گمنام صارف
"ابو سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
اس کی والدہ صفیہ دختر حَزن بن بُجَیر بن ہُزَم اور باپ کا نام حرب تھا۔ اس کا باپ اپنے زمانے میں [[بنی امیہ]] کا پیشوا اور فجار کی جنگوں میں سپہ سالار تھا<ref>ابوالفرج، ج۶، ص۳۴۱؛ ابن قدامہ، ص۲۰۲</ref> | اس کی والدہ صفیہ دختر حَزن بن بُجَیر بن ہُزَم اور باپ کا نام حرب تھا۔ اس کا باپ اپنے زمانے میں [[بنی امیہ]] کا پیشوا اور فجار کی جنگوں میں سپہ سالار تھا<ref>ابوالفرج، ج۶، ص۳۴۱؛ ابن قدامہ، ص۲۰۲</ref> | ||
== سیاسی و | == سیاسی و معاشرتی شخصیت== | ||
صدر اسلام کی تاریخ میں ابو سفیان کی شہرت کے باوجود اسلام سے پہلے کی زندگی کے متعلق کوئی خاص معلومات مذکور نہیں ہیں۔ مؤرخین کے بعض اشاروں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اسلام سے پہلے قریش کے بزرگوں میں سے تھا اور تجارت کے پیشے سے وابستہ تھا۔<ref> | صدر اسلام کی تاریخ میں ابو سفیان کی شہرت کے باوجود اسلام سے پہلے کی زندگی کے متعلق کوئی خاص معلومات مذکور نہیں ہیں۔ مؤرخین کے بعض اشاروں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اسلام سے پہلے قریش کے بزرگوں میں سے تھا اور تجارت کے پیشے سے وابستہ تھا۔<ref>رک: بلاذری، فتوح، ص۱۲۹</ref> ابن حبیب <ref>ص ۳۶۸</ref> اسے قریش کے حکام میں سے تھا۔وہ قریش کے بلند پایہ سربراہوں میں سے تھا اور [[جاہلیت]] کے زمانے کے ان 4 سربراہوں میں سے ایک تھا جس کا حکم نافذ ہوتا تھا۔<ref>عبدالبر، ج۲، ص۷۱۵</ref> | ||
پیامبر(ص) کی دعوت اسلام کے ساتھ ہی ابو سفیان [[رسول اکرم|رسول]] کا سخت ترین جانی دشمن ہو گیا۔ اتنی سخت دشمنی کے باوجود اسے [[قریش]] کے دیگر سرداروں [[ابوجہل]] اور [[ابولہب]] سے کمتر دشمن سمجھتے تھے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۱۲۴</ref> | پیامبر(ص) کی دعوت اسلام کے ساتھ ہی ابو سفیان [[رسول اکرم|رسول]] کا سخت ترین جانی دشمن ہو گیا۔ اتنی سخت دشمنی کے باوجود اسے [[قریش]] کے دیگر سرداروں [[ابوجہل]] اور [[ابولہب]] سے کمتر دشمن سمجھتے تھے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۱۲۴</ref> | ||
سطر 12: | سطر 12: | ||
[[فتح مکہ]] کے بعد اگرچہ اس نے اسلام قبول کیا لیکن ردہ کے ماجرا میں اس کی نسبت ایسی گفتگو منسوب ہے جو اس کی پہلے مذہب سے وابستگ کو ظاہر کرتی ہے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۳</ref> ابن حبیب <ref>ص ۳۸۸</ref> اسے '''زنادقۂ قریش''' میں سے کہا گیا۔ | [[فتح مکہ]] کے بعد اگرچہ اس نے اسلام قبول کیا لیکن ردہ کے ماجرا میں اس کی نسبت ایسی گفتگو منسوب ہے جو اس کی پہلے مذہب سے وابستگ کو ظاہر کرتی ہے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۳</ref> ابن حبیب <ref>ص ۳۸۸</ref> اسے '''زنادقۂ قریش''' میں سے کہا گیا۔ | ||
ابوسفیان نے رسول اکرم سے روایات بھی نقل کی ہیں۔<ref>مثلاً | ابوسفیان نے رسول اکرم سے روایات بھی نقل کی ہیں۔<ref>مثلاً رک: بخاری، ج۱، ص۹۱، ج۲، ص۱۰۸؛ مزی، ج۴، ص۱۵۸ـ۱۵۹</ref> | ||
==پیغمبر کے روبرو == | ==پیغمبر کے روبرو == | ||
سطر 42: | سطر 42: | ||
