مندرجات کا رخ کریں

"ابو عبیدہ جراح" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 37: سطر 37:


==جنگوں میں شرکت==
==جنگوں میں شرکت==
ابوعبیدہ نے [[غزوا]] میں شرکت کی . ایک نقل کے مطابق [[غزوہ بدر]]<ref> ابن هشام، السیره النبوه، ج۱، ص۶۸۵؛ واقدی، المغازی، ج۱، ص۱۵۷.</ref> میں اس نے اپنے باپ عبد اللہ کو قتل کیا اور اسی وجہ سے اسکی شان میں ایک [[آیت]] [[رسول خدا]] پر نازل ہوئی ۔<ref> ابونعیم، معرف‍ۃ الصحاب‍ہ، ج۲، ص۲۱  ۲۲؛ طبرانی، المعجم الكبیر، ج۱، ص۱۱۷  ۱۱۸.</ref>  
ابوعبیدہ نے [[غزوا]] میں شرکت کی . ایک نقل کے مطابق [[غزوہ بدر]]<ref> ابن هشام، السیره النبوه، ج۱، ص۶۸۵؛ واقدی، المغازی، ج۱، ص۱۵۷.</ref> میں اس نے اپنے باپ عبد اللہ کو قتل کیا اور اسی وجہ سے اسکی شان میں ایک [[آیت]] [[رسول خدا]] پر نازل ہوئی۔<ref> ابونعیم، معرف‍ۃ الصحاب‍ہ، ج۲، ص۲۱  ۲۲؛ طبرانی، المعجم الكبیر، ج۱، ص۱۱۷  ۱۱۸.</ref>  
لیکن واقدی کی یہ تصریح کہ اس کا باپ اسلام کے آنے  سے پہلے فوت گیا <ref> ابن عساکر، تاریخ مدین‍ہ دمشق، ص۲۶۷؛ ابن حجر، ج۲، ص۱۱.</ref>، ابو عبیدہ کے بعد اسکے فضائل میں جعل کئے جانے کا احتمال رکھتی ہے۔  
لیکن واقدی کی یہ تصریح کہ اس کا باپ اسلام کے آنے  سے پہلے فوت گیا <ref> ابن عساکر، تاریخ مدین‍ہ دمشق، ص۲۶۷؛ ابن حجر، ج۲، ص۱۱.</ref>، ابو عبیدہ کے بعد اسکے فضائل میں جعل کئے جانے کا احتمال رکھتی ہے۔  


سطر 44: سطر 44:
اسی طرح [[جنگ احد]] میں خَود کے آہنی دو حلقے [[رسول اللہ]] کے جسم اطہر میں اس طرح داخل ہو گئے کہ ابو عبیدہ کو مجبورا دانتوں سے انہیں باہر نکالنا پڑا ۔اسی وجہ سے اس کے سامنے کے دو دانت گر گئے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۲۱.</ref>
اسی طرح [[جنگ احد]] میں خَود کے آہنی دو حلقے [[رسول اللہ]] کے جسم اطہر میں اس طرح داخل ہو گئے کہ ابو عبیدہ کو مجبورا دانتوں سے انہیں باہر نکالنا پڑا ۔اسی وجہ سے اس کے سامنے کے دو دانت گر گئے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۳۲۱.</ref>


ابوعبیدہ نے دیگر جنگوں  میں بھی شرکت کی ۔<ref>واقدی، المغازی، ج۱، ص۳۴۰  ۳۴۱، ج۲، ص۴۹۸؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۴۱۰.</ref> نیز ایک سریے میں اور ایک غزوے میں سپہ سالاری اسکے سپرد تھی <ref>واقدی، المغازی، ج۱، ص۴۵، ۶، ج۲، ص۵۵۲؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۲، ص۸۶، ۱۳۲.</ref> [[صلح حدیبیہ]] کے شاہدوں میں سے بھی ہے ۔ <ref>واقدی، المغازی، ج۲، ص۶۱۲.</ref>
ابوعبیدہ نے دیگر جنگوں  میں بھی شرکت کی۔<ref>واقدی، المغازی، ج۱، ص۳۴۰  ۳۴۱، ج۲، ص۴۹۸؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۴۱۰.</ref> نیز ایک سریے میں اور ایک غزوے میں سپہ سالاری اسکے سپرد تھی <ref>واقدی، المغازی، ج۱، ص۴۵، ۶، ج۲، ص۵۵۲؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۲، ص۸۶، ۱۳۲.</ref> [[صلح حدیبیہ]] کے شاہدوں میں سے بھی ہے۔<ref>واقدی، المغازی، ج۲، ص۶۱۲.</ref>


