لطف‌ اللہ صافی گلپایگانی

ویکی شیعہ سے
(صافی گلپائیگانی سے رجوع مکرر)
آیت اللہ صافی گلپائگانی
کوائف
مکمل ناملطف اللہ صافی گلپائگانی
تاریخ ولادت19 جمادی الاول 1337ھ، (20 فروری 1919ء)
آبائی شہرگلپائگان
تاریخ وفات29 جمادی الثانی 1443ھ۔ یکم فروری 2022ء
مدفنکربلا
نامور اقرباءسید محمد رضا گلپایگانی سسر
علمی معلومات
مادر علمیگلپایگان • قم • نجف
اساتذہسید حسین طباطبایی بروجردی • سید محمد رضا گلپایگانی • سید صدر الدین صدر
تالیفاتمنتخب الاثر • اوقات الصلوات • بیان الاصول • ثلاث رسائل فقہیۃ
خدمات
سماجیمرجع تقلید، مسجد امام حسن عسکری کی تولیت
ویب سائٹhttp://saafi.com/


لطف‌ اللہ صافی گلپایگانی (1919-2022ء) شیعہ مراجع تقلید اور فقہ و اصول کے درس خارج کے اساتذہ میں سے تھے۔ آپ آیت اللہ بروجردی کے شاگرد اور ان کی ہیئت استفتاء کے ممبر تھے۔ امام مہدیؑ کے بارے میں منتخب الاثر نامی کتاب ان کی مشہور تالیفات میں سے ہے۔ ایران کی شورائے نگہبان کی رکنیت اور اس کے سیکرٹری جنرل آپ کے سیاسی منصبوں میں سے ہیں۔ 80 سے زیادہ کتابیں عربی اور فارسی میں تالیف کی۔ ہر قسم کی موسیقی کا حرام ہونا آپ کے مشہور فتاوی میں سے ہے۔ مسجد امام حسن عسکری قم کی مرمت اور تولیت بھی آپ کی اہم خدمات میں سے ہیں۔ لطف اللہ صافی گلپایگانی نے 29 جمادی الثانی 1443 ھ بمطابق 1 فروری 2022ء کو 103 سال کی عمر میں قم میں وفات پائی۔

زندگی و تعلیم

لطف اللہ صافی مورخہ 19 جمادی الاول 1337 ھ بمطابق 20 فروری 1919ء کو ایران کے گلپائگان شہر میں پیدا ہوئے۔[1] آپ نے گلپائگان شہر سے ہی حصول علم کا آغاز کیا۔ آیت اللہ صافی نے عربی ادبیات، کلام، تفسیر قرآن، حدیث، فقہ اور اصول جیسے بنیادی علوم کے اعلیٰ مدارج اپنے آبائی گاؤں میں طے کئے۔[2] صافی گلپائگانی نے 23 سال کی عمر میں (1360 ہجری میں) قم کی طرف ہجرت کی اور سید محمد تقی خوانساری، سید محمد حجت کوہ‌ کمرہ‌ای، سید صدر الدین صدر، سید محمدرضا موسوی گلپائگانی اور آیت‌ اللہ بروجردی جیسے ماہر اساتید سے تعلیم حاصل کی. آپ قم میں چار سال تعلیم حاصل کرنے کے بعد،[3] نجف اشرف گئے اور ایک سال وہاں مقیم رہے۔[4] نجف اشرف میں محمد کاظم شیرازی سید جمال‌ الدین گلپائگانی اور محمد علی کاظمی کے دروس میں شریک ہوئے۔[5] آپ سید محمد رضا گلپائگانی کے داماد تھے۔[6]

وفات

آیت اللہ صافی گلپائگانی نے مورخہ 29 جمادی الثانی 1443 ہجری بمطابق یکم فروری 2022ء 103 سال کی عمر میں قم میں وفات پائی۔[7]30 جمادی الثانی 1443ھ بمطابق 2 فروری 2022ء کو قم میں آپ کی تشییع جنازہ ہوئی اور آپ کے داماد علی کریمی جہرمی نے آپ کے جسد خاکی پر نماز جنازہ پڑھائی۔ [8] آیت اللہ صافی کی قم میں تشییع جنازہ کے بعد ان کے جسد خاکی کو 3 فروری 2022ء کو نجف اشرف اور کربلا لے جایا گیا۔[9] اور کربلا میں حرم امام حسین (ع) میں دفن کیا گیا۔[10]

علمی مقام اور مرجعیت

صافی گلپائگانی، آیت‌ اللہ بروجردی کے شاگردوں میں شمار ہوتے ہیں۔ آیت‌ اللہ بروجردی کی جانب سے آپ فقہی اور کلامی سوالات کے جوابات دینے کے لیے معین تھے اور کتاب منتخب الاثر کی تالیف کی ذمہ داری بھی آپ پر ڈال دی گئی۔[11] آیت اللہ صافی آیت اللہ بروجردی کے خصوصی مشاور اور ہیئت استفتاء کے اراکین میں سے تھے۔ [12] آیت اللہ صافی کی زندگی فقہ، اصول، کلام، حدیث اور علم رجال جیسے علوم کی تدریس اور تحقیق میں گزری اور اس سلسلے میں علمی مکتوب آثار بھی چھوڑے ہیں۔ سید جمال‌ الدین گلپائگانی، سید حسین طباطبایی بروجردی، امام خمینی و سید محمدرضا گلپائگانی جیسے برجستہ شیعہ علما نے آپ کے علمی مرتبے کی تائید کی ہے۔[13] عالم تشیع کے مرجع تقلید سید محمد رضا گلپائگانی کی رحلت کے بعد آیت اللہ صافی گلپائگانی 22 نومبر 1993ء کو مرجع تقلید بنے۔[14] آیت‌ا للہ سید محمد رضا گلپائگانی نے اپنی وصیت نامہ میں صافی گلپایگانی کو مسلّم اور عادل مجتہد کے عنوان سے یاد کیا ہے۔[15]

