ویکی شیعہ:Featured articles/2023/49
واقعہ سقیفہ بنی ساعدہ، سنہ 11 ہجری میں پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد وہ پہلا واقعہ ہے جس میں ابوبکر ابن ابی قحافہ مسلمانوں کا خلیفہ منتخب ہوا۔ پیغمبر اکرمؐ کی وفات کے بعد امام علیؑ اور بعض اصحاب آنحضرتؐ کی آخری رسومات میں مشغول تھے اسی دوران انصار کا ایک گروہ سعد بن عبادہ کی سربراہی میں سقیفہ بنی ساعدہ میں جمع ہوا تاکہ پیغمبر اکرمؐ کے بعد اپنا رہبر انتخاب کر سکے۔ بعض مورخین کے مطابق انصار کا یہ اجتماع صرف مدینہ کے حاکم کی تعیین کے لئے منعقد ہوا تھا۔ لیکن بعض مہاجرین کا اس جلسے میں حاضر ہونے کے بعد بحث کا رخ پیغمبر اکرمؐ کی جانشینی کی طرف موڑ دیا گیا اور آخر میں ابوبکر کی بعنوان خلیفہ بیعت کی گئی۔ اس جلسے میں مہاجرین کی ترجمانی ابوبکر کر رہے تھے جن کے ساتھ عمر ابن خطاب اور ابوعبیدہ جراح بھی سقیفہ میں حاضر تھے۔ اہل سنت ابوبکر کی حاکمیت اور خلافت کی مشروعیت کو ثابت کرنے کے لئے مذکورہ اجتماع سے استناد کرتے ہیں جبکہ مورخین کے مطابق ابوبکر کا انتخاب سب کے لئے قابل قبول نہیں تھا۔ کیونکہ اس واقعہ کے بعد حضرت علیؑ، فاطمہ زہراؑ، پیغمبر کے چچا عباس کے بیٹے فضل اور عبداللہ سمیت سلمان فارسی، ابوذر غفاری، مقداد بن عمرو اور زبیر بن عوام جیسے بعض صحابہ نے سقیفہ کے اجتماع اور اس کے فیصلے پر اعتراض کیا۔ شیعہ حضرات سقیفہ کے واقعے کو امام علیؑ کی جانشینی کے بارے میں پیغمبر اکرمؐ کی صریح اعلانات خاص کر غدیر خم کے واقعے کے خلاف سمجھتے ہیں۔
دوسرے معیاری مضامین: تبرک – سورہ نساء – سید ابو القاسم خوئی