قرآن میں اسلامی تفکر کا خاکہ (کتاب)
مشخصات | |
---|---|
مصنف | آیت اللہ خامنہ ای |
سنہ تصنیف | سنہ 1353 ہجری شمسی |
موضوع | اسلامی عقائد |
طرز تحریر | تفسیر موضوعی |
زبان | فارسی |
مذہب | شیعہ |
تعداد جلد | 1 |
ترجمہ | عربی، انگریزی، جرمنی، آذری، اٹلی اور چینی زبانوں میں |
طباعت اور اشاعت | |
ناشر | دفتر نشر فرهنگ اسلامی اور مرکز صهبا (مؤسسه جهادی) |
مقام اشاعت | تہران |
سنہ اشاعت | پہلی اشاعت دفتر نشر فرهنگ اسلامی: 1354 ہجری شمسی اور پہلی اشاعت توسط صهبا: 1392 ہجری شمسی |
تعداد | ایک لاکھ سے بھی زیادہ |
قرآن میں اسلامی تفکر کا خاکہ ایران کے سپریم لیڈر سید علی حسینی خامنہای کی ایک کتاب کا نام ہے جس میں انہوں نے اسلامی عقاید کو قرآن کی روشنی میں بیان کیا ہے۔ یہ کتاب ان کی ان تقریروں کا مجموعہ ہے جنہیں انہوں نے ایرن میں اسلامی انقلاب کی کامیابی سے چار سال قبل سنہ 1353 ہجری شمسی کو رمضان کے مہینے میں مسجد امام حسن مجتبی مشہد میں کی ہیں۔
یہ کتاب اسلامی تفکر کے احیاء میں آیت اللہ خامنہای کی کوششوں اور ان کی فکری نظام کا خلاصہ ہے۔ انہوں نے ان تقریروں کو اسلامی فکری نظام تک رسائی کا زینہ قرار دیا ہے۔
اسلامی فکری نظام کا منظم اور سلسلہ وار مطالعہ، اسلام کے بنیادی اصول کا قرآن سے استنباط، ذاتی تخیلات و نظریات سے دوری اور ولایت جیسے بعض دینی تعلیمات کو نئے انداز میں پیش کرنا اس کتاب کی اہم خصوصیات میں شمار کیا جاتا ہے۔
یہ کتاب چار اصلی عناوین جیسے ایمان، توحید، نبوت اور ولایت پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک حصے کے ذیل میں متعلقہ مطالب بیان ہوئے ہیں۔ ان تقریروں کا خلاصہ پہلی بار سنہ 1354 ہجری شمسی کو نشر فرہنگ اسلامی نے اور مکمل متن سنہ 1392 ہجری شمسی کو مرکز ایمان جہادی صہبا نے شایع کیا ہے جو بعد میں متعدد بار شایع ہو چکے ہیں۔ اس کتاب کا عربی، انگریزی، جرمنی، اٹلی، آذری اور چینی زبان میں ترجمہ ہوا ہے۔
اہمیت
قرآن میں اسلامی تفکر کا خاکہ در حقیقت اسلامی تفکر کے احیاء میں آیتاللہ خامنہای کی کوششوں[1] اور ان کے فکری نظام کا ما حصل ہے۔[2] آیتاللہ خامنہای کے مطابق یہ کتاب اسلامی حکومت کے قیام کی راہ میں پہلے قدم کی حثیثت رکھتی ہے۔[3]
حوزات علمیہ اور یونیورسٹیز میں اس کتاب کے بارے میں مختلف کورسز رکھے گئے ہیں؛ من جملہ ان میں ٹیچر ٹرینگ کورسز،[4] مطالعاتی کورسز،[5] مقابلہ کتاب خوانی[6] اور کتاب کا اکھٹے مطالعہ وغیرہ کا نام لیا جا سکتا ہے۔[7] اسی طرح بعض یونیورسٹیز میں اس کتاب کی باقاعدہ تدریس بھی ہوتی ہے۔[8]
قرآن میں اسلامی تفکر کا خاکہ تقریری مجموعہ
