اہل بیتؑ عالمی اسمبلی

ویکی شیعہ سے
(اہلبیت عالمی اسمبلی سے رجوع مکرر)
اہل بیتؑ عالمی اسمبلی
کوائف
تأسیسسنہ 1990 عیسوی
بانیسید علی خامنہ ای
نوعیتتعلمی، تحقیقی اور تبلیغی
دائرہ کاربین الاقوامی
اغراض و مقاصداسلامی تعلیمات کی ترویج، قرآن و سنت پیغمبر اکرمؐ اور اہل بیتؑ کی حفاظت اور پیروان اہل بیت کی حمایت
فعالیت‌طباعت کتاب، مجلہ، انٹرنٹ پر مختلف زبانوں میں مضامین کا انتشار، علمی کانفرنسوں کا انعقاد، دینی مبلغین کی حمایت، اہل بیتؑ کے پیروکاروں کی حمایت
محل وقوعتہران و قم
سیکرٹری جنرلرضا رمضانی گیلانی
دیگر معلومات
ساختارمجمع عمومی، شورائے عالی اور سیکرٹری جنرل
وضعیتفعال
متعلقہ ادارےابنا نیوز ایجنسیاہل بیت یونیورسیٹیورچول دائرۃ المعارف
ویب سائٹhttp://www.ahl-ul-bayt.org


اہل بیتؑ عالمی اسمبلی ایک غیر سرکاری عالمی ادارہ ہے جس کی بنیاد سنہ 1990ء میں دین اسلام کی شناخت، قرآن و معارف اہل بیت کی نشر و اشاعت، اتحاد بین المسلمین کے فروغ اور پیروان اہل بیتؑ کے تحفظ کے لئے شیعہ علماء نے عالم تشیع کی مرجعیت اعلی کی زیر نگرانی رکھی۔

مختلف زبانوں میں کتابوں اور مجلات کی نشرواشاعت اور ان کی تدوین میں معاونت، پوری دنیا میں پیروان اہل بیت سے متعلق تنظیموں کی حمایت، پوری دنیا میں علمی سیمیناروں کا انعقاد، دنیا کے مختلف گوشوں میں مبلغین کا اعزام اور اہل بیت عصمت و طہارتؑ کے ماننے والوں کی علمی، ثقافتی اور مالی معاونت اس ادارہ کے اہم کاموں میں سے ہیں۔

اس ادارہ کا اصلی مرکز ایران میں ہے اور اس کی ساری فعالیتیں ولایت فقیہ کی زیر نگرانی انجام پاتے ہیں۔ اس ادارہ کے مجلس عمومی کا اجلاس ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے۔ اس کا ایک سپریم کونسل بھی ہے جو دنیا بھر سے شیعہ مفکرین اور خواص پر مشتمل ہوتا ہے۔ رضا رمضانی گیلانی اس ادرہ کے موجودہ جنرل سیکریٹری ہیں۔

نصب العین اور تاریخچہ

مئی سنہ 1990ء کو جہان اسلام خاص کر پیروان مکتب اہل بیتؑ میں سے 300 برجستہ شخصیات اور دانشمندوں نے تہران میں ایک اجلاس میں شرکت کی اور آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی موافقت سے اہل بیت عالمی اسمبلی کا قیام وجود عمل میں آیا۔ اہلبیت عالمی اسمبلی کے بعض اہداف مندرجہ ذیل ہیں:

  1. اسلامی تعلیمات کی ترویج اور احیاء، نیز قرآن و سنت پیغمبر اکرمؐ اور اہل بیتؑ کی پاسداری؛
  2. اسلام، پیغمبر اکرمؐ اور قرآن و اہلبیتؑ کا دفاع؛
  3. امت اسلامی کے مابین وحدت کی تقویت بالخصوص مکتب اہل بیتؑ کے پیروکاروں کے درمیان اتفاق و اتحاد؛
  4. مسلمین عالَم بالخصوص پیروان اہل بیتؑ کی حمایت؛
  5. پیروان اہلبیتؑ کی مادی و معنوی بنیادوں کی توسیع؛
  6. دنیا کے مختلف گوشوں میں پیروان اہل بیتؑ کی فکری، سیاسی، اقتصادی اور اجتماعی حالت کی پیشرفت اور اصلاح کی کوشش؛
  7. پیروکاران اہل بیتؑ کو علمی اور اقتصادی محرومیت اور میڈیا کی مظلومیت سے خارج کرنا؛
  8. دنیا کی مختلف ملل اور انسانوں کے درمیان صلح، دوستی اور تعاون ایجاد کرنے کی کوشش۔[1]

جنرل اسمبلی

اہل بیتؑ عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی (General assembly) دنیا بھر سے شیعہ مفکرین اور خواص پر مشتمل ہوتا ہے۔ آئین کے مطابق جنرل اسمبلی کا اجلاس ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے جس میں اسمبلی کو فراہم مواقع اور درپش مشکلات کی جانچ پڑتال کے ذریعے آئندہ کے لئے پالیسیز مرتب کرتے ہیں۔ نیز اس میں مسلمانوں کی تعلیمی، ثقافتی، سماجی، معاشی اور سیاسی امور کی بہتری کے لئے حکمت عملی مرتب کئے جاتے ہیں اور اسمبلی کے مقاصد کے حصول کے لئے تجاویز بھی پیش کی جاتی ہیں۔

