ویکی شیعہ:Featured articles/2023/24
روزہ خدا کی اطاعت کی خاطر صبح کی اذان سے مغرب کی اذان تک مبطلات روزہ سے پرہیز کرنے کا نام ہے۔ روزہ اسلام کے فروعی احکام، برترین عبادات اور ارکان پنجگانہ میں سے ہے۔ روزہ اسلام سے پہلے کے ادیان میں بھی موجود تھا۔
دینی منابع میں روزہ کے متعدد اخلاقی اور معنوی آثار ذکر ہوئے ہیں جن میں کسب تقوی، آتش جہنم کے مقابلہ میں سپر، گناہوں کا کفارہ، بدن کی زکات اور شیطان سے دوری قابل ذکر ہیں۔
روزہ فقہی اعتبار سے چار قسموں میں تقسیم ہوتا ہے: واجب، مستحب، حرام اور مکروہ۔ ماہ مبارک رمضان کے روزوں کا شمار واجب روزوں میں ہوتا ہے۔ عاقل و بالغ ہونا، بے ہوش، بیمار و مسافر نہ ہونا روزہ واجب ہونے کے شرائط میں سے ہیں۔
کھانا پینا، جماع، خدا و رسول و اماموں کی طرف چھوٹی نسبت دینا، غبار غلیظ حلق تک پہچانا، صبح کی اذان تک جنابت پر باقی رہنا، حیض و نفاس، استمناء، پانی میں سر ڈبونا اور جان بوجھ کر قی کرنا مبطلات روزہ میں سے ہیں۔ ماہ مبارک رمضان جان بوچھ کر مبطلات روزہ میں سے کسی کا ارتکاب کرنے کی صورت میں قضا کے ساتھ کفارہ بھی واجب ہوتا ہے۔