حسین بدر الدین حوثی

ویکی شیعہ سے
(حسین بدرالدین حوثی سے رجوع مکرر)
تحریک انصار اللہ یمن کے بانی
کوائف
نسبحسنی سادات
تاریخ پیدائش1960ء
آبائی شہریمن کے صوبہ صعدہ میں رویس نامی مقام
سکونتیمن
ملک یمن
تاریخ/مقام شہادت2004ء یمن
مدفنصعدہ
مذہبشیعہ زیدیہ
سیاسی کوائف
مناصبتحریک انصار اللہ کے بانی اور پہلے سربراہ، یمن پارلیمنٹ کا رکن سنہ 1997ء
فعالیتیںامریکہ اور اسرائیل کے ساتھ مقابلہ
خدماتمَرّان میں خیراتی ادارے، دینی مدارس، طبعی اور صحت کے مراکز کا قیام
علمی و دینی معلومات


حسین بدرالدین الحوثی (1960-2004ء) تحریک انصاراللہ یمن کے بانی اور پہلے سربراہ ہیں۔ ان کا تعلق شیعہ زیدیہ مذہب سے ہے۔ امام خمینی کے افکار سے متاثر ہو کر انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کی نابودی کو اپنا نصب العین اور مسئلہ فلسطین کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کر دیا۔ اپنی سیاسی فعالیت کا آغاز وہابیت جیسے انحرافی افکار کے نفوذ سے مقابلہ کرنے کے ساتھ کیا۔ حوثیوں کا معروف نعرہ "صرخہ" ان کی تخلیق ہے۔ حسین حوثی امریکہ کے ساتھ دشمنی کی بنا پر علی عبداللہ صالح کی سربراہی میں یمنی حکومت کے ہاتھوں شہید ہوئے۔

سوانح حیات

حسین بدرالدین حوثی سیاستداں، فوجی کمانڈر اور تحریک انصاراللہ یمن کے بانی اور پہلے سربراہ ہیں۔[1] وہ اور ان کے خاندان کا تعلق شیعہ زیدیہ جارودیہ مذہب سے بتایا جاتا ہے جو اہل‌ سنت کے خلفائے ثلاثہ کے لئے خاص احترام کے قائل نہیں۔[2] ان کے دوست اور اساتذہ انہیں ذہانت، علمی صلاحیت اور وسیع مطالعے کا حامل قرار دیتے ہوئے[3] ان کو شجاعت، بصیرت اور سعہ صدر جیسے اوصاف سے یاد کرتے ہیں۔[4] حسین حوثی سنہ 1960ء (شعبان 1379ھ) کو یمن کے صوبہ صعدہ میں رویس نامی مقام پر متولد ہوئے۔[5]ان کا سلسلہ نسب امام حسنؑ سے جا ملتا ہے۔[6] کہا جاتا ہے کہ ان کے والد بدرالدین الحوثی کا شمار زیدیہ مذہب کے برجستہ مراجع میں ہوتا تھا۔[7]

سید حسین الحوثی نے دینی تعلیم اپنے والد سے حاصل کیا۔[8] ادبیات کے شعبے میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد اعلی تعلیم کے حصول کے لئے سوڈان چلے گئے۔[9] ان کی متعدد تألیفات ہیں جن میں سب سے مشہور تصنیف الصَّرخہ فی وَجہِ المُستَکبرین ہے۔

شہادت

حسین بدرالدین الحوثی کا مزار سنہ 2015ء میں سعودی عرب کے حملوں سے پہلے اور بعد میں