سیاسی عہدے

آیت اللہ صافی گلپائگانی، فقہا کی گارڈین کونسل کے رکن اور نظارتی کونسل کے سکریٹری جنرل رہ چکے ہیں۔ آپ 19 اگست 1979ء سے 15 نومبر سنہ 1979ء تک جمہوری اسلامی ایران کے آئین کی تدوین کی ذمہ داری بھی ادا کرتے رہے۔ [16] جب آپ نظارتی کونسل کے سکریٹری جنرل تھے 1980ء میں امام خمینی کے حکم پر فقہاء کی گارڈین کونسل کے رکن بنے اور ۸ سال تک (جون 1988ء) [17] اس کونسل کے سیکرٹری جنرل رہ چکے ہیں۔[18] لطف‌ اللہ صافی نے جون 1980ء میں نظارتی کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دیا۔[19]

دارالزہراء اسلامی تحقیقاتی ادارہ

دار الزہراء اسلامی تحقیقاتی ادارے کی تہران میں 2010ء میں بنیاد رکھی گئی۔ اس ادارے میں شرعی سوالات کے جوابات، مذہبی اور عائلی مسائل کے حل پیش کرنے جیسے اہداف کو سامنے رکھتے ہوئے آیت اللہ صافی کے دفتر کے زیر نگرانی فعالیتیں انجام دی جاتی ہیں۔[20]

علمی آثار اور تألیفات

آیت‌ اللہ صافی گلپائگانی نے 80 سے زیادہ کتابیں فارسی اور عربی زبان میں تالیف کی ہیں۔ آپ کی بعض کتابوں کا انگریزی اور اردو میں ترجمہ بھی ہو چکا ہے۔"ولایت" اور "مہدویت" کے عنوان پر لکھی گئی دو کتابیں سالانہ ایوارڈ دیے جانے والی کتب میں شامل ہیں۔[21][22] آیت اللہ صافی کے چند علمی مقالہ جات اور اشعار بھی مختلف رسالوں اور پرینٹ میڈیا پر نشر ہوچکے ہیں۔

کتاب منتخب الاثر لطف‌اللہ صافی کی امام مہدی(عج) کے بارے میں لکھی گئی کتاب

کتب‌ و آثار صافی گلپائگانی کے بعض علمی آثار یہ ہیں:

  1. منتخب الاثر فی الامام الثانی عشر، یہ کتاب امام مہدی(عج) کے بارے میں لکھی گئی ہے اور دس ابواب پر مشتمل ہے۔ مذکورہ کتاب کی تین جلدیں اور 1400 صفحے ہیں اور سنہ 2001ء میں یہ کتاب منظر عام پر آچکی ہے۔[23] منتخب الاثر کے عنوان پر لکھی گئی کتاب پہلی بار دورہ سال ولایت میں انعام یافتہ قرار دیا گیا،[24] اور سال مہدویت میں مہدویت کے عنوان پر لکھی گئی کتاب بہترین علمی آثار قرار پائی۔ [25]
  2. «الاحکام الشرعیة ثابتة لا تتغیر»، یہ رسالہ عبد المنعم النمر کے مقالے(جو الکویتیہ رسالے میں چھپ چکا تھا) کے جواب میں لکھا گیا ہے۔ عبدالمنعم نے اس رسالے میں اسلامی اہم احکام کے عدم ثبات کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ آیت‌ا للہ صافی نے اس مقالے میں حکم شرعی اور فتوا کی مباحث کو خلط مبحث قرار دیتے ہوئے ثابت اور متغیر احکام کی تفصیل بیان کی ہے اور اس سلسلے میں اپنا نظریہ پیش کیا ہے۔ مطبع دارالقرآن الکریم نے اس کتاب کو 1412 ہجری میں منتشر کیا ہے۔[26]
  3. «التعزیر، احکامہ و ملحقاتہ»: اس کتاب میں تعزیرات کے بارے میں فقہی مسائل اور اس کے فروعات کی تحقیق، اسلام میں سزاؤں کے نظام اور اس کا حکومت کے اختیارات سے رابطہ کے سلسلے میں تحقیق کی گئی ہے۔ یہ کتاب 152 صفحات پر مشتمل ہے اور سنہ 1404 ہجری میں منظر عام پر آچکی ہے۔۔[27]،[28]
  4. «اوقات الصلوات»، اس کتاب کو دنیا کی مختلف جگہوں پر اوقات نماز معلوم کرنے کے سلسلے میں عربی زبان میں لکھی گئی ہے اور سنہ 1407 ہجری میں چھپ چکی ہے۔[29]
  5. «بیان الاصول»، یہ کتاب سید حسین بروجردی کے درس خارج کے تقریرات پر مشتمل ہے اور عربی میں لکھی گئی ہے۔ اس کی تین جلدیں ہیں اور 1428 ہجری میں چھپ چکی ہے۔[30]
  6. «ثلاث رسائل فقہیہ»، یہ کتاب تین فقہی رسالوں کا مجموعہ ہے جو قضاوت کے بارے میں عربی میں لکھی گئی ہے اور 1416 ہجری میں چھپ چکی ہے۔[31]
  7. «ضرورة وجود الحکومۃ او ولایۃ الفقہاء فی عصر الغیبۃ»، اس کتاب میں عقلی اور نقلی دلائل کے ذریعے عصر غیبت میں ولی فقیہ کی ولایت کو بروئے کار لانے کو ثابت کیا گیا ہے تاکہ فقہی اور اجتماعی احکام تعطل کا شکار نہ ہوجائے۔[32]
  8. «فروغ زیارت»، یہ کتاب آیت‌اللہ صافی گلپائگانی کی ائمہ اور شیعہ بزرگ علما کی مدح میں کہے گئے اشعار کا مجموعہ ہے۔ ان اشعار میں سے بعض اشعار حضرت معصومہ (س) کے شان میں کہے گئے ہیں جنہیں حضرت معصومہ(س) کے ضریح مقدس کی دیواروں پر کندہ کاری کیے گئے ہیں۔[33]
  9. سفرنامہ حج: یہ کتاب آیت‌ اللہ صافی گلپائگانی کی دوسری بار حج کے سفر کے روئیداد پر مشتمل ہے جس میں پہلی بار کے حج کے بارے میں مطالب بیان کیے گئے ہیں۔[34]

