ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2021/41
عصمت ائمہ، شیعہ ائمہ کی کسی بھی گناہ کبیرہ، گناہ صغیرہ، جان بوجھ کر یا نادانستہ غلطی اور فراموشی سے پاکیزگی کا نام ہے۔ عصمت ائمہ شیعہ اثنا عشری کے مخصوص عقائد میں سے ایک ہے۔ شیعہ اثنا عشری کے ساتھ ساتھ اسماعیلی شیعوں کے نقطہ نظر سے، عصمت، امامت کی شرائط اور ائمہ کی صفات میں سے ایک ہے۔ عبداللہ جوادی آملی کی رائے ہے کہ ائمہ (ع) جس طرح اپنے کردار میں معصوم اور بے عیب ہیں اسی طرح ان کا علم، درست اور غلطی سے پاک ہے۔
علمائے شیعہ نے متعدد آیات جیسے آیہ اولی الامر، آیہ تطہیر، آیہ ابتلائے ابراہیم، آیہ صادقین، آیہ مودت اور آیہ صلوات سے ائمہ کی عصمت کو بطور استدلال پیش کیا ہے۔ روائی مآخذ میں اس موضوع سے مربوط بہت زیادہ روایات وارد ہوئی ہیں۔ حدیث ثقلین، حدیث امان اور حدیث سفینہ جیسی روایات ہیں جو عصمت ائمہ کو ثابت کرنے کے لئے بطور استدلال پیش کی جاتی ہیں۔ ائمہ معصومین کی عصمت پر متعدد دلائل کے باوجود، وہابیوں اور سلفیوں کے رہنما ابن تیمیہ حرانی نے اس کی تردید کی ہے اور اس پر اعتراض کیا ہے۔ جس کے رد عمل میں شیعہ علماء نے تمام اعتراضات کے جواب دئے ہیں۔
عصمت امام و ائمہ کے سلسلہ میں متعدد کتابیں لکھی گئی ہیں جیسے جعفر سبحانی کی پژوہشی در شناخت و عصمت امام، محمد حسین فاریاب کی عصمت امام در تاریخ تفکر امامیہ تا پایان قرن پنجم ہجری اور ابراہیم صفر زادہ کی عصمت امامان از دیدگاہ عقل و وحی۔ مزید