گمنام صارف
"عبد اللہ بن زبیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
←فضیلت
imported>E.musavi (←مذمت) |
imported>E.musavi (←فضیلت) |
||
سطر 93: | سطر 93: | ||
تاریخی روایات عبدالله بن زبیر کے بارے میں متفاوت ہیں ۔اسکے ہواداران سے منقول روایات میں مبالغہ آرائی کی حد تک اسکی تمجید بیان ہوئی ہے لیکن بعض روایات اسکی مذمت کی بیان گر ہیں ۔ | تاریخی روایات عبدالله بن زبیر کے بارے میں متفاوت ہیں ۔اسکے ہواداران سے منقول روایات میں مبالغہ آرائی کی حد تک اسکی تمجید بیان ہوئی ہے لیکن بعض روایات اسکی مذمت کی بیان گر ہیں ۔ | ||
===فضیلت=== | ===فضیلت=== | ||
اہل سنت | [[اہل سنت]] مآخذ میں ابن زبیر کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے جن میں حیران کن عبادتیں اسکی طرف منسوب ہیں ۔بعض تاریخ اسلام کے محققین <ref>برای نمونہ نک: نجاتی، دانش نامہ حج و حرمین شریفین، ذیل مدخل «ابن زبیر».(http://hajj.ir/99/3019#_ftn298)</ref> ان روایات کی تحلیل میں ان روایات کی صحت میں تردید رکھتے ہیں مثلا اسکا سجدہ اس قدر طولانی ہوتا کہ پرندے اس کی پشت پر بیٹھ جاتے تھے۔<ref>تاریخ دمشق، ج۲۸، ص۱۷۰؛ نہایۃ الارب، ج۲۱، ص۱۴۳.</ref>؛ جب کعبہ میں سیلاب آیا تو اس نے تیراکی کرتے ہوئے اس کا طواف کیا <ref>اخبار مکہ، فاکہی، ج۱، ص۲۵۱؛ الکامل، ج۴، ص۳۶۰.</ref>؛ اس نے سات یا پندرہ دن تک مسلسل افطار کے بغیر روزہ رکھتا تھا۔ <ref>حلیۃ الاولیاء، ج۱، ص۳۳۵؛ تاریخ الاسلام، ج۵، ص۴۴۰.</ref> ؛ وہ لوگوں کے درمیان اس قدر لمبا رکوع کرتا کہ کہ بقرہ ،آلعمران نساء و مائدہ جیسی طولانی سورتیں ختم ہو جاتیں لیکن وہ سر رکوع سے نہ اٹھاتا۔ <ref> تاریخ دمشق، ج۲۸، ص۱۷۱؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۳۴.</ref>؛ اپنے غلاموں سے ۱۰۰ زبانوں میں گفتگو کرتا۔<ref>تاریخ الاسلام، ج۵، ص۴۴۴؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۳۹.</ref>؛ بچپنے میں سب سے پہلا کلمہ اس کی زبان سے شمشیر جاری ہوا جس کی وہ تکرار کرتا رہا <ref> الکامل، ج۴، ص۳۶۰؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۴۰.</ref>؛ اس نے بچپن میں رسول اللہ کی حجامت کا خون پیا۔<ref> تاریخ الاسلام، ج۵، ص۴۳۷؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۳۳؛ سبل الہدی، ج۱۰، ص۴۰.</ref>؛ حالت طواف میں جن عورتوں کو دیکھا اور انہیں فرار پر مجبور کیا؛<ref>تاریخ دمشق، ج۲۸، ص۱۸۵؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۳۶.</ref> مرد جنوں سے گفتگو کی اور ان سے خوفزدہ نہیں ہوا۔<ref> تاریخ دمشق، ج۲۸، ص۱۸۵؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۳۶.</ref>؛ حجاز اور خلافت کے حصول کیلئے حجرالاسود کے کنارے دعا کی اور وہ مستجاب ہوئی۔ <ref>اخبار مکہ، فاکہی، ج۱، ص۱۴۰؛ المنتظم، ج۶، ص۱۳۵.</ref><ref>نجاتی، دانش نامہ حج و حرمین شریفین، ذیل مدخل «ابن زبیر»(http://hajj.ir/99/3019#_ftn306)</ref> | ||
===مذمت=== | ===مذمت=== |