاریخی امام علی (ع) در یمن، خبرگزاری تسنیم۔
- ↑ حجری، مساجد صنعاء؛ عامرہا و موفیہا، 1361ھ، ص86۔
- ↑ حجری، مساجد صنعاء؛ عامرہا و موفیہا، 1361ھ، ص86۔
- ↑ مسجد تاریخی امام علی(ع) در یمن، خبرگزاری تسنیم۔
مآخذ
- الحجری، محمد بن احمد، مساجد صنعاء؛ عامرہا و موفیہا، صنعاء، انتشارات وزارت معارف یمن، 1361ھ۔
- مسجد تاریخی امام علی (ع) در یمن، خبرگزاری تسنیم، تاریخ انتشار: 12 اسفند 1399شمسی، تاریخ بازدید: 4 مہرماہ 1403ہجری شمسی۔
- «مسجد علی بن أبی طالب بصنعاء»، در مجلہ بیوت المتقین، شمارہ 22، رجب1436ھ۔