حروف استعلا

حروف اِستعلا سے مراد عربی زبان کے وہ حروف ہیں جن کو ادا کرتے وقت زبان تالو سے لگ جاتی ہے اور حروف قدرت و تفخیم (موٹا) کے ساتھ ادا ہوتے ہیں۔ حروف استعلا یہ ہیں: خ، ص، ض، غ، ط، ظ اور ق۔ باقی حروف صفت استفال کے حامل ہیں۔
نماز میں حروف استعلاء کی رعایت کرنا مستحب ہے۔
تعریف اور اہمیت
علم تجوید میں حروف استعلاء ان حروف کو کہا جاتا ہے جن کو ادا کرتے وقت زبان تالو سے لگ جاتی ہے۔[1] یہ خصوصیت آواز کی مقدار بڑھنے ہے اور اس کے غلیظ ہونے کا سبب بنتی ہے۔[2]
فقہی مباحث میں حروف استعلاء سے متعلق گفتگو نماز کے باب میں ہوئی ہے۔[3]
صفت استعلاء کے حامل حروف
حروف تہجی میں سے سات حروف یعنی خ، ص، ض، ط، ظ،غ اور ق ان صفات کے مالک ہیں اور انہیں حروف استعلا یا حروف تفخیم (موٹا) کہا جاتا ہے[4] [5] ۔ ان سات حروف میں سے چار حروف یعنی ص، ض، ط اور ظ میں استعلاء کی صفت کے علاوہ "اطباق"[یادداشت 1] کی صفت بھی پائی جاتی ہے؛[6] کہ جس سے تفخیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔[7] البتہ ان حروف میں سے حرف طاء میں تفخیم کی مقدار زیادہ ہے۔[8]
حروف استعلاء کے مقابل، حروف استفال ہیں، استفال یعنی حرف کے تلفظ کے وقت زبان کا تالوکی طرف سے نیچے منہ کے درمیانی حصہ کی طرف آنا؛ جس کے نتیجے میں آواز نازک اور باریک ہوجاتی ہے۔[9] کُل اٹھائیس حروف تہجی میں سے سات حروف استعلاء (خُصَّ ضَغْطٍ قِظْ) کے علاوہ باقی تمام اکیس حروف حروفِ استفال کہلاتے ہیں۔[10] البتہ بعض علمائے تجوید "الف" کو بھی حروف استعلاء میں سے قرار دیتے ہیں۔[11]
حروف استعلاء کی خصوصیات
جب حروف استعلاء الف کے ساتھ ہوں تواس میں تفخیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ حالت مکسور (زیر) میں ان میں تفخیم کی مقدار نہایت ہی کم ہوتی ہے۔[12] یہ حروف تلفظ کی مقدار اور قدرت بڑھ جانے کی وجہ سے "امالہ" کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں [13] [یادداشت 2] کیونکہ امالہ میں درکار سادگی اور روانی کے اصول سے متصادم ہیں۔[14]
استعلاء دیگر تمام صفات کے ہمراہ از جملہ ہمس، جہر، اطباق اور"غنہ" ترتیل کے ارکان میں سے ہے۔ اگرچہ بعض علماء نے ان صفات پر دقیق مراعات کو مستحب جانا ہے تاہم بعض دیگر علما اس نظریہ کے مخالف رہے ہیں اور انہیں جدید اصطلاحات کا حصہ مانتے ہیں کہ جن کے استحباب پر کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔[15]
نماز میں تفخیم اور استعلاء کی رعایت کرنا مستحب ہے او نماز کی قرائت اور تجوید میں خوبصورتی کا سبب بنتا ہے۔[16]
حوالہ جات
- ↑ الصراف، الجدید فی علم التجوید، 1428ھ، ص38؛ شافعی حفیان، أشہر المصطلحات، 1422ھ، ص251۔
- ↑ حبیبی، شہیدی، روانخوانی و تجوید قرآن کریم، 1389شمسی، ص99۔
