گمنام صارف
"عبد اللہ بن زبیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←دوسرا محاصرہ
imported>Mabbassi م (←دوسرا محاصرہ) |
imported>Mabbassi م (←دوسرا محاصرہ) |
||
سطر 59: | سطر 59: | ||
بنی امیہ کے داخلی اختلافات ،رومیوں کی دھمکیوں اور خوارج نے مروانیوں کو ابن زبیر کے خلاف سنجیدگی اور یکسوئی سے اقدام کرنے روکے رکھا <ref>الامامہ و السیاسہ، ج۲، ص۳۷؛ دولت امویان، ص۱۱۰.</ref> یہانتک کہ سال ۷۲ق. عبدالملک نے مصعب بن زبیر کے قتل ، تصرف عراق اور شکست کے بعد [[حجاج بن یوسف ثقفی|حجاج بن یوسف ثقفی]] کو ابن زبیر کی سرکوبی کیلئے حجاز بھیجا۔<ref>انساب الاشراف، ج۷، ص۹۵؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۱۵.</ref>حجاج نے ذی القعده سال ۷۲ق. میں ابن زبیر کی فوجی ناتوانی سے آگاہی اور ۵۰۰۰ اشخاص کی مدد پہنچنے کے بعد مدینہ میں داخل ہوا اور ابن زبیر کے مقرر کردہ حاکم کو باہر نکالنے <ref>تاریخ طبری، ج۶، ص۱۷۵؛ الکامل، ج۴، ص۳۵۰.</ref> کے بعد مکہ کی جانب راہی ہوا اور ابن زبیر کو مسجد الحرام میں محبوس کیا ۔ یہ محاصرہ ذی الحجہ سال ۷۲ق. سے شروع ہو کر چھ مہینے اور ۱۷ روز قتل ابن زبیر کے قتل کے ساتھ منگل کے دن ۱۷ جمادی الاولی سال ۷۳ق. کو ختم ہوا ۔ بعض نے اس محاصرے کی مدت آٹھ مہینے اور ۱۷ لکھی ہے ۔<ref> تاریخ طبری، ج۶، ص۱۷۵؛ المنتظم، ج۶، ص۱۲۴.</ref> تاریخی روایات کے مطابق عبدالملک نے شروع میں حجاج کو مکہ میں فوجی حملوں سے ڈرایا اور اس سے درخواست کی کہ ابن زبیر کو اقتصادی پابندیوں کے ذریعے تسلیم کرے ۔<ref>الفتوح، ج۶، ص۳۳۸.</ref> | بنی امیہ کے داخلی اختلافات ،رومیوں کی دھمکیوں اور خوارج نے مروانیوں کو ابن زبیر کے خلاف سنجیدگی اور یکسوئی سے اقدام کرنے روکے رکھا <ref>الامامہ و السیاسہ، ج۲، ص۳۷؛ دولت امویان، ص۱۱۰.</ref> یہانتک کہ سال ۷۲ق. عبدالملک نے مصعب بن زبیر کے قتل ، تصرف عراق اور شکست کے بعد [[حجاج بن یوسف ثقفی|حجاج بن یوسف ثقفی]] کو ابن زبیر کی سرکوبی کیلئے حجاز بھیجا۔<ref>انساب الاشراف، ج۷، ص۹۵؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۳۱۵.</ref>حجاج نے ذی القعده سال ۷۲ق. میں ابن زبیر کی فوجی ناتوانی سے آگاہی اور ۵۰۰۰ اشخاص کی مدد پہنچنے کے بعد مدینہ میں داخل ہوا اور ابن زبیر کے مقرر کردہ حاکم کو باہر نکالنے <ref>تاریخ طبری، ج۶، ص۱۷۵؛ الکامل، ج۴، ص۳۵۰.