مولود کعبہ (فن پارہ)

تابلو مولود کعبہ، ایران کے مشہور شیعہ مصور اور آرٹسٹ محمود فرشچیان کا ایک فنی شاہکار ہے، جو خانہ کعبہ میں امام علیؑ کی پیدائش کی منظر کشی کرتا ہے۔[1] اس فن پارے میں حضرت علیؑ کی والدہ ماجدہ فاطمہ بنت اسد پوری قامت کے ساتھ اپنے نومولود فرزند یعنی حضرت علیؑ کو آغوش میں لئے خانہ کعبہ سے باہر نکلتی دکھائی گئی ہے، جبکہ ان کے اردگرد فرشتے موجود ہیں۔[2]
اس فن پارے کو سنہ 1995ء میں اکریلیک رنگوں کے ساتھ مِنی ایچر پر تخلیق کیا گیا ہے[3]جس کی لمبائی 81 اور چوڑائی 56 سینٹی میٹر ہے[4]
اس فن پارے میں انسان کامل اور اس کی ولایت کے رشتے کو توحید کے ساتھ ملانے کا پیغام دیا گیا ہے اسی طرح فرشتوں کی موجودگی کے اس ولادت کی تقدس[5] اور حور و غلمان کے ذریعے فاطمہ بنت اسد کی مدد پر زور دیتی ہے۔[6]
یہ فن پارہ ایک روایت کی بنیاد پر تخلیق کی گئی ہے جس کے مطابق جب فاطمہ بنت اسد کو درد زہ لگی تو خدا کے حکم سے خانہ کعبہ کی دیوار شق ہوئی، اور وہ اللہ کے گھر کے اندر چلی گئیں۔ تین دن بعد وہ اپنے بچے کو آغوش میں لیے ہوئے کعبہ سے باہر آگئیں۔[7]
حوالہ جات
- ↑ فہیم، «زیباییشناسی تشیع با تلفیق سنت و تجدد»، سایت مشرق۔
- ↑ «تصاویر امام علی(ع) در 4 تابلوی فرشچیان»، سایت فرادید۔
- ↑ جوانی و دیگران، «بررسی و تحلیل موضوع و مضمون شیعی در نگارہہای محمود فرشچیان»، ص23۔
- ↑ «تابلو مينياتور، اثر محمود فرشچيان بہ نام مولود کعبہ»، سایت تصاویر تبیان۔
- ↑ فہیم، «زیباییشناسی تشیع با تلفیق سنت و تجدد»، سایت مشرق۔
- ↑ کہ فرشچیان از امامان نشان داد»، ہمشہری آنلاین۔
- ↑ شیخ صدوق، علل الشرائع، 1385ش، ج1، ص135۔
مآخذ
- «تابلو مينياتور، اثر محمود فرشچيان بہ نام مولود کعبہ»، سایت تصاویر تبیان، تاریخ اخذ: 4 مہر 1404ہجری شمسی۔
- «تصاویر امام علی(ع) در 4 تابلوی فرشچیان»، سایت فرادید، تاریخ انتشار: 23 فروردین 1402ش، تاریخ اخذ: 4 مہر 1404ہجری شمسی۔
- جوانی، اصغر و دیگران، «بررسی و تحلیل موضوع و مضمون شیعی در نگارہہای محمود فرشچیان»، فصلنامہ نگرہ، شمارہ 54، تابستان 1399ہجری شمسی۔
- «چہرہای کہ فرشچیان از امامان نشان داد»، ہمشہری آنلاین، تاریخ انتشار: 3 بہمن 1393ش، تاریخ اخذ: 5 مہر 1404ہجری شمسی۔
- شیخ صدوق، محمد بن علی، علل الشرائع، قم، کتابفروشی داوری، 1385ہجری شمسی۔
- فہیم، آرش، «زیباییشناسی تشیع با تلفیق سنت و تجدد»، سایت مشرق، تاریخ انتشار: 21 مرداد 1404ش، تاریخ اخذ: 3 مہر 1404ہجری شمسی۔