مقالات و اشعار
لطف‌ا للہ صافی گلپائگانی کے بہت سے علمی مقالہ جات اور اشعار پراکندہ طور پر مختلف مجلات اور رسالوں میں چھپ چکے ہیں۔ مثلا آپ کا ایک علمی مقالہ قرآن کی نظر میں اسلامی حکومت کے عنوان پر لکھا گیا ہے اور سنہ 1965ء میں چھپ چکا ہے۔[35] اور کچھ اشعاری «منظومہ اہل دل» کے عنوان پر کہے گئے تھے۔ اشعار کا یہ مجموعہ سنہ 2011ء میں رسالہ پاسدار اسلام میں چھپ گیا ہے اس مجموعے کا پہلا مصرعہ یہ ہے: «ما را ز کورش و کی و جم اعتبار نیست/ فخری بہ داریوش و بہ اسفندیار نیست».[36] آیت اللہ صافی نے کچھ مقالات آیت‌ اللہ بروجردی کے حکم پر لکھے ہیں۔ جیسے ایک مقالے کو آپ نے ہندوستان کے کسی رسالے میں منتشر شدہ اس مقالے کے جواب میں لکھا ہے جس میں مقالہ نگار نے ثابت کیا تھا کہ اسلام بودیسٹ سے لیا گیا ہے۔[37] اسی طرح آپ نے ایک مقالہ شیخ محمود شلتوت کے جواب میں لکھا ہے جس میں انہوں نے مکتب اہل بیت میں استخارہ کو استسقام بالازلام یعنی بت سے رزق مانگنا، سے تعبیر کیا ہے۔ [38][39]

علمی نظریات اور موقف

آیت‌ اللہ صافی گلپائگانی کلی طور پر ہر قسم کی موسیقی کو حرام سمجھتے ہیں۔[40] آپ فلسفہ اور عرفان کے مخالفین میں شمار ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مسلمان فلاسفہ اور عرفا کے نظریات کو رد کرتے ہیں۔ آیت‌ اللہ صافی گلپائگانی کی نظر میں ابن عربی اور سہروردی‌ جیسے افراد نے تبلیغ اسلام کے سلسلے میں کوئی کردار ادا کیا ہے نہ مسلمانوں کی مشکلات حل کرنے میں کوئی لائحہ عمل پیش کیا ہے۔[41]

سیاسی اور سماجی نظریات اور موقف

آیت اللہ صافی نے سماجی اور سیاسی معاملات میں بھی اظہار نظر کیا ہے اور جہاں ضرورت محسوس کی ہے میدان سیاست کے داخلی اور بیرونی ذمے دار افراد کے نام خطوط بھی لکھے ہیں۔ مثال کے طور آیت اللہ صافی نے مارچ 2011ء میں سعودی عرب کے بادشاہ عبد اللہ کو بحرین کے سرزمین سے اپنے غاصبانہ تسلط کو ختم کرتے ہوئے اہل یمن اور تمام مسلمانان جہاں سے معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔[42] اس کے علاوہ: * افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں مظلوم مسلمانوں کے قتل عام پر احتجاجی بیان جاری کیا۔ انہوں نے 15 جولائی 2021ء کو افغانستان پر طالبان کی حکومت قائم کرنے کے سلسلے میں اعتراض کرتے ہوئے بیان جاری کیا کہ طالبان کی سابقہ ظالمانہ کاروائیوں کو سامنے رکھتے ہوئے ان پر اعتماد کرنا ناقابل جبران اور بڑی غلطی ہوگی۔[43] آیت اللہ صافی نے اپنے ایک اور بیان میں عالم اسلام کے حکمرانوں، بین الاقوامی شخصیات، اسلامی کانفرنس کی تنظیم کے ذمے داران اور جمہوری اسلامی ایران کے حکومتی ذمے داران کو متنبہ کرتے ہوئے بیان جاری کیا کہ سب مل کر طالبان کے ظالمانہ رفتار کے بارے میں رد عمل کا اظہار کریں تا کہ بعد میں ندامت اور پشیمانی نہ ہو۔ [44]

