مندرجات کا رخ کریں

"قیام یمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 30: سطر 30:
* '''فتوحات'''؛ اہل سنت کے بعض مآخذ میں ذکر ہوا ہے کہ یمانی [[قسطنطنیه]] اور [[روم]] کو فتح کرے گا<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیه منشورات محمدعلی بیضون، ص۲۹۱.</ref> اور ان کے پرچم کا رنگ سفید ہوگا۔<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیه منشورات محمدعلی بیضون، ص۱۹۹.</ref> لیکن شیعہ منابع میں ان علاقوں کی فتح امام زمانہؑ سے منسوب کیا گیا ہے۔<ref>رجوع کریں: نعمانی، الغیبه، ۱۳۹۷ق، ص۳۱۹.</ref>
* '''فتوحات'''؛ اہل سنت کے بعض مآخذ میں ذکر ہوا ہے کہ یمانی [[قسطنطنیه]] اور [[روم]] کو فتح کرے گا<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیه منشورات محمدعلی بیضون، ص۲۹۱.</ref> اور ان کے پرچم کا رنگ سفید ہوگا۔<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیه منشورات محمدعلی بیضون، ص۱۹۹.</ref> لیکن شیعہ منابع میں ان علاقوں کی فتح امام زمانہؑ سے منسوب کیا گیا ہے۔<ref>رجوع کریں: نعمانی، الغیبه، ۱۳۹۷ق، ص۳۱۹.</ref>


==جھوٹے یمانی==
==یمانی ہونے کے دعویدار==
بعض روایات کے مطابق امام صادقؑ کے دور سے شیعہ، یمانی کا انتظار کر رہے تھے؛ آپؑ نے طالب حق کو یمانی ہونے{{یادداشت|طالب حق لقب عبدالله بن یحیی کندی از بزرگان خوارج بود که در سال ۱۲۹ق علیه امویان در یمن خروج کرد.(خلیفة بن خیاط، تاریخ خلیفه، ۱۴۱۵ق، ص۲۵۰.)}} کو اس لئے رد کیا کہ یمانی علیؑ کا محب ہے اور طالب حق علی سے بیزار ہے۔<ref>طوسی، الامالی، ۱۴۱۴ق، ص۶۶۱.</ref> پہلی صدی ہجری سے ہی بعض لوگوں نے خود کو یمانی سے معرفی کیا ہے ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں:
بعض روایات کے مطابق امام صادقؑ کے دور سے شیعہ، یمانی کا انتظار کر رہے تھے؛ آپؑ نے طالب حق کو یمانی ہونے{{یادداشت|طالب حق لقب عبدالله بن یحیی کندی از بزرگان خوارج بود که در سال ۱۲۹ق علیه امویان در یمن خروج کرد.(خلیفة بن خیاط، تاریخ خلیفه، ۱۴۱۵ق، ص۲۵۰.)}} کو اس لئے رد کیا کہ یمانی علیؑ کا محب ہے اور طالب حق علی سے بیزار ہے۔<ref>طوسی، الامالی، ۱۴۱۴ق، ص۶۶۱.</ref> پہلی صدی ہجری سے ہی بعض لوگوں نے خود کو یمانی سے معرفی کیا ہے ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں:
* [[عبدالرحمن بن محمد بن اشعث]] (م [[سنہ 85 ہجری قمری|85ھ]])؛ اس نے [[عبدالملک بن مروان]] کے دور میں عراق کے حاکم [[حجاج بن یوسف ثقفی]]، کے خلاف بغاوت کیا اور خود کو قحطانی کا نام دیا جس کا یمن والوں کو انتظار تھا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۲؛ مقدسی، البدء و التاریخ، مکتبة الثقافة الدینیة، ج۲، ص۱۸۴.</ref> ابن اشعث امویوں کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد سیستان چلا گیا اور وہیں پر وفات پاگیا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۳.</ref>
* [[عبدالرحمن بن محمد بن اشعث]] (م [[سنہ 85 ہجری قمری|85ھ]])؛ اس نے [[عبدالملک بن مروان]] کے دور میں عراق کے حاکم [[حجاج بن یوسف ثقفی]]، کے خلاف بغاوت کیا اور خود کو قحطانی کا نام دیا جس کا یمن والوں کو انتظار تھا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۲؛ مقدسی، البدء و التاریخ، مکتبة الثقافة الدینیة، ج۲، ص۱۸۴.</ref> ابن اشعث امویوں کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد سیستان چلا گیا اور وہیں پر وفات پاگیا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۳.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,062

ترامیم