مندرجات کا رخ کریں

"ابو سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 11: سطر 11:
پیامبر(ص) کی دعوت اسلام کے ساتھ ہی ابو سفیان [[رسول اکرم|رسول]] کا سخت ترین جانی دشمن ہو گیا۔ اتنی سخت دشمنی کے باوجود اسے  [[قریش]] کے دیگر سرداروں [[ابوجہل]] اور [[ابولہب]] سے کمتر دشمن سمجھتے تھے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۱۲۴</ref>
پیامبر(ص) کی دعوت اسلام کے ساتھ ہی ابو سفیان [[رسول اکرم|رسول]] کا سخت ترین جانی دشمن ہو گیا۔ اتنی سخت دشمنی کے باوجود اسے  [[قریش]] کے دیگر سرداروں [[ابوجہل]] اور [[ابولہب]] سے کمتر دشمن سمجھتے تھے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۱۲۴</ref>


[[فتح مکہ]] کے بعد اگرچہ اس نے اسلام قبول کیا لیکن ردہ کے ماجرا میں اس کی نسبت ایسی گفتگو منسوب ہے جو اس کی پہلے مذہب سے وابستگ کو ظاہر کرتی ہے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۳</ref> ابن حبیب <ref>ص ۳۸۸</ref> اسے '''زنادقۂ قریش‌''' میں سے کہا گیا۔
[[فتح مکہ]] کے بعد اگرچہ اس نے اسلام قبول کیا لیکن ردہ کے ماجرا میں اس کی نسبت ایسی گفتگو منسوب ہے جو اس کی پہلے مذہب سے وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۳</ref> ابن حبیب <ref>ص ۳۸۸</ref> اسے '''زنادقۂ قریش‌''' میں سے کہا گیا۔


ابوسفیان نے رسول اکرم سے روایات  بھی نقل کی ہیں۔<ref>مثلاً رک‍: بخاری، ج۱، ص۹۱، ج۲، ص۱۰۸؛ مزی، ج۴، ص۱۵۸ـ۱۵۹</ref>
ابوسفیان نے رسول اکرم سے روایات  بھی نقل کی ہیں۔<ref>مثلاً رک‍: بخاری، ج۱، ص۹۱، ج۲، ص۱۰۸؛ مزی، ج۴، ص۱۵۸ـ۱۵۹</ref>
سطر 19: سطر 19:
===جنگ بدر===
===جنگ بدر===
{{اصلی|غزوہ بدر}}
{{اصلی|غزوہ بدر}}
رسول اللہ کی مدینہ ہجرت کے دوسرے سال ابو سفیان شام سے تجارتی سفر سے واپس آ رہا تھا۔ پیغمبر نے اپنے سپاہیوں کی مدد سے حملہ کی تیاری کی تو دوسری جانب ابو سفیان نے ایک طرف مکہ سے مدد طلب کی اور اس نے اپنے راستے کو بدلا اور کاروان کو مکہ پہنچایا۔ ابو جہل رسول اکرم کی تہدید سے بہت زیادہ غضبناک ہوا اس نے ارادہ کیا کہ وہ مکہ واپس نہیں جائے گا یہانتک کہ اہل یثرب سے مقالہ نہ کر لے۔<ref>عروہ بن زبیر، ص۱۳۱ـ ۱۳۷</ref>
[[رسول اللہ]] کی [[مدینہ]] [[ہجرت]] کے دوسرے سال ابو سفیان شام سے تجارتی سفر سے واپس آ رہا تھا۔ پیغمبر نے اپنے سپاہیوں کی مدد سے حملہ کی تیاری کی تو دوسری جانب ابو سفیان نے ایک طرف [[مکہ]] سے مدد طلب کی اور اس نے اپنے راستے کو بدلا اور کاروان کو مکہ پہنچایا۔ ابو جہل رسول اکرم کی تہدید سے بہت زیادہ غضبناک ہوا اس نے ارادہ کیا کہ وہ اہل یثرب سے مقابلہ کئے بغیر  مکہ واپس نہیں جائے گا۔<ref>عروہ بن زبیر، ص۱۳۱ـ ۱۳۷</ref>


جنگ بَدر میں  قریش  شکست سے دوچار ہوئے اس معرکہ میں ابو سفیان کا بیٹا حنظلہ مارا گیا اور دوسرا بیٹا اسیر ہوا جو بعد آزاد ہو گیا۔<ref>ابن ہشام، ج۲، ص۳۰۵ـ۳۰۶؛ ابن قتیبہ، ص۳۴۴ـ۳۴۵</ref>
[[غزوہ بدر|جنگ بَدر]] میں  [[قریش]] شکست سے دوچار ہوئے اس معرکہ میں ابو سفیان کا بیٹا حنظلہ مارا گیا اور دوسرا بیٹا اسیر ہوا جو بعد آزاد ہو گیا۔<ref>ابن ہشام، ج۲، ص۳۰۵ـ۳۰۶؛ ابن قتیبہ، ص۳۴۴ـ۳۴۵</ref>


