ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2019/16
مُناجاتِ شَعبانیہ، حضرت علیؑ سے منقول وہ مناجات ہے جسے آپؑ کے بعد تمام ائمہؑ پابندی کے ساتھ پڑھنے کا اہتمام کرتے رہے ہیں۔ اس مناجات کو اللہ کے صالح ترین بندوں کے اپنے معبود کے ساتھ راز و نیاز کا کامل ترین نمونۂ قرار دیا گیا ہے۔ شیعیان اہل بیت عام طور پر ماہ شعبان میں مناجات شعبانیہ کی قرائت کا اہتمام کرتے ہیں۔
احادیث کے مطابق ائمہ معصومینؑ شعبان کے مہینے میں پابندی سے اس دعا کی قرائت کا اہتمام کرتے رہے ہیں۔ مشہور و معروف شیعہ عارف اور استادِ اخلاق میرزا جواد ملکی تبریزی نے کہا ہے کہ مناجات شعبانیہ خدا کے ساتھ بندوں کے پیش آنے کے آداب، دعا و استغفار کے آداب پر مشتمل بہت سے معارف و علوم پر مشتمل ہے۔
شہید مطہری، اس مناجات کی توصیف کرتے ہوئے کہتے ہیں: یہ مناجات ائمہ کی سطح کی دعا ہے یعنی اس کی سطح بہت بلند ہے۔ انسان جب اس دعا کو پڑھتا ہے، سمجھتا ہے کہ اسلام میں راز و نیاز کی روح درحقیقت ہے کیا؟ اس دعا میں عرفان اور خدا کے ساتھ عشق و محبت، اور غیر اللہ سے منقطع ہونے کے سوا، کچھ نہیں ہے اور مختصر یہ کہ مکمل طور پر معنویت و روحانیت ہے اور اس کے سوا کچھ نہیں ہے، حتی اس میں ایسی عبارات ہیں جن کے ادراک کا تصور بھی ہمارے لئے بہت مشکل ہے۔