</ref> کے بعد مکہ کی جانب راہی ہوا اور ابن زبیر کو مسجد الحرام میں محبوس کیا ۔ یہ محاصرہ ذی الحجہ سال ۷۲ق. سے شروع ہو کر چھ مہینے اور ۱۷ روز قتل ابن زبیر کے قتل کے ساتھ منگل کے دن ۱۷ جمادی الاولی سال ۷۳ق. کو ختم ہوا ۔ بعض نے اس محاصرے کی مدت آٹھ مہینے اور ۱۷ لکھی ہے ۔<ref> تاریخ طبری، ج۶، ص۱۷۵؛ المنتظم، ج۶، ص۱۲۴.</ref> تاریخی روایات کے مطابق عبدالملک نے شروع میں حجاج کو مکہ میں فوجی حملوں سے ڈرایا اور اس سے درخواست کی کہ ابن زبیر کو اقتصادی پابندیوں کے ذریعے تسلیم کرے ۔<ref>الفتوح، ج۶، ص۳۳۸.</ref> | ||
سال ۷۲ق. میں ابن زبیر مسجدالحرام میں محاصره میں تھا لہذا وہ وقوف عرفات اور رمی جمرات سے رہ گیا اور اس نے حج نہیں کیا۔<ref> الاستیعاب ، ج۳، ص۹۰۷؛ الکامل، ج۴، ص۳۵۰.</ref> [[عبدالله بن عمر|ابن عمر]] یا [[جابر بن عبدالله انصاری|جابر بن عبدالله انصاری]] اور [[ابوسعید خدری|ابوسعید خُدری]] جیسے اصحاب کی درخواست پر حجاج بن یوسف منا سے حاجیوں کی واپسی تک حملے سے ہاتھ کھینچا لیا ۔حاجیوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے شہروں کو لوٹ جائیں تا کہ جنگ کو جاری رکھا جا سکے ۔ <ref>اخبار مکہ، فاکہی، ج۲، ص۳۷۲؛ الکامل، ج۴، ص۳۵۰.</ref> اس نے اپنے آپ کو''' امیرالحاج''' کہا لوگوں کے ساتھ حج ادا کیا اور فوجی لباس کے ساتھ عرفات میں حاضر ہوا. <ref>تاریخ طبری، ج۶، ص۱۷۵؛ المنتظم، ج۶، ص۱۲۰.</ref>، اگرچہ ابن زبیر کے حائل ہونے کی وجہ سے اس نے طواف کعبہ اور صفا و مروہ کے درمیان سعی ادا نہیں کی تھی ۔ <ref> الکامل، ج۴، ص۳۵۰؛ الطبقات، خامسہ۲، ص۹۳.</ref> | سال ۷۲ق. میں ابن زبیر مسجدالحرام میں محاصره میں تھا لہذا وہ وقوف عرفات اور رمی جمرات سے رہ گیا اور اس نے حج نہیں کیا۔<ref> الاستیعاب ، ج۳، ص۹۰۷؛ الکامل، ج۴، ص۳۵۰.</ref> [[عبدالله بن عمر|ابن عمر]] یا [[جابر بن عبدالله انصاری|جابر بن عبدالله انصاری]] اور [[ابوسعید خدری|ابوسعید خُدری]] جیسے اصحاب کی درخواست پر حجاج بن یوسف نے منا سے حاجیوں کی واپسی تک حملے سے ہاتھ کھینچا لیا ۔حاجیوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے شہروں کو لوٹ جائیں تا کہ جنگ کو جاری رکھا جا سکے ۔ <ref>اخبار مکہ، فاکہی، ج۲، ص۳۷۲؛ الکامل، ج۴، ص۳۵۰.</ref> اس نے اپنے آپ کو''' امیرالحاج''' کہا لوگوں کے ساتھ حج ادا کیا اور فوجی لباس کے ساتھ عرفات میں حاضر ہوا. <ref>تاریخ طبری، ج۶، ص۱۷۵؛ المنتظم، ج۶، ص۱۲۰.</ref>، اگرچہ ابن زبیر کے حائل ہونے کی وجہ سے اس نے طواف کعبہ اور صفا و مروہ کے درمیان سعی ادا نہیں کی تھی ۔ <ref> الکامل، ج۴، ص۳۵۰؛ الطبقات، خامسہ۲، ص۹۳.</ref> | ||