قرآن میں اسلامی تفکر کا خاکہ آیت اللہ خامنہای کی سنہ 1353 ہجری شمسی کو گرمیوں میں مسجد امام حسن مجتبی مشہد میں کی جانے والی 28 تقریروں کا مجموعہ ہے۔[9] سید علی خامنہای ماہ رمضان میں ہر روز نماز ظہر اور عصر کے بعد قرآن میں اسلامی تفکر کے عنوان سے درس دیتے تھے۔ آپ اسلامی عقاید کو قرآن کی روشنی میں یوں بیان کرتے تھے کہ لوگوں میں اسلامی حکومت قائم کرنے کا جذبہ پیدا ہو جاتا تھا۔[10] مذکورہ تقاریر اور شرح نہج البلاغہ کے عنوان سے دی جانے والی دروس کی وجہ سے شاہنشاہی حکومت نے آپ گرفتار کیا۔[11]
کتاب کے مقدمے میں آیتاللہ خامنہای کے بقول ان جلسوں میں اسلام کے بنیادی اعتقادات کو قرآن کی آیات کی روشنی میں بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کے بعد قرآن میں تدبّر کے طریقہ کار کی توضیح دیتے ہوئے مخاطب کو قرآنی آیات میں غور و فکر کے ذریعے اسلامی عقائد کی نشاندہی کرنے کا طریقہ سکھایا گیا ہے اور ضرورت کے مطابق پیغمبر اکرمؐ اور ائمہ معصومینؑ کی صحیح السند احادیث سے مدد لیتے ہوئے مطالب کی مکمل تشریح کی گئی ہے۔[12]
مضامین
قرآن میں اسلامی تفکر کا خاکہ نامی کتاب چار اصلی عناوین ایمان، توحید، نبوت و ولایت پر مشتمل ہے جس کے ہر حصے میں متعلقہ موضوعات سے مربوط مطالب کو بیان کیا گیا ہے۔[13] مصنف کے مطابق حقیقی ایمان وہ ہے جو آگاہانہ اور مسئولیت پذیر ہو۔ دوسرے حصے میں انہوں نے توحید کی تعریف کے ضمن میں جھوٹے خداؤں، ابلیس، طاغوت اور نفسانی خواہشات کی پیروی نہ کرنے کو موحد انسان کی زندگی میں توحید کے اثرات قرار دیتے ہیں۔ اگلے حصے میں نبوت کی تعریف اور انبیاء کے دشمنوں کی معرفی کرتے ہوئے انبیاء کے ماننے والوں کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور انبیاء کا انجام یقینی کامیابی قرار دیتے ہیں۔ چوتھے حصے میں ولایت کے مفہور کی تعریف کرنے کے بعد اس کے مختلف ابعاد من جملہ اسلامی معاشرے کے داخلی انسجام اور اتحاد، غیر مسلموں کے ساتھ ارتباط کی نوعیت اور امام اور امت کے درمیان موجود رابطے کو بیان کرتے ہیں۔[14]
اس کتاب کے مباحث قرآن کی موضوعی تفسیر میں شمار ہوتے ہیں[15]
خصوصیات
سید علی خامنہای نے کتاب کے مقدمے میں اس کی تین خصوصیات کو یوں بیان کیا ہے:
- اسلامی تعلیمات کو صرف ذہنی تصورات سے نکال کر عملی اجتماعی زندگی میں قابل عمل ہونے کی تلقین
- اسلامی فکری نظام کے مجموعے کا منظم اور سلسلہ وار مطالعہ جو انسانی زندگی کے مختلف ابعاد سے سازگار کامل نظریے تک منتہی ہو
- اسلام کے بنیادی اصول کو اس کے اصلی مآخذ یعنی قرآن سے استناط کرنا اور ذاتی خیالات اور تصورات سے دوری۔[16]
اس کے علاوہ درج ذیل موارد بھی اس کتاب کی دوسری خصوصیات میں شمار کئے جاتے ہیں:
- مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دوسرے انسانوں کے لئے بھی اسلامی تفکر کا مختصر خاکہ پیش کرنا
- انسانی زندگی کے مختلف پہلوں کو مد نظر رکھتے ہوئے توحیدی تفکر کا جامع نظریہ پیش کرنا
- ولایت جیسے اسلامی تعلیمات کا روشنفکرانہ مطالعہ