- ↑ مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ مطابق، 1426ھ، ج2، ص558۔
- ↑ آلبویہ، ترکیب، ترجمہ و تلخیص مطالب ألفیۃ، 1383شمسی، ص403؛ مبرد، المقتضب، بیروت، ج3، ص38؛ ابن عقیل، شرح ابن عقیل، بیتا، ج2، ص524۔
- ↑ مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ مطابق، 1426ھ، ج2، ص558۔
- ↑ العبد، المیزان فی احکام تجوید القرآن، 2010ء، ص96۔
- ↑ سادات فاطمی، تجوید عمومی، 1383ھ، ص27۔
- ↑ میرتقی، تجوید و آواشناسی، ص118؛ العبد، المیزان فی احکام تجوید القرآن، 2010ء، ص91۔
- ↑ الصراف، الجدید فی علم التجوید، 1428ھ، ص39۔
- ↑ شافعی حفیان، أشہر المصطلحات، 1422ھ، ص251۔
- ↑ میرتقی، تجوید و آواشناسی، 1389شمسی، ص118۔
- ↑ سادات فاطمی، تجوید عمومی، 1383ھ، ص28۔
- ↑ مبرد، المقتضب، بیتا، ج3، ص38۔
- ↑ مراجعہ کیجیے: رضیالدین استرآبادی، شرح شافیۃ ابن الحاجب، بیروت، ج3، ص15۔
- ↑ مؤسسہ دائرة المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ مطابق، 1426ھ، ج2، ص444۔
- ↑ مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ مطابق، 1426ھ، ج2، ص444۔
نوٹ
- ↑ اطباق یعنی حرف کے تلفظ کے وقت زبان کواوپرکے تالوکے ساتھ ملادینا، یاچپکادینا۔ صفت اطباق کے حامل حروف یہ ہیں: صاد، ضاد، طاء، ظاء۔ (شافعی حفیان، أشہر المصطلحات، 1422ھ، ص252۔)
- ↑ امالہ کے معنی ہیں فتحہ کو کسرہ اور الف کو یا کی طرف مائل کرنا، تاکہ الفاظ کے تلفظ میں آسانی ہوسکے۔(مبرد، المقتضب، بیروت، ج3، ص38)
مآخذ
- آل بویہ، علی، ترکیب، ترجمہ و تلخیص مطالب ألفیۃ ابن مالک، قم، نشر عالمہ، 1383ہجری شمسی۔
- ابنعقیل، عبداللہ بن عبدالرحمن، شرح ابن عقیل، بینا، چاپ دوم، بیتا۔
- حبیبی، شہیدی، علی، محمدرضا، روان خوانی و تجوید قرآن کریم، تہران، سازمان تبلیغات اسلامی، 1389ہجری شمسی۔
- رضی الدین استرآبادی، محمد بن حسن، شرح شافیۃ ابن الحاجب، بیروت، دارالکتب العلمیۃ، بیتا۔
- سادات فاطمی، جواد، تجوید عمومی، مشہد، آستان قدس رضوی، چاپ سوم، 1383ہجری شمسی۔
- شافعی حفیان، احمد محمود عبدالسمیع، أشہر المصطلحات فی فن الأداء و علم القراءات، بیروت، دارالکتب العلمیۃ، 1422ھ۔
- الصراف، مصطفی، الجدید فی علم التجوید، کربلا، مکتبہ العلامہ ابن فہد الحلی، 1428ھ۔
- العبد، فریال زکریا، المیزان فی احکام تجوید القرآن، اسکندریہ، دارالایمان، 2010ء۔
- مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہلبیت(ع)، زیر نظر سید محمود ہاشمی شاہرودی، قم، مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی بر مذہب اہلبیت(ع)، 1426ھ۔
- مبرد، محمد بن یزید، المقتضب، بیروت، دارالکتب العلمیۃ، بیتا۔
- میرتقی، سیدحسین، تجوید و آواشناسی، قم، مشہور، 1389ہجری شمسی۔