پیروان اہل بیتؑ کا پہلا عالمی اجلاس اپریل 1990 ء کو تہران میں منعقد ہوا جس میں عالم اسلام کے 300 علماء اور دانشوروں نے شرکت کی اور فیصلہ ہوا کہ یہ اجلاس ہر چار سال ایک مرتبہ منعقد ہوا کرے گا۔

  • مجلس عمومی کا پہلا اجلاس 1994 ء میں تہران میں منعقد ہوا اور 61 ممالک سے 330 اراکین مجلس نے اس اجلاس میں شرکت کی جبکہ ان کے علاوہ بھی مختلف اسلامی ممالک سے دانشوروں، محققین اور مختلف مسائل کے ماہرین اجلاس میں شریک ہوئے۔
  • مجلس عمومی کا دوسرا اجلاس سنہ 1997 ء میں منعقد ہوا جس دنیا کے 56 ممالک کے 350 مفکرین نے شرکت کی۔
  • تیسرا اجلاس ستمبر 2003 ء میں منعقد ہوا جس میں 80 ممالک کے 500 افراد نے شرکت کی اس اجلاس میں معمول کے موضوعات کا جائزہ لیا گیا اور شیعیان اہل بیت کے معاشی مسائل اور ان انسانی حقوق کے اصولوں کے مطابق ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔
  • چوتھا اجلاس اگست سنہ 2007 ء میں اعیاد شعبانیہ 1428ہجری کے موقع پر منعقد ہوا جس میں 110 ممالک سے مجلس عمومی کے 460 اراکین نے شرکت کی۔[2]
  • مجلس عمومی کا پانچواں اجلاس 11 سے 14 ستمبر 2007 ء کو منعقد ہوا جس میں 110 ممالک سے 600 اراکین مجلس نے شرکت کی۔[3]

شورائے عالی

شورائے عالی (Supreme Council) اہل بیتؑ عالمی اسمبلی کے ستونوں میں سے ایک ہے۔ یہ شوری حقیقی اور حقوقی اراکین پر مشتمل ہے جو مجلس عمومی کے بعض اراکین کی رکنیت سے تشکیل پاتی ہے۔

موجودہ حقیقی اراکین

  • شورائے عالی کے موجودہ حقیقی اراکین کے نام درج ذیل ہیں:

سابقہ اراکین

موجودہ حقوقی اراکین

بعض شخصیات ان کے عہدے کی وجہ سے شورائے عالی کے رکن شمار ہوتے ہیں:[30]

  1. عالمی اہل بیت اسمبلی کے سیکرٹری جنرل؛
  2. دفتر آیت اللہ خامنہ ای کے بین الاقوامی امور کے انچارج؛
  3. سیکرٹری جنرل مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی؛
  4. صدر عالمی خوجہ شیعہ اثنا عشری مسلم کمیونیٹیز؛
  5. وائس چانسلر جامعۃ المصطفی العالمیۃ؛
  6. صدر، سازمان فرہنگ و ارتباطات اسلامی.

شورائے عالی کے انتظامی امور

شورائے عالی کے سربراہ عالمی اہلبیت اسمبلی کے سالانہ اجلاس کی مدیریت کرتا ہے اور نائب سربراہ اور جنرل سیکرٹری کی مدد سے شورا کے مصوبات پر نظارت کرتا ہے۔ اب تک شورائے عالی کی رای سے تین مرتبہ شورا کے سربراہ منتخب ہوئے ہیں:

  1. ابراہیم امینی (تاسیس 1990ء سے جون 1997ء تک)؛
  2. محمد تقی مصباح یزدی (جون 1997ء سے نومبر 2012 تک)؛
  3. محسن مجتہد شبستری ( نومبر 2012 سے اگست 2019 تک)۔[31]
  4. محمد حسن اختری (اگست 2019 سے اب تک)

قربان علی نجف آبادی بحیثیت نائب سربراہ اور سید ابوالحسن نواب بحیثیت معتمد ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

معتمد اعلی

اسمبلی کے اساس نامے کے مطابق، معتمد اعلی (Secretary General ) شورائے عالی کے انتخاب اور ولی فقیہ کے حکم سے منتخب ہوتا ہے۔ توسط سے عمل میں آتا ہے۔ معتمد اعلی اور ماتحت انتظامی شعبے جو بین الاقوامی، ثقافتی، انتظامی معاونتیں نیز حلقۂ صدارت (= Presidential Field) پر مشتمل ہیں، عالمی سطح پر اسمبلی کے رواں امور کے انتظام میں مصروف عمل ہیں۔

موجودہ معتمد اعلی محمد حسن اختری ہیں جو اپریل 2004 ء میں اس منصب کے عہدیدار ہوئے ہیں۔ وہ قبل ازاں شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر تھے۔ ان سے پہلے تین افراد اس منصب پر فائز رہے ہیں:

  1. محمد علی تسخیری؛ مئی 1990 سے 9 مرداد 1378 ہجری شمسی تک.[32]
  2. علی اکبر ولایتی؛ اگست 1999 سے اکتوبر 2002 تک۔
  3. محمد مہدی آصفی؛ اکتوبر 2002 سے اپریل 2004 تک۔
  4. محمد حسن اختری (اپریل 2004 سے ستمبر 2019ء تک)؛[33]
  5. رضا رمضانی گیلانی ستمبر 2019 سے [34]

معتمد اعلی کا صدارتی حلقہ

اہل البیتؑ نیوز ایجنسی (https://www.abna24.com/intro)، خبررسانی کا ڈا‏‏ئریکٹوریٹ جنرل، تعلقات عامہ اور جامعۂ اہل بیت (= یونیورسٹی) معتمد اعلی کے حلقۂ صدارت سے وابستہ ادارے ہیں۔

ذیلی ادارے

عالمی اہل بیتؑ اسمبلی سے وابستہ یا معاون اداروں کا انتظام پانچ ذیلی اداروں یا نائب اداروں کے تحت ہوتا ہے جو حقیقت میں شوری کے بازو سمجھے جاتے ہیں اور ان کے نام حسب ذیل ہیں:

  • ثقافتی امور کی معاونت؛ احمد احمدی تبار؛
  • بین الاقوامی امور کی معاونت؛ محمد جواد زارعان
  • انتظامی امور کی معاونت؛ عبدالرضا راشد
  • قانونی و پارلیمانی امور کی معاونت: محمد رضا نظام دوست
  • معاشی امور کی معاونت؛ جعفر شمسیان

ثقافتی امور کی معاونت

یہ معاون تحقیق، تبلیغ اور سافٹ ویئر کے امور کی ذمہ دار ہے۔ معارف و تعلیمات اہل بیتؑ کے سلسلے میں علمی اور تخصصی سیمیناروں کا انعقاد بھی اس معاونت کی سرگرمیوں میں شامل ہے۔ ثقافتی معاونت کا صدر دفتر شہر قم میں واقع ہے۔

ثقافتی معاونت کے ذیلی ادارے حسب ذیل ہیں:

  • ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے تحقیقات جس کے ذیلی ادارے کچھ یوں ہیں: بنیادی مطالعات گروپ، تزویری مطالعات گروپ، اطلاقی مطالعات گروپ، ویکی شیعہ گروپ، سوالات و جوابات گروپ وغیرہ ...
  • ادارہ ترجمہ،
  • کتب خانہ و مرکز دستاویزات،
  • ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے شیعیان اہل بیتؑ،
  • ادارہ مجلات و رسائل،
  • ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے ثقافتی تعاون، جو ادارہ تبلیغات، ادارہ نشر و اشاعت، نمائشگاہوں کے ادارے، اور ادارہ تقسیم و ارسال کتب وغیرہ، کے ساتھ تعاون کا انتظام کرتا ہے۔

فعالیتیں

بین الاقوامی جامعۂ اہل بیتؑ

بین الاقوامی جامعۂ اہل بیتؑ (یونیورسٹی) نے اپنا کام 1996 سے اپنا کام اہل بیتؑ اعلی تعلیمی مرکز کے عنوان سے اپنے کام کا آغاز کیا اور کئی سال سرگرم عمل رہنے کے بعد بین الاقوامی یونیورسٹی میں تبدیل ہوئی۔ یہ جامعہ ایم اے کی سند کے حامل طلبہ کو مزید اعلی تعلیم فراہم کرتی ہے۔[35]

کتب

عالمی اہل بیتؑ اسمبلی نے اب تک دنیا کی 70 زندہ زبانوں میں کتب شائع کی ہیں۔

مجلات و جرائد

عالمی اہل بیتؑ اسمبلی ذیل کے رسائل و جرائد شائع کرتی ہے:

  • رسالۃ الثقلین
  • گنجینۂ مجمع جہانی اہل بیت علیہم السلام

سیمینار

حوالہ جات

  1. آشنایی با مجمع جهانی اهل بیت(ع)، ص ۸.
  2. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  3. [http://www.abna.ir/list.asp?lang=1&gid=4100&pg=7 اہل البیت خبر ایجنسی(ابنا)۔
  4. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  5. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  6. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  7. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  8. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  9. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  10. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  11. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  12. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  13. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  14. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  15. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  16. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  17. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  18. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  19. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  20. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  21. عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ص۴۱۰-۴۱۱، حوالہ۔
  22. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  23. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  24. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  25. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  26. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  27. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  28. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  29. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  30. آشنایی با مجمع جهانی اهل بیت(ع)، ص ۱۳
  31. آشنایی با مجمع جهانی اهل بیت(ع)، ص ۱۳
  32. عالمی اہل بیت اسمبلی کی ویب سائٹ
  33. آشنایی با مجمع جہانی اہل بیت(ع)، ص ۹
  34. «انتصاب حجت‌الاسلام رمضانی به‌عنوان دبیرکل مجمع جهانی اهل ‌بیت(ع)»
  35. سایت دانشگاه اهل بیت

مآخذ