  • سعودی حکومت کی جانب سے شیخ باقر النمر کو پھانسی کی سزا سنانے پر شدید اعتراض: آیت اللہ صافی گلپائگانی نے 17 اکتوبر 2014ء کو سعودی عرب کی عدلیہ کی بے انصافی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے باقر النمر کے خلاف خود ساختہ قانون جاری کرتے ہوئے انہیں پھانسی کی سزا سنانے کے شرمناک عمل کو افسوسناک قرار دیااور ایرانی وزیر خارجہ سے اس کے بارے میں جلد از جلد تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا[45] انہوں نے جون 2016ء میں بحرین کے شیعہ قائد شیخ عیسی قاسم کی شہریت کو ختم کرکے جلا وطن کرنے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے شرمانہ عمل شہری، انسانی اور شرعی حقوق کے منافی، تعجب آور اور افسوسناک فیصلہ ہے۔ [46]
  • چین میں مسلمانوں پر تشدد کے خلاف اعتراض: صافی گلپائگانی نے نومبر 2014ء میں چین میں مسلمانوں پر بے جا پابندیوں پر شدید اعتراض کیا۔[47] انہوں نے جون 2009ء میں چین میں مسلمانوں کے قتل عام پر صدائے احتجاج بلند کی اور ایران کی وزارت خارجہ کے ذمہ داراوں سے اس معاملے میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی تاکید کی۔[48]
  • داعش کا فتنہ اور اسلام کی بدنامی: صافی گلپائگانی نے مئی 2016ء میں داعش کے فتنوں کو اسلام بدنام کرنے کا سبب قرار دیا اور کہا: داعش کے فتنوں کی وجہ سے صلح پسند، دوستی اور کمزوروں کی حمایت کو اخلاقی ذمہ داری قرار دینے والے اسلام کا چہرہ مسخ ہوا ہے اور دنیا والوں کے سامنے اسلام ایک شدت پسند دین کے طور متعارف کرایا ہے۔ [49]
  • قرآن مجید کا عثمان طہ رسم الخط کے بجائے فارسی رسم الخط کا اجراء: 27 ستمبر 2008ء کو صافی گلپائگانی نے قم کے مدیر اوقاف کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ شیعہ مذہب کے گھروں میں اپنے مقامی رسم الخط کے بجائے عثمان طہ رسم الخط کا قرآن مجید ہونا شرم کا باعث ہے۔[50] انہوں نے جنوری 2011ء میں بیان جاری کیا کہ آج کے بعد سے ایران کے تمام گھروں میں ایرانی مشہور خطاط کے رسم الخط کا لکھا ہوا قرآن مجید تک پہنچنا چاہیے۔ [51]
  • طالبات کے لیے الگ یونیورسٹی کے قیام کا حکم اور کو ایجوکیشن کی ممانعت: صافی گلپائگانی نے خواتین کے لیے الگ یونیورسٹی کے قیام پر زور دیا اور مخلوط نظام تعلیم کی شدید مخالفت کی ہے۔[52] [53] خطا در حوالہ: نادرست <ref> ٹیگ;

بے نام حوالہ جات کا مواد ہونا چاہیے [54]

  • امامزادگان کے مقبروں پر خاص توجہ: صافی گلپائگانی قم میں مدفون امام زادوں کے مقبروں کی زیارت کے لیے جایا کرتے تھے۔ امام زادہ موسی مبرقع کا مقبرہ چہل اختران اور امامزادہ زید کے مقبرے قم کے مشہور مقبروں میں سے شمار ہوتے ہیں۔ [55]
  • مدارس علمیہ کا استقلال: صافی گلپائگانی تاکید کرتے ہوئے کہتے تھے کہ دینی علمی مراکز اور مدارس علمیہ کی کامیابی کا راز اسی میں ہے کہ یہ ادارے مستقل رہیں اور کسی دوسری طاقت کا دست نگر نہ ہو۔ [56]
  • قضات اور آزاد عدلیہ: صافی گلپائگانی آزاد نظام عدلیہ کے اجراء پر زور دیتے تھے۔ ان کا نظریہ تھا کہ قاضی اور جج حضرات اس طرح سے آزاد ہونا چاہیے کہ جہاں اور جب چاہیں اسلامی احکام جاری کرسکیں۔آیت اللہ صافی کی نظر میں آزاد عدلیہ پورے نظام کا ضامن ہے۔[57] ان کا کہنا ہے کہ آزاد عدلیہ نظام اسلامی کی بقا کا ضامن ہے۔[58]
  • غربت، مہنگائی اور سود پر تشویش کا اظہار: صافی گلپائگانی نے غربت اور مہنگائی کے برے اثرات کے بموجب اس کے سد باب کے لیے حکمرانوں کو اس سلسلے میں بنیادی پالیسیاں مرتب کرنے کی تاکید کی اور عوام کو سہولیات بیم پہنچاننے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا۔ [59] اسی طرح انہوں نے کچھ بنکوں میں سودی معاملات کے روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کی تاکید کی۔ [60]
  • ثقافتی اور فنی سرگرمیاں شریعت کے احکام کے مطابق جاری رکھنے کی تاکید: صافی گلپائگانی نے فنون کے میدان میں فعال بعض شخصیات کی غیر سنجیدہ تکریم و تجلیل کا جشن منعقد کرنے کو احکام الہی کے برخلاف قرار دیا اور اس طرح کی نشستوں کے انعقاد پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ [61] انہوں نے جنوری 2015ء کو خلاف شریعت اجازت ناموں کے اجراء کے سلسلے میں تشویش کا اظہار کیا اور مذہبی امور کے وزیر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمے داریوں کو نبھاتے ہوئے معاشرے میں منکرات کے روک تھام کے لیے بنیادی قدم اٹھائیں۔ [62]
  • فیملی پلانینگ پر تنقید: صافی گلپائگانی نے دسمبر 2014ء کو فیملی پلانینگ جیسی غلط پالیسیوں کو غلط قرار دیتے ہوئے اس سے مقابلہ کرنے کو سب کی ذمہ داری قرار دی اور اس سلسلے میں اسلامی تعلیمات کو فروغ دینے کی تاکید کی۔ [63] انہوں نے اس سے پہلے 2007ء میں بھی آبادی پر قابو پانے اور فیملی پلانینگ کے سماجی و ثقافتی برے نتائج سے خبردار کیا تھا۔[64]