حسین الحوثی سنہ 1425ھ بمطابق 2004ء کو مَرّان نامی منطقے میں یمن کے حاکم علی عبداللہ صالح کے فوجیوں کے محاصرے میں آگئے۔[10] اس محاصرے میں 80 دن ثابت قدمی کے بعد ایک قول کی بنا پر دو بدو مقابلے میں شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔[11] جبکہ دوسرے قول کی بنا پر ان کے سر اور پاؤں پر چوٹیں آئیں اور آنکھوں کی بینائی سے محروم ہونے کے بعد ان کو امان دی گئی لیکن گرفتار ہونے کے بعد شہید کردئے گئے۔[12] کہا جاتا ہے کہ اس جنگ میں حوثیوں کے 700 جبکہ یمنی فوج کے 15 هزار آدمی مارے گئے۔[13]

سید حسین الحوثی کے جسد کو سنہ 2013ء میں ان کے گھر والوں کے حوالے کیا گیا جسے آخری رسومات ادا کرنے کے بعد مَرّان میں سپرد خاک کیا گیا۔[14] ان کے مزار پر ایک بارگاہ تعمیر کی گئی تھی جو سنہ 2015ء کو سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کے حملے میں مسمار ہوئی۔[15]

نظریات

حسین الحوثی کو شیعہ اثناعشری اعتقادات کی طرف مائل اور ائمہ معصومین کی عصمت اور مہدی موعود پر عقیدہ رکھنے والا جانا گیا ہے۔[16] بعض اس بات کے مدعی ہیں کہ انہوں نے مذہب شیعہ اثناعشریہ قبول کیا تھا۔[17] ان کا عقیدہ تھا کہ مسلمان انحطاط کا شکار ہو گئے ہیں اور اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کا واحد راستہ قرآن اور اس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہے۔[18]

عالمی استکبار کی مخالفت ان کی برجستہ خصوصیات میں شمار ہوتی تھی۔ وہ ہمیشہ یمن کے لوگوں کو اس ملک میں امریکہ کی مداخلت سے خبرار کرتا رہتا تھا۔[19] ان کی نگاہ میں فلسطین کی آزادی مسلمانوں کی بیداری اور تحریک کا محور شمار ہوتی ہے۔[20] وہ عالمی یوم القدس کو زندہ رکھنے اور امریکی اور اسرائیلی مصنوعات سے بائیکاٹ کرنے پر تاکید کرتا تھا۔ سید حسین حوثی فلسطین کی آزادی کے لئے اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے نا امید تھا۔[21] اسرائیل کی وعدہ خلافیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ ان کے ساتھ ہر قسم کے سمجھوتے کو غیر ممکن سمجھتا تھا۔[22]

محققین کے مطابق وہابیت، اِخوان‌ المسلمین، سوشلزم، ناصریہ اور ایران کے اسلامی انقلاب جیسے حوادث و واقعات حسین الحوثی کی شخصیت میں تأثیر گزار تھے۔[23] تنظیمی فعالیتوں اور یمنی اور دیگر اسلامی مملاک کے علماء کے ساتھ ملاقات ان کے منظومہ فکری کا حصہ تھا۔[24] ان کی تقریروں کو «مَلازِم» کے نام سے جمع‌ کر کے انصار اللہ کے اعتقادی منشور کے طور پر اس تنظیم کے اعضاء کے لئے پڑھائے جاتے ہیں۔[25]

سیاسی اور سماجی فعالیتیں

حسین حوثی نے اپنی سیاسی فعالیتوں کا آغاز یمن میں وہابیت کے نفوذ سے مقابلہ کرنے کے ذریعے کیا۔[26] سنہ 1993ء کو صوبہ صعدہ میں محرومیت کے خاتمے کے عنوان سے[27] حزب حق کی نمائندگی میں[28] یمن کی پارلیمنٹ کے ممبر بنے۔[29] انہوں نے حزب اشتراکی اور حزب مؤتمر و اصلاح کے تنازعے میں مصالحت پر تأکید کیا اور ان کے ساتھ جنگ کرنے میں حکومت کا ساتھ دینے سے انکار کیا۔[30]