- اسلامی حکومت کے لئے زمینہ ہموار کرنے میں کتاب کے مطالب اور ائمہ معصومین کے سیاسی جد و جہد میں ہماہنگی
- انسانی اور اسلامی معاشرے کی اصلی کمزوری یعنی ضعف ایمان پر توجہ مرکوز کرنا
- قارئین کو قرآن میں غور و فکر کرنے کا طریقہ سکھانا۔[17]
اس کتاب کی ظاہری خصوصیت میں سے ایک یہ ہے کہ ہر لیکچر سے متعلق تصاویر اس کے آخر میں درج کی گئی ہے۔[18]
ترجمہ اور اشاعت
کہا جاتا ہے اس کتاب کی اشاعت کے تمام امور من جملہ کتاب کے مضامین کی ترتیب، عناوین کا انتخاب، مباحث کی ترتیب اور ابتداء و انتہاء ہر درس خود آیت اللہ خامنہ ای کی نگرانی میں انجام دئے گئے ہیں۔[19] قرآن میں اسلامی تفکر کے خاکہ کا خلاصہ پہلی بار سنہ 1354 ہجری شمسی کو آیت اللہ خامنہ ای کے مقدمے کے ساتھ دفتر فرہنگ اسلامی[20] نے جبکہ مکمل متن کے ساتھ سنہ 1392 ہجری شمسی کو مرکز ایمان جہادی صہبا نے شایع کیا ہے۔[21]
ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد یہ کتاب مذکورہ بالا دونوں پبلیشرز کی جانب سے متعدد بار شایع ہو چکی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کتاب کے خلاصہ کی 1000 سے زیادہ نسخے دفتر فرہنگ اسلامی[22] اور مکمل متن کی 63 ہزار نسخے انتشارات صہبا[23] نے شایع کی ہے۔ سنہ 1360 ہجری شمسی کو 28 میں سے 6 تقاریر کو "ولایت" کے عنوان کے ساتھ حزب جمہوری اسلامی نے کتابچے کی شکل میں شایع کیا ہے۔[24] اس کتاب کی تعلیمی نصاب "درسنامہ طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن" کے نام سے انتشارات پیام رہیابان نے شایع کیا ہے۔[25]
اس کتاب کا مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے عربی میں "مشروع الفکر الإسلامی فی القرآن"[26] اور "الخطوط العامہ للفکر الاسلامی فی القرآن"[27] کے نام سے کئی بار ترجمہ شایع ہوا ہے۔ انگریزی میں "Islamic Thought in the Quran"[28] اور «An Outline of Islamic Thought in the Quran"[29] کے نام سے ترجمہ ہوا ہے۔ اسی طرح جرمنی، ترکی آذری اور استانبولی، اٹلی اور چینی زبانوں میں بھی اس کتاب کا ترجمہ شایع ہوا ہے۔[30]
متعلقہ مضامین
حوالہ جات
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص17.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص20.
- ↑ «ماجرای کتاب طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، دفتر حفظ و نشر آثار آیتاللہ خامنہای.
- ↑ «دورہ تربیت مدرس طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن برگزار میشود»، خبرگزاری رسمی حوزہ.
- ↑ «پایان فصل سوم دورہ مطالعاتی بہار اندیشہ در یزد»، وبگاہ حلقہ وصل.
- ↑ «مسابقہ مجازی کتابخوانی طرح کلی اندیشہ اسلامی در ویژہ طلاب قرآن برگزار شد»، خبرگزاری تسنیم.
- ↑ «سلسلہ جلسات ہمخوانی کتاب طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، وبگاہ حلقہ وصل.
