ویکی شیعہ:Featured articles/2023/52
سِدانَت کعبہ، خانہ کعبہ سے متعلق مختلف امور کی انجام دہی کو کہا جاتا ہے جس میں خانہکعبہ کی کلید برداری، دروازہ کھولنا اور بند کرنا، پردوں کی تبدیلی اور ان کی صفائی نیز زائرین کا استقبال جیسے امور شامل ہیں۔
اسلام سے پہلے کعبے کی کلید برداری کا منصب بنی شیبہ کے پاس تھا۔ حضرت محمدؐ نے فتح مکہ کے بعد یہ منصب عثمان بن طلحہ کے پاس باقی رکھا اور رسول خداؐ کے فرمان کے مطابق کلید برداری کی یہ ذمہ داری بعد میں بھی اس خاندان کے پاس ہی رہی۔
تاریخی منابع کے مطابق عباس بن عبد المطلب نے حاجیوں کو پانی پلانے کی ذمہ داری نبھانے کی خاطر خود کو دوسروں سے برتر سمجھا۔ شیبہ نے بھی خانہ کعبہ کی کلید برداری کا منصب اپنے پاس دیکھ کر خود کو برتر سمجھا۔ لیکن امام علیؑ نے ایمان لانے میں دوسروں پر سبقت، مدینہ کی جانب ہجرت اور راہ خدا میں جہاد جیسے اعمال کو سامنے رکھ کر اپنی برتری کا اعلان کیا۔ اسی دوران سورہ توبہ کی آیت 19 نازل ہوئی اور ایمان و راہ خدا میں جہاد کرنے کو خانہ کعبہ کی ذمہ داریاں ادا کرنے سے زیادہ برتر قرار دیا گیا۔
دوسرے معیاری مضامین: سورہ یوسف – آیت – ائمہ معصومین علیہم السلام