سید حسین حوثی نے مجلس کے دوسرے دور میں حاضر ہونے سے انکار کرتے ہوئے انجمن شباب المؤمن کی بنیاد رکھی[31] جسے بعد میں تحریک انصار اللہ یمن کا نام دیا گیا۔[32] اس انجمن کی تاسیس کا اصلی مقصد ثقافتی امور کی انجام دہی تھا۔[33] کہا جاتا ہے کہ اس انجمن کی تاسیس میں انہوں نے اِخوان‌ المسلمین کی تاسیس میں حسن اَلبَنا کے تجربات سے استفادہ کیا۔[34]

حوثیوں کا مشہور نعرہ "صَرخه"

11 ستمبر سنہ 2011ء کے واقعے اور امریکہ کی جانب سے افغانستان اور عراق پر حملہ اور ان کی فوجیوں کا مشرق وسطی اور خلیج عدن میں موجودگی کے بعد سید حسین الحوثی کی استکبار اور امریکہ ستیز جد و جہد شروع ہوئی۔[35] وہ اس بات کا معتقد تھا کہ گیارہ ستمبر کا واقعہ امریکہ کی انٹلیجس ادارے کے ذریعے وجود میں آیا ہے جو اسلامی ممالک پر حملہ کرنے کا بہانہ تلاش کر رہا تھا۔[36] الحوثی نے یوم فلسطین کو اپنی تحریک کا نقطہ آغاز قرار دیا اور اس دن اپنی پہلی تقریر کے ذریعے امام خمینی کی طرف سے رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دینے کی اہمیت اور اغراض و مقاصد کو لوگوں تک پہنچایا۔[37]

انہوں نے امریکہ کے خلاف کئی احتجاجی جلوسوں کا انقعاد کیا۔[38] امریکہ اور اسرائیل کے خلاف حوثیوں کے معروف نعرے "صرخہ" کی تخلیق[39] اور ان کی روشنگرانہ فعالیتوں[40] کی وجہ سے یمن کی حاکمیت سے مرتبط علماء کی طرف سے ان کے قتل کا فتوا جاری ہوا۔[41] ان پر نبوت، مہدویت اور امامت کا دعوا کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔[42] سنہ 2004ء کو حسین حوثی کے حامیوں میں سے 640 افراد جو احتجاجی جلوس میں شریک تھے کو گرفتار کئے گئے۔[43] اس کے بعد یمن کی حکومت نے سید حسین الحوثی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والوں کے لئے 55 ہزار ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا۔[44] یمنی حکومت کی جانب سے ان کے قریبی افراد میں سے 25 افراد کے قتل کے بعد اس رقم کو 75 ہزار ڈالر تک بڑھا دی گئی۔[45] عبد اللہ صالح کی امریکہ سے واپسی کے 6 دن بعد یمن کی حکومت اور حوثیوں کے کے درمیان جنگ کا آغاز ہوا۔[46] محرمانہ اسناد کے مطابق اس جنگ کی منصوبہ بندی امریکی صدر جارج بش اور علی عبد اللہ صالح کی واشنگٹن میں ملاقات کے دوران کی گئی تھی۔[47] امریکہ کے مرکزی فوجی قیادت نے سید حسین حوثی کی شہادت کے فورا بعد ایک خط کے ذریعے علی عبداللہ صالح کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔[48] علی عبداللہ صالح نے سنہ 2013ء میں یمن میں قومی اتحادی حکومت کے قیام کے بعد حوثیوں کے ساتھ جنگ کو غیر قانونی قرار دیا اور باقاعدہ طور پر ان سے مغذرت خواہی کی۔[49]

حسین حوثی کے سماجی فعالیتوں میں مختلف خیراتی ادارے، دینی مدارس، طبعی اور صحت کے مراکز کا قیام اور مختلف تعمیراتی کاموں کا نام لیا جا سکتا ہے۔[50]

اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ روابط

سید حسین حوثی ایران کے اسلامی انقلاب کے راستے کو مسلمانوں کی آزادی اور نجات کا واحد حل سمجھتا تھا۔[51] وہ اسلامی جمہوریہ ایران کو مسلمانوں کے لئے عملی نمونہ قرار دیتے ہوئے اس بات کے معتقد تھے کہ جو بھی اس انقلاب کے مقابلے میں کھڑا ہو گا خدا اسے سزا دے گا۔[52] کہا جاتا ہے کہ یمن کے انصار اللہ کی تحریک اور ایران کے اسلامی انقلاب کی تحریک میں بہت سی شباہتیں پائی جاتی ہیں۔[53]

حسین الحوثی کا کہنا تھا کہ امام خمینی نے مشرکین سے اظہار برأت کی رسم کو زندہ کرنے کے ذریعے لوگوں کو حج کے صحیح اور قرآنی معانی سے آگاہ کیا۔[54] سید حسین حوثی بانی انقلاب اسلامی ایران کو «امام» کے نام سے یاد کرتے ہوئے ان کے افکار کو نجات دہندہ سمجھتا تھا۔[55] وہ امام خمینی کو عرب ملتوں کے لئے خدا کی رحمت سے تعبیر کرتے ہوئے کہتا تھا کہ ان ملتوں نے خود کو اس نعمت سے محروم کر رکھی ہیں۔[56] وہ امام خمینی کو ایک عادل، باتقوا اور مستجاب‌ الدعوہ امام سمجھتا تھا۔[57] انہوں نے کئی بار ایران کا سفر کیا۔[58]

