واجب صدقہ
یہ ایک توصیفی مقالہ ہے جو عبادات کی انجام دہی کیلئے معیار نہیں بن سکتا لہذا اس مقصد کیلئے اپنے مجتہد کی توضیح المسائل کی طرف مراجعہ فرمائیں۔ |
واجب صدقہ اسلام میں مالی زکات، فطرہ اور کفارہ جیسی مالی واجبات کو کہا جاتا ہے۔ فقہ میں واجب صدقہ کے لئے کوئی مستقل عنوان نہیں ہے اور اس کے مصادیق الگ الگ سے زیر بحث آئے ہیں۔ واجب صدقہ کے بارے میں بعض مجتہدوں کے ہاں ایک کلی حکم یہ ہے کہ مستحب صدقہ کے برخلاف، واجب صدقہ کو علنی اور دکھاتے ہوئے دینا بہتر ہے۔
واجب صدقہ کی تعریف
صدقہ کے معنی یہ ہیں کہ انسان اپنے مال کو اللہ کی خاطر دوسروں کے اختیار میں دے۔[1] صدقہ کی دو قسمیں ہیں: مستحب اور واجب۔ «ہبہ» یا کسی کو مال دینا، اگر قصد قربت کے ساتھ انجام پائے تو مستحب صدقات میں سے ہے۔ واجب صدقے میں چند ایک چیزیں شامل ہیں۔ جیسے زکات مالی، زکات فطرہ اور کفّارے جن کا ادا کرنا واجب ہے۔[2]
احکام
فقہی کتابوں میں میں واجب صدقات میں سے ہر ایک کے الگ الگ احکام بیان ہوئے ہیں۔ مثال کے طور پر زکات مال اور زکات فطرہ اور کفارہ ہر ایک کا فقہ میں الگ باب ہے جہاں ہر ایک پر الگ سے بحث ہوتی ہے۔[3] البتہ بعض فقہی کتابوں میں واجب صدقہ کے بارے میں الگ سے بحث ہوچکی ہے:
صاحبْجواہر(1202-1266ھ) نے اپنی کتاب جواہر الکلام میں «وقف اور صدقہ» کے عنوان سے ایک مسئلہ بیان کیا ہے وہ یہ کہ بعض فقہا کسی ایک حدیث سے استناد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ واجب صدقہ کو علنی اور دکھا کر دینا بہتر ہے؛ اور مستحب صدقہ کو مخفی اور چھپا کر دینا اچھا ہے۔[4] البتہ بعض کا کہنا ہے کہ صدقہ، واجب ہو یا مستحب، بہتر یہ ہے کہ اسے چھپا کر دیا جائے[5] گیارہویں صدی کے فقیہ محمد صالح مازندرانی نے چھپا کر صدقہ دینے کی وجہ ریاکاری سے بچ جانا قرار دیا ہے۔[6]
حوالہ جات
- ↑ مرعی، القاموس الفقہی، 1413ھ، ص124؛ مروج، اصطلاحات فقہی، 1379شمسی، ص309-310.
- ↑ مؤسسہ دایرةالمعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ، 1392شمسی، ج5، ص65.
- ↑ ملاحظہ کریں: خویی، موسوعة الامام خویی، 1418ھ، ج23، ص2، ج24، ص360، ج21، ص305؛ کاشفالغطا، انوارالفقاہہ، 1422ھ، ج3، ص1، 125، ج4، ص25.
- ↑ نجفی، جواہرالكلام، 1404ھ، ج28، ص132.
- ↑ نجفی، جواہرالكلام، 1404ھ، ج28، ص132.
- ↑ مازندرانی، شرحالکافی، 1342شمسی، ج6، ص219.
مآخذ
- خویی، سیدابوالقاسم، موسوعة الامام خویی، قم، مؤسسة احیاءِ آثار الامام خوئی، چاپ اول، 1418ھ.
- کاشفالغطا، حسن، انوارالفقاہہ، نجف، مؤسسة کاشف الغطاء العامہ، 1422ھ.
- مازندرانی، محمدصالح، شرحالکافی، تہران، المکتبة الاسلامیہ للنشر و التوزیع، 1342ہجری شمسی.
- مرعی، حسین، القاموس الفقہی، بیروت، دارالمجتبی، 1413ھ.
- مروج، حسین، اصطلاحات فقہی، قم، بخشایش، 1379ہجری شمسی.
- مؤسسہ دایرة المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ مطابق با مذہب اہلبیت علیہمالسلام، چاپ اول، 1392ہجری شمسی.
- نجفی، محمدحسن، جواہر الکلام فی شرح شرائع الاسلام، تصحیح: عباس قوچانی و علی آخوندی، بیروت، دار اِحیاء التراث العربی، چاپ ہفتم، 1404ھ.