حوالہ جات

  1. پخش ویژه برنامہ با فرزانگان در سالروز ولادت آیت‌ الله صافی گلپایگانی، ریڈیو قرآن کا آفیشل ویب سائٹ۔
  2. زندگی نامہ: لطف‌ اللہ صافی گلپائگانی (1919)، ہمشہری ویب سائٹ
  3. صافی گلپائگانی، لطف‌اللہ، اجتہاد ویب سائٹ.
  4. آیت‌اللہ صافی گلپائگانی کا آفیشل ویب سائٹ
  5. زندگی نامہ: لطف‌اللہ صافی گلپائگانی (1919)، ہمشہری ویب سائٹ، 14 جولائی 2009.
  6. "با فرزانگان" کے خصوصی پروگرام، ریڈیو قرآن ویب سائٹ.
  7. آیت‌الله صافی گلپایگانی دارفانی را وداع گفت، خبرگزاری اهل بیت (ابنا).
  8. «پیکر‌ آیت الله صافی گلپایگانی در قم تشییع شد»، خبرگزاری فارس.
  9. «پیکر آیت الله صافی در جوار حرم سیدالشهداء به خاک سپرده شد»، خبرگزاری ایکنا.
  10. «پیکر آیت الله صافی در جوار حرم سیدالشهداء به خاک سپرده شد»، خبرگزاری ایکنا.
  11. پخش ویژه برنامه با فرزانگان در سالروز ولادت آیت‌الله صافی گلپایگانی، پایگاه اینترنتی رادیو قرآن.
  12. صافی گلپائگانی، لطف‌اللہ، اجتہاد ویب سائٹ.
  13. پخش ویژه برنامہ با فرزانگان در سالروز ولادت آیت‌ الله صافی گلپایگانی، پایگاه اینترنتی رادیو قرآن
  14. پخش ویژه برنامہ با فرزانگان در سالروز ولادت آیت الله صافی گلپایگانی، پایگاه اینترنتی رادیو قرآن.
  15. متن وصیت نامہ حضرت آیت‌اللہ العظمی گلپایگانی، اعتماد اخبار، 6 نومبر 2012ء، صفحہ۱۲.
  16. حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی گلپایگانی، پایگاہ اینترنتی مرجع ما
  17. همه مردان شورای نگهبان + جدول، خبرگزاری ایسنا.
  18. صافی گلپایگانی، لطف‌الله، سایت شبکه اجتهاد.
  19. فقہای سابق شورای نگہبان، ہیئت نظارتی کونسل کے ویب سائٹ.
  20. دار الزہرا(س) اسلامی تحقیقاتی ادارہ کے افتتاحی نشست کے سلسلے میں حوزہ خبر رساں ادارہ کی رپورٹ،
  21. لطف‌اللہ صافی گلپایگانی، آدینہ بوک ویب سائٹ.
  22. لطف‌اللہ صافی (آیت‌اللہ صافی گلپائگانی)، فرہیختگان تمدن شیعی ویب سائٹ.
  23. منتخب الأثر فی الإمام الثانی عشر (علیہ یالسلام)، کتابخانہ دیجیتال نور.
  24. لطف‌اللہ صافی (آیت‌اللہ صافی گلپائگانی)، فرہیختگان تمدن شیعی ویب سائٹ.
  25. منتخب‌الاثر آیت‌اللہ صافی گلپائگانی کتاب سال مہدویت منتکب ہوئی، رسا خبر رساں ادارہ.
  26. الاحکام الشرعیة ثابتة لا تتغیر، نور ڈیجیٹل لائبریری
  27. التعزیر (انواعہ و ملحقاتہ)، ایران کی لائبریریز کے ویب سائٹ۔
  28. التعزیر، احکامہ و حدودہ، نور ڈٰیجیٹل لائبریری
  29. اوقات الصلوات، نور ڈٰیجیٹل لائبریری
  30. بیان الاصول، نور ڈٰیجیٹل لائبریری
  31. ثلاث رسائل فقہیہ، نور ڈٰیجیٹل لائبریری
  32. ضرورہ وجود الحکومہ او الولایہ للفقہاء، نور ڈٰیجیٹل لائبریری
  33. لطف‌اللہ صافی (آیت اللہ صافی گلپایگانی)، پایگاہ اینترنتی فرہیختگان تمدن شیعی
  34. صافی گلپائگانی، سفرنامئ حج، ۱۳۷۵شمسی سال، ص۲۴.
  35. صافی گلپائگانی، اسی طرح «قرآن کریم اسلامی معارف کا منبع: اسلامی حکومت کی بنیاد»، ص۱۰.
  36. صافی گلپائگانی، منظومہ اہل دل، ۱۳۹۰شمسی، ص۲۷.
  37. مقالہ ہای در ردّ بودایی بودن اسلام، پایگاہ اینترنتی آیت‌اللہ صافی گلپائگانی.
  38. لطف‌اللہ صافی (آیت اللہ صافی گلپائگانی)، فرہیختگان تمدن شیعی ویب سائٹ.
  39. آیت‌ اللہ شیخ لطف‌ اللہ صافی گلپائگانی سے انٹرویو 1991ء
  40. «مراجع تقلید کی نظر میں موسیقی کا حکم»، ص۶۴ و ۶۵.
  41. رجوع کریں: «اسلام کو مجتہدین نے زندہ رکھا ہے نہ کہ فلاسفر نے»، مباحثات ویب سائٹ.
  42. آیت‌اللہ صافی گلپائگانی کی سعودی عرب کے بادشاہ عبداللہ کو شدید دھمکی، الف ویب سائٹ.
