ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2023/15
شب قدر یا لیلۃ القدر مسلمانوں کے درمیان سال کی سب سے زیادہ فضیلت رکھنے والی رات ہے۔ قرآن و احادیث کی روشنی میں یہ رات ہزار مہینوں سے افضل اور برتر ہے۔ مسلمانوں کے مطابق اس رات قرآن دفعی طور پر حضرت محمدؐ کے قلب مطہر پر نازل ہوا۔ اس کے علاوہ یہ رات رحمتوں کے نزول، گناہوں کی مغفرت اور زمین پر ملائکہ کے نزول کی رات ہے۔ بعض شیعہ احادیث کے مطابق اس رات بندوں کے ایک سال کے مقدرات امام زمانہ(عج) کے حضور پیش کی جاتی ہیں۔ اللہ تعالی نے قرآن کی سورہ قدر اور سورہ دخان دونوں میں شب قدر کا تذکرہ کیا ہے۔
یہ دقیق نہیں معلوم کہ شب قدر کون سی رات ہے، لیکن بہت ساری احادیث کے مطابق یہ بات یقینی ہے کہ شب قدر ماہ مبارک رمضان میں واقع ہے اور زیادہ احتمال دیا جاتا ہے کہ رمضان کی انیس، اکیس یا تئیسویں رات میں سے ایک شب قدر ہے۔ شیعہ رمضان المبارک کی تئیسویں رات جبکہ اہل سنت رمضان کی ستائیسویں رات پر زیاده زور دیتے ہیں۔ بعض روایات کے مطابق پندرہ شعبان کی رات شب قدر ہے۔
شیعہ چودہ معصومین کی پیروی کرتے ہوئے ان تینوں راتوں کو شب بیداری یعنی جاگ کر عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔ شیعہ منابع میں شب قدر کے اعمال کے عنوان سے بعض مخصوص اعمال جن میں مأثور اور غیر مأثور دعائیں، نمازیں اور دیگر مراسم جیسے قرآن سر پر اٹھانا وغیره شامل ہیں۔ اسکے علاوہ رمضان کی انیسوں اور اکیسویں رات حضرت علیؑ کے زخمی اور شہید ہونے کی مناسبت سے مجالس عزاداری بھی شب قدر کے اعمال میں اضافہ ہوتی ہیں۔