بعض اقوال کی بنا پر پیامبر(ص) نے ابوسفیان کو [[نجران]] کی امارت منصوب کی <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲، ج ۲، ص ۷۱۴.</ref> اگرچہ اس قول کے مخالف بھی موجود ہیں۔<ref>ابن حجر، الاصابہ، ۱۴۱۵،، ج ۳، ص ۳۳۳.</ref> | بعض اقوال کی بنا پر پیامبر(ص) نے ابوسفیان کو [[نجران]] کی امارت منصوب کی <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲، ج ۲، ص ۷۱۴.</ref> اگرچہ اس قول کے مخالف بھی موجود ہیں۔<ref>ابن حجر، الاصابہ، ۱۴۱۵،، ج ۳، ص ۳۳۳.</ref> | ||
بعض مصادروں کے بقول [[غزوہ طائف]] تھی کہ جس میں ابو سفیان کی ایک | بعض مصادروں کے بقول [[غزوہ طائف]] تھی کہ جس میں ابو سفیان کی ایک آرکھ ضائع ہو گئی۔ <ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۸</ref> اس کے بعد آپ نے اسے طائف سے تحائف کی جمع آوری کیلئے طائف روانہ کیا۔<ref>ابن قتیبہ، الإمامہ و السياسہ، ص ۳۴۴؛ قس: بلاذری، انساب، ج۱، ص۵۳۰</ref> | ||
==ابوسفیان اور تین خلافتیں== | ==ابوسفیان اور تین خلافتیں== | ||
سطر 52: | سطر 52: | ||
اس کے باوجود 15 ہجری قمری کے سال اپنے بیٹے یزید کی سپہ سالاری میں [[جنگ یرموک]] میں شریک ہوا اور اسلامی لشکر کی جنگ و مبارزے میں ہمت بڑھاتا رہا۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۱؛ ابن اثیر، ج۳، ص۱۳</ref> | اس کے باوجود 15 ہجری قمری کے سال اپنے بیٹے یزید کی سپہ سالاری میں [[جنگ یرموک]] میں شریک ہوا اور اسلامی لشکر کی جنگ و مبارزے میں ہمت بڑھاتا رہا۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۱؛ ابن اثیر، ج۳، ص۱۳</ref> | ||
کہتے ہیں کہ اس جنگ میں اس کی دوسری | کہتے ہیں کہ اس جنگ میں اس کی دوسری آرکھ بھی کام آگئی۔<ref>طبری، ج۱، ص۲۱۰۱</ref> | ||
=== خلافت عمر=== | === خلافت عمر=== | ||
روایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابوسفیان اپنے بیٹے [[معاویہ]] کو خلافت عمر کی مخالفت سے ڈراتا تھا اور اس سے سفارش کرتا کہ اسے چاہئے کہ وہ اسکی پیروی کرے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۹</ref> ابوسفیان در روزگار عمر، ظاہرا خلافہایی مرتکب و بدین سبب مورد | روایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابوسفیان اپنے بیٹے [[معاویہ]] کو خلافت عمر کی مخالفت سے ڈراتا تھا اور اس سے سفارش کرتا کہ اسے چاہئے کہ وہ اسکی پیروی کرے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۹</ref> ابوسفیان در روزگار عمر، ظاہرا خلافہایی مرتکب و بدین سبب مورد رکوہش وی واقع شدہ است. | ||
===خلافت عثمان=== | ===خلافت عثمان=== | ||
سطر 61: | سطر 61: | ||
==وفات== | ==وفات== | ||
اسکی تاریخ وفات بھی کوئی واضح نہیں ہے۔ واقدی<ref> | اسکی تاریخ وفات بھی کوئی واضح نہیں ہے۔ واقدی<ref>رک: بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۳</ref>قتل عثمان سے 5سال پہلے 30ہجری میں کہتا ہے لیکن 31 سے 33ہجری کے درمیان کے سال بھی اس کی وفات کے سال مذکور ہیں۔<ref>رک: بلاذری، انساب، ج۴ (۱)، ص۱۳؛ طبری، ج۱، ص۲۸۷۱</ref> | ||
==اولاد== | ==اولاد== |