  43. «آیت‌ اللہ صافی گلپائگانی: طالبان پر اعتماد کرنا ناقابل جبران عمل ہوگا»، ایرنا.
  44. «آیت‌ الله صافی گلپایگانی: اعتماد به طالبان اشتباهی غیر قابل جبران است»، ایرنا.
  45. حضرت آیت‌ اللہ العظمی صافی کا سعودی مجاہد عالم دین باقر النمر کے خلاف پھانسی کی سزا سنانے پر اعتراض، آیت‌اللہ صافی گلپائگانی کے دفتر کا ویب سائٹ.
  46. آیت‌الله صافی گلپایگانی سلب تابعیت شیخ عیسی قاسم را محکوم کرد، خبرگزاری ایسنا.
  47. اعتراض آیت‌ الله العظمی صافی بہ دولت چین درباره سخت‌ گیری‌ها نسبت بہ مسلمانان این کشور، پایگاه اطلاع‌ رسانی آیت‌ الله صافی گلپایگانی
  48. درخواست آیت‌ا... صافی گلپایگانی از وزارت خارجه برای اعتراض به چین، سایت روزنامہ دنیای اقتصاد.
  49. آیت‌الله صافی گلپایگانی: فتنه داعش، فتنه بدنام کردن اسلام است، خبرگزاری فارس.
  50. رسم الخط ایرانی جایگزین قرآن عثمان طه شود،آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  51. قرآن باید با رسم الخط خطاط معروف ایرانی طبع شود و در اختیار همه مردم قرار گیرد، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  52. [https://www.saafi.com/news/3577 دفتر آیت‌اللہ صافی گلپائگانی کا ویب سائٹ.
  53. [https://www.saafi.com/news/3903 حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی نے اپنے ایک بیان میں کہا: یونیورسٹیوں اور دفتروں میں مرد و خواتین کا نظام الگ الگ ہونا چاہیے کیونکہ درسگاہیں اللہ کی عبادت و بندگی کی جگہ ہے۔ دفتر آیت‌اللہ صافی گلپائگانی کا ویب سائٹ.
  54. تاکید مجدد حضرت آیت‌الله العظمی صافی بر اجرای طرح تفکیک جنسیتی در دانشگاه‌ها/ توصیه‌های مهم معظم له به مسئولان دانشگاه‌ها، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  55. زیارت آیت‌الله العظمی صافی از امامزادگان موسی مبرقع، چهل اختران و امامزاده زید، پایگاه اطلاع‌رسانی آیت‌الله صافی گلپایگانی.
  56. رمز موفقیت حوزه‌های علمیه استقلال آنان است، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  57. قاضی چنان استقلال و قدرتی باید داشته باشد که هر کسی در هر مقامی باشد را بتواند احضار، و احکام الهی را درباره او اجرا نماید./قوه قضائیه باید همیشه مستقل باقی بماند، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  58. مردم را به نظام اسلامی امیدوار کنید./قاضی نباید از هیچ مقام و قدرتی دستور بگیرد./استقلال قوه قضائیه، ضامن بقاء نظام است، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  59. اظهار نگرانی شدید از گرانی و تورّم و مفاسد فرهنگی در کشور، پایگاه آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  60. ابراز نگرانی حضرت آیت‌الله العظمی صافی گلپایگانی از وجود ربا در برخی از بانک‌های کشور،آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  61. عنوان اسلامی بودن اداره فرهنگ و ارشاد حفظ شود./ کسانی که متصدّی کارهای فرهنگی می‌شوند، باید مقید به اجرای تام و کامل احکام شرع مقدس باشند./هنر اسلامی باید جای هنرهای خلاف شرع را بگیرد، پایگاه اطلاع‌رسانی آیت‌الله صافی گلپایگانی.
  62. نگرانی شدید آیت‌الله العظمی صافی گلپایگانی در پی مجوّزهای خلاف شرع، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  63. توصیه‌های مهم و ارزشمند مرجع عالیقدر درباره کنترل جمعیت، ازدواج و طلاق و نامگذاری، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔
  64. هشدار حضرت آیت‌الله العظمی صافی نسبت به عواقب فرهنگی اجتماعی کنترل جمعیت، آیت‌الله صافی گلپایگانی کی آفیشل ویب سائٹ۔