=== مدینے کے کھجوروں کے درختوں کو آگ لگانا===
=== مدینے کے کھجوروں کے درختوں کو آگ لگانا===
بدر کی شکست نے قریش کو اس طرح غضبناک کی کہ انہوں نے دوبارہ رسول اللہ اور مسلمانوں سے جنگ کیلئے مدینے کا ارادہ کیا۔  پس ابوسفیان نے 200 سواروں کے ساتھ مدینہ کا قصد کیا اور [[بنی نضیر]] کے رئیس سلّام بن مِشْکم سے مذاکرے کے بعد افراد کو مدینہ روانہ کیا جنہوں نے عُریض‌ نامی جگہ پر کھجوروں کے باغات کو آگ لگا کر وہاں سے فرار ہو گئے۔ پیغمبر نے ابو سفیان کا پیچھا کیا لیکن اس تک رسائی حاصل نہ کر سکے اور آپ واپس مدینہ تشریف لے آئے۔<ref>ابن اسحاق، ص۳۱۰ـ۳۱۲؛ واقدی، ج۱، ص۱۸۱؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۱۰</ref>
بدر کی شکست نے [[قریش]] کو اس طرح غضبناک کی کہ انہوں نے دوبارہ [[رسول اللہ]] اور مسلمانوں سے جنگ کیلئے مدینے کا ارادہ کیا۔  پس ابوسفیان نے 200 سواروں کے ساتھ مدینہ کا قصد کیا اور [[بنی نضیر]] کے رئیس سلّام بن مِشْکم سے مذاکرے کے بعد افراد کو [[مدینہ]] روانہ کیا جنہوں نے عُریض‌ نامی جگہ پر کھجوروں کے باغات کو آگ لگا کر وہاں سے فرار ہو گئے۔ پیغمبر نے ابو سفیان کا پیچھا کیا لیکن اس تک رسائی حاصل نہ کر سکے اور آپ واپس مدینہ تشریف لے آئے۔<ref>ابن اسحاق، ص۳۱۰ـ۳۱۲؛ واقدی، ج۱، ص۱۸۱؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۱۰</ref>


===جنگ احد===
===جنگ احد===
{{اصلی|غزوہ احد}}
{{اصلی|غزوہ احد}}
ہجرت کے تیسرے سال  ابو سفیان نے بڑے لشکر کے ساتھ مسلمانوں سے انتقام کیلئے مدینہ کی طرف حرکت کی۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۱۲</ref> مدینہ کے نزدیک [[احد]] کے نزدیک جنگ ہوئی ،مسلمان شکست سے دوچار ہوئے اور رسول کے چچا [[حمزہ بن عبدالمطلب|حمزہ]] جیسے سردار شہید ہوئے۔ اس جنگ کے بعد ابوسفیان نے پہاڑ پر چڑھ کر بتوں کی تعریف کی اور رسول کو دوبارہ بدر میں جنگ کرنے کا وعدہ دیا۔ <ref>ابن اسحاق، ص۳۳۳ـ۳۳۴؛ ابن ہشام، ج۳، ص۹۹ـ ۱۰۰؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۲۷</ref>
[[ہجرت]] کے تیسرے سال  ابو سفیان نے بڑے لشکر کے ساتھ مسلمانوں سے انتقام کیلئے مدینہ کی طرف حرکت کی۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۱۲</ref> مدینہ کے نزدیک [[احد]] کے نزدیک جنگ ہوئی ،مسلمان شکست سے دوچار ہوئے اور [[رسول اللہ|رسول]] کے چچا [[حمزہ بن عبدالمطلب|حمزہ]] جیسے سردار [[شہید]] ہوئے۔ اس جنگ کے بعد ابوسفیان نے پہاڑ پر چڑھ کر بتوں کی تعریف کی اور رسول کو دوبارہ بدر میں جنگ کرنے کا وعدہ دیا۔ <ref>ابن اسحاق، ص۳۳۳ـ۳۳۴؛ ابن ہشام، ج۳، ص۹۹ـ ۱۰۰؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۲۷</ref>


ایک سال بعد پیامبر(ص) بدر میں آئے لیکن ابو سفیان نے اپنے وعدے کے مقام پر پہنچنے سے پہلے قریش کو قائل کیا کہ وہ مکہ واپس چلے جائیں۔<ref>ابن ہشام، ج۳، ص۲۲۰ـ۲۲۱</ref>
ایک سال بعد پیامبر(ص) بدر میں آئے لیکن ابو سفیان نے اپنے وعدے کے مقام پر پہنچنے سے پہلے قریش کو قائل کیا کہ وہ مکہ واپس چلے جائیں۔<ref>ابن ہشام، ج۳، ص۲۲۰ـ۲۲۱</ref>
گمنام صارف