- ↑ «کتب معارف اسلامی بہ ادبیات تحلیل و کارآمدی دین تغییر کند»، خبرگزاری رسمی حوزہ.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392 ہجری شمسی، بخش اشارہ، ص11-15.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص11-12.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص13.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش مقدمہ، ص37.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص22.
- ↑ «طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، وبگاہ صہبا.
- ↑ «ماجرای کتاب طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، دفتر حفظ و نشر آثار آیتاللہ خامنہای.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش مقدمہ، ص36 و 37.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص16-20.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص22 و25.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص20.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص14.
- ↑ کتابشناسی تألیفات آیتاللہ العظمی خامنہای»، پایگاہ خبری-تحلیلی قدس آنلاین.
- ↑ کتابشناسی تألیفات آیت اللہ العظمی خامنہای»، پایگاہ خبری-تحلیلی قدس آنلاین.
- ↑ «استقبال فارسیزبانان از سلسلہ جلسات طلبہای جوان در رمضان1353»، خبرگزاری تسنیم.
- ↑ خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392ش، بخش اشارہ، ص15.
- ↑ «درسنامہ طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، شبکہ جامع کتاب گیسوم.
- ↑ «مشروع الفکر الإسلامی فی القرآن»، خبرگزاری تسنیم.
- ↑ کتابشناسی تألیفات آیتاللہ العظمی خامنہای»، پایگاہ خبری-تحلیلی قدس آنلاین.
- ↑ "Islamic Thought in the Quran، وبگاہ صہبا.»
- ↑ کتابشناسی تألیفات آیتاللہ العظمی خامنہای»، پایگاہ خبری-تحلیلی قدس آنلاین.
- ↑ کتابشناسی تألیفات آیتاللہ العظمی خامنہای»، پایگاہ خبری-تحلیلی قدس آنلاین.
مآخذ
«استقبال فارسیزبانان از سلسلہ جلسات طلبہای جوان در رمضان 1353»، خبرگزاری تسنیم، تاریخ درج مطلب: 04 بہمن 1396، تاریخ مشاہدہ: 12 اردیبہشت 1401.
- «پایان فصل سوم دورہ مطالعاتی بہار اندیشہ در یزد»، وبگاہ حلقہ وصل، تاریخ درج مطلب: 24 دی 1397ش، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- خامنہای، سیدعلی حسینی، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، تہران، مؤسسہ فرہنگی ایمان جہادی(صہبا)، چاپ دوم، 1392ہجری شمسی۔
- «درسنامہ طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، شبکہ جامع کتاب گیسوم، تاریخ مشاہدہ 11 اردیبہشت 1401ھ۔
- «دورہ تربیت مدرس طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن برگزار میشود»، خبرگزاری رسمی حوزہ، تاریخ درج مطلب: 16 تیر 1398ش، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- «سلسلہ جلسات ہمخوانی کتاب طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، وبگاہ حلقہ وصل، تاریخ درج مطلب: 6 اردیبہشت 1395ش، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- «طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، وبگاہ صہبا، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- کتابشناسی تألیفات آیت اللہ العظمی خامنہای»، پایگاہ خبری-تحلیلی قدس آنلاین، تاریخ درج مطلب: 2 فروردین 1395ش، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- «کتب معارف اسلامی بہ ادبیات تحلیل و کارآمدی دین تغییر کند»، خبرگزاری رسمی حوزہ، تاریخ درج مطلب: 3 بہمن 1397ش، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- «ماجرای کتاب طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن»، دفتر حفظ و نشر آثار آیتاللہ العظمی خامنہای، تاریخ درج مطلب: 24 تیر 1394ش، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- «مسابقہ مجازی کتابخوانی طرح کلی اندیشہ اسلامی در ویژہ طلاب قرآن برگزار شد»، خبرگزاری تسنیم، تاریخ درج مطلب: 26 خرداد 1399ش، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- «مشروع الفکر الإسلامی فی القرآن»، خبرگزاری تسنیم، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔
- «Islamic Thought in the Quran»، وبگاہ صہبا، تاریخ مشاہدہ: 14 تیر 1399ہجری شمسی۔