مآخذ

  • «آیت‌اللہ صافی گلپایگانی: اعتماد بہ طالبان اشتباہی غیرقابل جبران است»، ایرنا، تاریخ درج مطلب: ۲۴ تیر ۱۴۰۰ش، تاریخ بازدید: ۵ مرداد ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
  • «آیت‌اللہ صافی گلپایگانی دارفانی را وداع گفت»، خبرگزاری اہل بیت (ابنا)، تاریخ درج مطلب: ۱۲ بہمن ۱۴۰۰ش، تاریخ بازدید: ۱۲ بہمن ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
  • آیت‌اللہ صافی گلپایگانی سلب تابعیت شیخ عیسی قاسم را محکوم کرد، خبرگزاری ایسنا، ۳ تیر ۱۳۹۵ہجری شمسی۔
  • آیت‌اللہ صافی گلپایگانی: فتنہ داعش، فتنہ بدنام کردن اسلام است، خبرگزاری فارس، ۱۲ خرداد ۱۳۹۵ہجری شمسی۔
  • ابراز نگرانی حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی گلپایگانی از وجود ربا در برخی از بانک‌ہای کشور، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۸ شہریور.
  • استقلال حوزہ ہمیشہ باید محفوظ باشد و ہیچ قانونی نباید آن را خدشہ‌دار کند.، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۱۱ اسفند ۱۳۹۲ہجری شمسی۔
  • «اسلام بہ دست فقہا زندہ ماندہ است نہ فلاسفہ»، سایت مباحثات؛ رسانہ فکری و تحلیلی حوزہ و روحانیت، تاریخ درج مطلب: ۱۲ شہریور ۱۳۹۳ش، تاریخ بازدید: ۱۴ بہمن ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
  • اظہار نگرانی شدید از گرانی و تورّم و مفاسد فرہنگی در کشور، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۱۳ بہمن ۱۳۹۱ہجری شمسی۔
  • اعتراض آیت‌اللہ العظمی صافی بہ دولت چین دربارہ سخت گیری‌ہا نسبت بہ مسلمانان این کشور، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۱۲ آذر ۱۳۹۳ہجری شمسی۔
  • اعتراض شدید حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی بہ حکم اعدام روحانی مبارز عربستان، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۵ مہر ۱۳۹۳ہجری شمسی۔
  • افتتاح مرکز تحقیقات اسلامی دارالزہرا(س)، خبرگزاری حوزہ، ۲۹ دی ۱۳۸۹ہجری شمسی۔
  • الاحکام الشرعیة ثابتة لا تتغیر، کتابخانہ دیجیتال نور.
  • التعزیر (انواعہ و ملحقاتہ)، پایگاہ اطلاع‌رسانی کتابخانہ‌ہای ایران.
  • التعزیر، احکامہ و حدودہ، کتابخانہ دیجیتال نور.
  • اوقات الصلوات، کتابخانہ دیجیتال نور.
  • بیان الاصول، کتابخانہ دیجیتال نور
  • پایگاہ اینترنتی آدینہ‌بوک.
  • پخش ویژہ برنامہ با فرزانگان در سالروز ولادت آیت اللہ صافی گلپایگانی، پایگاہ اینترنتی رادیو قرآن، ۳ اسفند ۱۳۹۳ہجری شمسی۔
  • «پیکر آیت اللہ صافی در جوار حرم سیدالشہداء بہ خاک سپردہ شد»، خبرگزاری ایکنا، تاریخ درج مطلب: ۱۴ بہمن ۱۴۰۰ش، تاریخ بازدید: ۱۶ بہمن ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
  • «پیکر‌ آیت اللہ صافی گلپایگانی در قم تشییع شد»، خبرگزاری فارس، تاریخ درج مطلب: ۱۳ بہمن ۱۴۰۰ش، تاریخ بازدید: ۱۶ بہمن ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
  • تاکید مجدد حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی بر اجرای طرح تفکیک جنسیتی در دانشگاہ‌ہا/ توصیہ‌ہای مہم معظم لہ بہ مسئولان دانشگاہ‌ہا، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۱۸ مہر ۱۳۹۰ہجری شمسی۔
  • تجلیل از مقام علمی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی در قم، پایگاہ اینترنتی روزنامہ کیہان، ۱۶ بہمن ۱۳۹۴ہجری شمسی۔
  • «تشییع پیکر مطہر مرحوم آیت اللہ العظمی صافی فردا برگزار می‌شود»، پایگاہ اطلاع‌رسانی دفتر آیت اللہ صافی گلپایگانی، تاریخ بازدید: ۱۷ بہمن ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
  • تحصیلات، پایگاہ اینترنتی دفتر آیت‌اللہ صافی گلپایگانی.
  • توصیہ‌ہای مہم و ارزشمند مرجع عالیقدر دربارہ کنترل جمعیت، ازدواج و طلاق و نامگذاری، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۸ دی ۱۳۹۳ہجری شمسی۔
  • ثلاث رسائل فقہیہ، کتابخانہ دیجیتال نور
  • حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی : طرح تفکیک جنسیتی باید در دانشگاہ‌ہا و ادارات اجرا شود/ کلاس درس، کلاس بندگی و عبادت است.، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۸ مہر ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
  • حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی گلپایگانی، پایگاہ اینترنتی مرجع ما، ۱۴ دی ۱۳۹۱.
  • حضور رئیس مجلس در مراسم نکوداشت آیت‌اللہ العظمی صافی گلپایگانی، پایگاہ اینترنتی علی لاریجانی رییس مجلس شورای اسلامی، ۱۶ بہمن ۱۳۹۴.
  • دانشگاہ‌ہای مخصوص بانوان باید گسترش یابد، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۸ مہر ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