حجاج زبیریوں تک کھانے پینے کے سامان پہنچنے سے مانع ہوا وہ صرف آب زمزم تک رسائی رکھتے تھے ۔<ref> الطبقات، خامسہ۲، ص۹۴؛ اخبار مکہ، فاکہی، ج۲، ص۳۱.</ref> اس نے منجنیقوں کے ساتھ انہیں بری طرح نقصان پہنچایا اس دوران کعبہ کو بھی پتھر لگے ۔ <ref>الطبقات، خامسہ۲، ص۹۵؛ الانباء، ص۵۰.</ref> منجنیق کی سنگ باری نے چاہ زمزم کی چار دیواری کو گرا دیا اور کعبہ کے اطراف کو ویران کر دیا ۔ <ref> الفتوح، ج۶، ص۳۴۰؛ حیاة الحیوان، ج۲، ص۵۹.</ref>نیز حجرالاسود اپنی جگہ سے اکھڑ گیا ۔ <ref>تاریخ الاسلام، ج۵، ص۳۱۵.</ref> پھر اس نے دستور دیا مسجد کو اسلحہ آتشین سے ہدف قرار دیں ۔اس کی وجہ سے کعبہ کے پردوں کو آگ لگ گئی ۔ کعبہ کو اور نقصان سے بچانے کی خاطر ابن زبیر نے کچھ افراد مسجد سے باہر بھیجے ۔ <ref>اخبار مکہ، فاکہی، ج۲، ص۳۶۰؛ الفتوح، ج۶، ص۳۴۱.</ref> اس نے حجرالاسود کو دوبارہ نقصان بچانے کی خاطر وہاں محافظین مقرر کئے ۔ <ref>الوافی بالوفیات، ج۵، ص۳۹۰؛ مجمع الزوائد، ج۷، ص۵۰۳.</ref> | حجاج زبیریوں تک کھانے پینے کے سامان پہنچنے سے مانع ہوا وہ صرف آب زمزم تک رسائی رکھتے تھے ۔<ref> الطبقات، خامسہ۲، ص۹۴؛ اخبار مکہ، فاکہی، ج۲، ص۳۱.</ref> اس نے منجنیقوں کے ساتھ انہیں بری طرح نقصان پہنچایا اس دوران کعبہ کو بھی پتھر لگے ۔ <ref>الطبقات، خامسہ۲، ص۹۵؛ الانباء، ص۵۰.</ref> منجنیق کی سنگ باری نے چاہ زمزم کی چار دیواری کو گرا دیا اور کعبہ کے اطراف کو ویران کر دیا ۔ <ref> الفتوح، ج۶، ص۳۴۰؛ حیاة الحیوان، ج۲، ص۵۹.</ref>نیز حجرالاسود اپنی جگہ سے اکھڑ گیا ۔ <ref>تاریخ الاسلام، ج۵، ص۳۱۵.</ref> پھر اس نے دستور دیا مسجد کو اسلحہ آتشین سے ہدف قرار دیں ۔اس کی وجہ سے کعبہ کے پردوں کو آگ لگ گئی ۔ کعبہ کو اور نقصان سے بچانے کی خاطر ابن زبیر نے کچھ افراد مسجد سے باہر بھیجے ۔ <ref>اخبار مکہ، فاکہی، ج۲، ص۳۶۰؛ الفتوح، ج۶، ص۳۴۱.</ref> اس نے حجرالاسود کو دوبارہ نقصان بچانے کی خاطر وہاں محافظین مقرر کئے ۔ <ref>الوافی بالوفیات، ج۵، ص۳۹۰؛ مجمع الزوائد، ج۷، ص۵۰۳.</ref> |