ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2019/32
حِجَّۃُ الوَداع پیغمبر اکرمؐ کے آخری حج کو کہا جاتا ہے جس میں آپ نے مختلف اسلامی علاقوں سے آئے ہوئے مسلمانوں سے وداع فرمایا تھا۔ رسول اکرمؐ نے مدینہ ہجرت کے بعد عمرے کی نیت سے تین اور حج کی نیت سے صرف ایک دفعہ یعنی رحلت سے کچھ عرصہ پہلے مکہ کا سفر فرمایا۔
شیعوں کے مطابق پیغمبراکرمؐ نے اس سفر سے واپسی پر خدا کے حکم سے غدیر خم کے مقام پر حضرت علیؑ کی امامت و ولایت کا اعلان فرمایا اور وہاں موجود تمام مسلمانوں سے حضرت علیؑ کی بیعت کرنے کا حکم دیا اس بنا پر یہ حج شیعہ تاریخ میں ایک اہم واقعہ شمار ہوتا ہے۔
اس حج کا دوسرا نام حِجَّۃُ البَلاغ ہے کیونکہ اس سفر سے واپسی کے وقت رسول خداؐ پر آیت تبلیغ نازل ہوئی۔ اسی طرح اسے حِجَّۃُ الاسلام بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ واحد حج ہے جسے پیغمبر اکرمؐ نے اسلامی معاشرے کے قیام کے بعد اسلامی احکام کے تحت ادا فرمایا تھا۔
معاویہ بن عمار کی ایک مفصل حدیث میں آیا ہے کہ امام جعفر صادقؑ نے فرمایا رسول خداؐ ہجرت کے بعد 10 سال مدینہ میں مقیم رہے اور حج کے لئے نہیں گئے لیکن جب اعلان حج کی آیت: وَأَذِّنْ فِى النّاسِ بِالْحَجِّ (ترجمہ: اور لوگوں میں حج کا اعلان کر دو)[؟–؟] نازل ہوئی تو آپؐ نے اعلان کیا کہ امسال حج کے لئے مکہ جائیں گے۔ مدینہ کے باشندے اور بادیہ نشین سب مدینہ میں جمع ہوئے تاکہ رسول اللہؐ کے ساتھ حج ادا کریں۔ سنہ 10 ہجری کے ماہ ذوالقعدۃ الحرام کے چار دن باقی تھے جب آپؐ مکہ روانہ ہوئے۔