حوالہ جات

  1. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص45؛ «زندگی‌نامہ شہید شاخص راہیان نور سید حسین بدرالدین حوثی»، پایگاہ اطلاع‌رسانی ستاد مرکزی راہیان نور؛ «الحوثیون من ہم و کیف نشأت حرکتہم»، وبگاہ شبکہ خبری BBC۔
  2. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) شعاراتہم ضد امریکا و موقف الامریکان منہم»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  3. «حسین الحوثی۔۔۔ من الدعوہ الی التمرد»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ»۔
  4. «نبذہ مختصرہ عن الشہید القائد السید حسین بدرالدین الحوثی»، وبگاہ انصاراللہ۔
  5. صفحات مشرقۃ من حياۃ الشہيد القائد السيد حسين بدر الدين الحوثی، ص 15۔
  6. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) ابرز الشخصیات»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  7. «حسین الحوثی۔۔۔ من الدعوہ الی التمرد»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ»۔
  8. «السید حسین الحوثی.. الفكر الجہادی و الانتماء الیمنی»، روزنامہ الوفاھ، 11 سبتامبر 2023م، ص7۔
  9. «السید حسین بدرالدین الحوثی من الولادہ۔۔ الی معراج الشہادہ»، وبگاہ انصاراللہ۔
  10. «السید حسین بدرالدین الحوثی من الولادہ۔۔ الی معراج الشہادہ»، وبگاہ انصاراللہ۔
  11. «السید حسین بدرالدین الحوثی من الولادہ۔۔ الی معراج الشہادہ»، وبگاہ انصاراللہ؛ «جواس لست انا من قتل حسین بدرالدین الحوثی و ہذا ما عثرت علیہ فی جعبتہ بعد مقتلہ»، وبگاہ الحکمہ نت۔
  12. «سید حسین بدرالدین الحوثی بنیانگذار انصاراللہ یمن»، وبگاہ اویس قرنی۔
  13. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص87۔
  14. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  15. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  16. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) التعریف بجماعۃ الحوثی و نشأتہم»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  17. المجاہد، «التشیع فی صعدہ - افکار الشباب المؤمن فی المیزان»، ص196۔
  18. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص273۔
  19. «الشہید حسین بدرالدین الحوثی»، وبگاہ الخنادھ۔
  20. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  21. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  22. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  23. الہیال، من فکر الشہید الحوثی، 1422ھ، ص6۔
  24. الہیال، من فکر الشہید الحوثی، 1422ھ، ص6۔
  25. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص245۔
  26. «السید حسین بدرالدین الحوثی من الولادہ۔۔ الی معراج الشہادہ»، وبگاہ انصاراللہ۔
  27. «السید حسین بدرالدین الحوثی من الولادہ۔۔ الی معراج الشہادہ»، وبگاہ انصاراللہ۔
  28. «حسین الحوثی۔۔۔ من الدعوہ الی التمرد»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ»۔
  29. «الشہید حسین بدرالدین الحوثی»، وبگاہ الخنادق۔
  30. «السید حسین بدرالدین الحوثی من الولادہ۔۔ الی معراج الشہادہ»، وبگاہ انصاراللہ۔
  31. «حسین الحوثی۔۔۔ من الدعوہ الی التمرد»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ»۔
  32. «الحوثیون من ہم و کیف نشأت حرکتہم»، وبگاہ شبکہ خبری BBC۔
  33. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص242۔
  34. «الحوثیون الجدد۔۔ من الشباب المؤمن الی انصار اللہ»، وبگاہ روزنامہ العرب۔
  35. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص243۔
  36. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص114۔
  37. شیخ حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص114۔
  38. «حسین الحوثی۔۔۔ من الدعوہ الی التمرد»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ»۔
  39. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  40. «السید حسین الحوثی۔۔ الفكر الجہادی و الانتماء الیمنی»، روزنامہ الوفاق، 11 سبتامبر 2023م، ص7۔
  41. «الشہید حسین بدرالدین الحوثی»، وبگاہ الخنادق؛ «نبذہ مختصرہ عن الشہید القائد السید حسین بدرالدین الحوثی»، وبگاہ انصاراللہ۔
  42. «من حسين الحوثی الی عبدالملک۔۔۔ انصاراللہ(2)»، وبگاہ آرشیو شبکہ خبری المنار۔
  43. «زندگی‌نامہ شہید شاخص راہیان نور سید حسین بدرالدین حوثی»، پایگاہ اطلاع‌رسانی ستاد مرکزی راہیان نور۔
  44. «حسین الحوثی۔۔۔ من الدعوہ الی التمرد»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ»۔
  45. «زندگی‌نامہ شہید شاخص راہیان نور سید حسین بدرالدین حوثی»، پایگاہ اطلاع‌رسانی ستاد مرکزی راہیان نور۔
  46. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  47. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  48. رقہ، «السید حسین الحوثی۔۔ الفکر الجہادی و الانتماء الیمنی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
  49. «حکومۃ الوفاق توجہ اعتذارا لابناء المحافظات الجنوبیہ و الشرقیہ و ابناء محافظۃ صعدہ»، وبگاہ مرکز ملی اطلاعات ریاست جمہوری یمن۔
  50. صفحات مشرقۃ من حياۃ الشہيد القائد السيد حسين بدر الدين الحوثی، ص 28-31۔
  51. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) - حسین الحوثی و الثورۃ الایرانیہ و رموز التشیع»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  52. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) - حسین الحوثی و الثورۃ الایرانیہ و رموز التشیع»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  53. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) - حسین الحوثی و الثورۃ الایرانیہ و رموز التشیع»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  54. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) - حسین الحوثی و الثورۃ الایرانیہ و رموز التشیع»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  55. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) - حسین الحوثی و الثورۃ الایرانیہ و رموز التشیع»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  56. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) - حسین الحوثی و الثورۃ الایرانیہ و رموز التشیع»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  57. «جماعۃ الحوثی (تنظیم الشباب المؤمن/انصاراللہ) - حسین الحوثی و الثورۃ الایرانیہ و رموز التشیع»، وبگاہ طریق الاسلام۔
  58. «الحوثی و ایران۔۔ ارتباط ایدیولوجی عمیق بدأ قبل اربعۃ عقود»، وبگاہ نیوز یمن۔

مآخذ