  • درخواست آیت‌ا... صافی گلپایگانی از وزارت خارجہ برای اعتراض بہ چین، سایت روزنامہ دنیای اقتصاد، ۲۲ تیر ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
  • رمز موفقیت حوزہ‌ہای علمیہ استقلال آنان است، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۱ دی ۱۳۹۰ہجری شمسی۔
  • زندگینامہ: لطف‌اللہ صافی گلپایگانی (۱۲۹۷-)، پایگاہ اینترنتی ہمشہری آنلاین، ۲۳ تیر ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
  • زندگینامہ: لطف‌اللہ صافی گلپایگانی (۱۲۹۷-)، پایگاہ اینترنتی ہمشہری آنلاین، ۲۳ تیر ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
  • زیارت آیت‌اللہ العظمی صافی از امامزادگان موسی مبرقع، چہل اختران و امامزادہ زید، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۷ آبان ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
  • صافی گلپایگانی، لطف‌اللہ، سایت شبکہ اجتہاد.
  • صافی گلپایگانی، لطف‌اللہ، سایت شبکہ اجتہاد.
  • صافی گلپایگانی، لطف‌اللہ، سایت شبکہ اجتہاد.
  • صافی گلپایگانی، لطف‌اللہ، سفرنامہ حج، ۱۳۷۵ش، ص۲۴.
  • صافی گلپایگانی، لطف‌اللہ، قرآن کریم سرچشمہ معارف اسلامی: بنیانگذاری حکومت اسلامی، در نشریہ کتابخانہ مسجد اعظم قم، اردیبہشت ۱۳۴۴ہجری شمسی۔
  • صافی گلپایگانی، لطف‌اللہ، منظومہ اہل دل، در مجلہ پاسدار اسلام، اردیبہشت ۱۳۹۰ہجری شمسی۔
  • ضرورہ وجود الحکومہ او الولایہ للفقہاء، کتابخانہ دیجیتال نور
  • عرضہ ۹۰ عنوان از آثار ارزشمند آیت‌اللہ العظمی صافی گلپایگانی در نمایشگاہ کتاب قم، پایگاہ اینترنتی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۱۹ بہمن ۱۳۹۴ہجری شمسی۔
  • عنوان اسلامی بودن ادارہ فرہنگ و ارشاد حفظ شود./ کسانی کہ متصدّی کارہای فرہنگی می‌شوند، باید مقید بہ اجرای تام و کامل احکام شرع مقدس باشند./ہنر اسلامی باید جای ہنرہای خلاف شرع را بگیرد.، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۷ فروردین ۱۳۹۳ہجری شمسی۔
  • فقہای سابق شورای نگہبان، پایگاہ اینترنتی مجلس شورای نگہبان.
  • قاضی چنان استقلال و قدرتی باید داشتہ باشد کہ ہر کسی در ہر مقامی باشد را بتواند احضار، و احکام الہی را دربارہ او اجرا نماید./قوہ قضائیہ باید ہمیشہ مستقل باقی بماند.، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۵ اسفند ۱۳۹۰ہجری شمسی۔
  • قرآن باید با رسم الخط خطاط معروف ایرانی طبع شود و در اختیار ہمہ مردم قرار گیرد، پایگاہ اطلا‌ع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۱۳ بہمن ۱۳۸۹ہجری شمسی۔
  • لطف‌اللہ صافی (آیت اللہ صافی گلپایگانی)، پایگاہ اینترنتی فرہیختگان تمدن شیعی، ۱۲ مہر ۱۳۹۴ہجری شمسی۔
  • لطف‌اللہ صافی (آیت‌اللہ صافی گلپایگانی)، پایگاہ اینترنتی فرہیختگان تمدن شیعی، ۱۲ مہر ۱۳۹۴ہجری شمسی۔
  • لطف‌اللہ صافی (آیت‌اللہ صافی گلپایگانی)، پایگاہ اینترنتی فرہیختگان تمدن شیعی، ۱۲ مہر ۱۳۹۴ہجری شمسی۔
  • لطف‌اللہ صافی (آیت‌اللہ صافی گلپایگانی)، پایگاہ اینترنتی فرہیختگان تمدن شیعی، ۱۲ مہر ۱۳۹۴ہجری شمسی۔
  • متن وصیتنامہ حضرت آیت‌اللہ العظمی گلپایگانی، در روزنامہ اعتماد، ۱۶ آبان ۱۳۹۱ش، ص۱۲.
  • مردم را بہ نظام اسلامی امیدوار کنید./قاضی نباید از ہیچ مقام و قدرتی دستور بگیرد./استقلال قوہ قضائیہ، ضامن بقاء نظام است.، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۳۱ شہریور ۱۳۹۱ہجری شمسی۔
  • مصاحبہ با آیت‌اللہ شیخ لطف‌اللہ صافی گلپایگانی، در مجلہ حوزہ، فروردین و اردیبہشت ۱۳۷۰ہجری شمسی۔
  • مقالہ‌ای در ردّ بودایی بودن اسلام، پایگاہ اینترنتی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی.
  • منتخب الأثر فی الإمام الثانی عشر (علیہ‌السلام)، کتابخانہ دیجیتال نور
  • منتخب‌الاثر آیت‌اللہ صافی گلپایگانی در نخستین ہمایش کتاب سال مہدویت برگزیدہ شد، خبرگزاری رسا، ۱۵ مرداد ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
  • موسیقی از دیدگاہ مراجع تقلید، در ماہنامہ مبلغان، مرداد ۱۳۷۹، شمارہ ۷، ص۶۴ و ۶۵.
  • نگرانی شدید آیت‌اللہ العظمی صافی گلپایگانی در پی مجوّزہای خلاف شرع، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۱۵ بہمن ۱۳۹۳ہجری شمسی۔
  • ہشدار حضرت آیت‌اللہ العظمی صافی نسبت بہ عواقب فرہنگی اجتماعی کنترل جمعیت، پایگاہ اطلاع‌رسانی آیت‌اللہ صافی گلپایگانی، ۲۸ مہر ۱۳۸۶ہجری شمسی۔
  • ہشدار شدید لحن آیت‌اللہ صافی گلپایگانی بہ ملک عبداللہ، در سایت الف، ۱۶ فروردین ۱۳۹۰ہجری شمسی۔
  • ہمہ مردان شورای نگہبان + جدول، خبرگزاری ایسنا، ۲۵ تیر ۹۵ہجری شمسی۔