تاریخی منابع میں رسول اکرم کے ساتھ بعض نمائندہ گرہوں کی عہدناموں پر انکے اسلام لانے کی بابت گواہی مذکور ہے۔۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۱، ص۳۵۲، ۳۵۴.</ref> کہتے ہیں [[رسول اللہ]] نے اسے تبلیغ دین کیلئے  [[بحرین]]<ref>احمد بن حنبل، مسند، ج۴، ص۱۳۷؛‌ بخاری، صحیح، ج۴، ص۶۲  ۶۳.</ref> یا [[نجران]] و یا [[یمن]] بھیجا <ref>موسی بن عقبه، ص۴۶۵؛ احمد بن حنبل،‌ مسند، ج۵، ص۴۰۰  ۴۰۱؛ بخاری،‌ صحیح، ج۸، ص۱۳۴.</ref>
تاریخی منابع میں رسول اکرم کے ساتھ بعض نمائندہ گرہوں کی عہدناموں پر انکے اسلام لانے کی بابت گواہی مذکور ہے۔۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۱، ص۳۵۲، ۳۵۴.</ref> کہتے ہیں [[رسول اللہ]] نے اسے تبلیغ دین کیلئے  [[بحرین]]<ref>احمد بن حنبل، مسند، ج۴، ص۱۳۷؛‌ بخاری، صحیح، ج۴، ص۶۲  ۶۳.</ref> یا [[نجران]] و یا [[یمن]] بھیجا <ref>موسی بن عقبه، ص۴۶۵؛ احمد بن حنبل،‌ مسند، ج۵، ص۴۰۰  ۴۰۱؛ بخاری،‌ صحیح، ج۸، ص۱۳۴.</ref>
سطر 50: سطر 50:
==اسامہ کی قیادت  ==
==اسامہ کی قیادت  ==
{{اصلی|لشکر اسامہ}}
{{اصلی|لشکر اسامہ}}
[[رسول اللہ|پیامبر]] (ص) نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں  [[اسامہ بن زید]] کی قیادت میں شام کی سرحدوں کی طرف روانہ کیا کہ جس میں  [[ابوبکر]] ، عمر بن خطاب اور ابوعبیده جیسے اصحاب موجود تھے ۔ لیکن بعض لشکریوں کی مخالفت کی وجہ سے اسامہ نے [[رسول اللہ]] کی [[شہادت]] تک [[مدینے]] کے قریب ہی پڑاؤ ڈالے رکھا ۔وہ لشکر رسول اکرم کی شہادت کی خبر سن کر مدینے واپس لوٹ آیا  <ref>واقدی، المغازی، ج۳، ص۱۱۲۰.</ref> پیامبر (ص) نے اسامہ کے لشکر کے شرکت کنندگان پر لعنت فرمائی ۔
[[رسول اللہ|پیامبر]] (ص) نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں  [[اسامہ بن زید]] کی قیادت میں شام کی سرحدوں کی طرف روانہ کیا کہ جس میں  [[ابوبکر]] ، عمر بن خطاب اور ابوعبیده جیسے اصحاب موجود تھے۔ لیکن بعض لشکریوں کی مخالفت کی وجہ سے اسامہ نے [[رسول اللہ]] کی [[شہادت]] تک [[مدینے]] کے قریب ہی پڑاؤ ڈالے رکھا۔ وہ لشکر رسول اکرم کی شہادت کی خبر سن کر مدینے واپس لوٹ آیا  <ref>واقدی، المغازی، ج۳، ص۱۱۲۰.</ref> پیامبر (ص) نے اسامہ کے لشکر کے شرکت کنندگان پر لعنت فرمائی۔


==ابوبکر کو خلافت تک پہنچانے میں کردار==
==ابوبکر کو خلافت تک پہنچانے میں کردار==
سطر 61: سطر 61:


== مخالفین حکومت سے بیعت==
== مخالفین حکومت سے بیعت==
حضرت ابوبکر کے خلافت حاصل ہونے کے بعد پہلے خلیفہ کے مخالفین خاص طور پر [[حضرت علی]] سے بیعت لینے میں ابو عبیدہ نے اہم کردار ادا کیا ۔<ref>واقدی، الرّده، ص۲۹.</ref> ابوعبیده نے ابوبکر کی بیعت کرنے کیلئے ابوبکر ، عمر اور [[مغیرہ بن شعبہ]] کے ساتھ مل کر رسول کے چچا [[عباس بن عبدالمطلب|عباس]] کی تلاش شروع کی ۔<ref>یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۱۲۴  ۱۲۵؛ ابن ابی الحدید،‌ شرح نهج البلاغ‍ه، ج۱، ص۱۲۹  ۲۲۰.</ref> حضرت ابو بکر کی  خلافت کے استحکام کے  بعد بیت المال سنبھالنے کا عہدہ اس کے سپرد ہوانیز زندگی کے  آخری ایام تک وہ خلافت کے اہم تریں ارکان میں سے رہا۔<ref>خلیفه،‌ الطبقات، ج۱، ص۱۰۸؛ احمد بن حنبل، العلل، ج۳، ص۴۹۱؛ طبری، ج۳، ص۴۲۶.</ref>
حضرت ابوبکر کے خلافت حاصل ہونے کے بعد پہلے خلیفہ کے مخالفین خاص طور پر [[حضرت علی]] سے بیعت لینے میں ابو عبیدہ نے اہم کردار ادا کیا۔<ref>واقدی، الرّده، ص۲۹.</ref> ابوعبیده نے ابوبکر کی بیعت کرنے کیلئے ابوبکر ، عمر اور [[مغیرہ بن شعبہ]] کے ساتھ مل کر رسول کے چچا [[عباس بن عبدالمطلب|عباس]] کی تلاش شروع کی ۔<ref>یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۱۲۴  ۱۲۵؛ ابن ابی الحدید،‌ شرح نهج البلاغ‍ه، ج۱، ص۱۲۹  ۲۲۰.</ref> حضرت ابو بکر کی  خلافت کے استحکام کے  بعد بیت المال سنبھالنے کا عہدہ اس کے سپرد ہوانیز زندگی کے  آخری ایام تک وہ خلافت کے اہم تریں ارکان میں سے رہا۔<ref>خلیفه،‌ الطبقات، ج۱، ص۱۰۸؛ احمد بن حنبل، العلل، ج۳، ص۴۹۱؛ طبری، ج۳، ص۴۲۶.</ref>
==ابوعبیده اور جنگیں ==
==ابوعبیده اور جنگیں ==
[[رسول خدا]] کی آنکھیں بند ہونے کے بعد  فتنۂ ارتداد نے اپنی آب و تاب کے ساتھ کھولیں ۔ اس دوران جھوٹے [[مدعیان نبوت]] کے خلاف ہونے والی جنگوں میں ابو عبیدہ اور عمر حضرت ابو بکر کو استحکام خلافت سے پہلے  عوام سے زکات لینے کے معاملے میں زیادہ سختگیری کرنے سے روکتے تھے۔<ref>کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۷۳ الف.</ref>  شاید اسی وجہ سے ان جنگوں سے مربوط  واقعات میں ابو عبیدہ کا کوئی زیادہ واضح کردار نظر نہیں آتا ہے ۔ اسکے باوجود شام کی فتح کے موقع پر خلیفہ کی طرف سے رائے طلب کرنے موقع پر وہ خلیفہ کے بہترین مشاورین میں تھا ۔<ref>ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۲؛‌ کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۱۴۲ الف و ب.</ref>
[[رسول خدا]] کی آنکھیں بند ہونے کے بعد  فتنۂ ارتداد نے اپنی آب و تاب کے ساتھ کھولیں ۔ اس دوران جھوٹے [[مدعیان نبوت]] کے خلاف ہونے والی جنگوں میں ابو عبیدہ اور عمر حضرت ابو بکر کو استحکام خلافت سے پہلے  عوام سے زکات لینے کے معاملے میں زیادہ سختگیری کرنے سے روکتے تھے۔<ref>کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۷۳ الف.</ref>  شاید اسی وجہ سے ان جنگوں سے مربوط  واقعات میں ابو عبیدہ کا کوئی زیادہ واضح کردار نظر نہیں آتا ہے ۔ اسکے باوجود شام کی فتح کے موقع پر خلیفہ کی طرف سے رائے طلب کرنے موقع پر وہ خلیفہ کے بہترین مشاورین میں تھا۔<ref>ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۲؛‌ کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۱۴۲ الف و ب.</ref>


== فتوحات اسلامی میں شرکت==
== فتوحات اسلامی میں شرکت==
===فتح شام===
===فتح شام===
فتوحات شام  سے مربوط روایات میں ابو عبیدہ کی شرکت اور سرگرمیاں  بہت زیادہ غیر واضح  ہے ۔اس کا سبب ایران و شام کی سرزمینوں کی فتح سے متعلق روایات میں پایا جانے والا  تناقض ہے ۔طبری <ref>طبری، ج۳، ص۳۸۷.</ref> کی ابن اسحاق سے مروی روایت کے مطابق ابوعبیده ابوبکر کی جانب سے ان چند سرداروں میں تھا جو تمام شام کی طرف گئے <ref> طبری، ج۳، ص۳۹۴.</ref> اگرچہ اس معاملے میں تمام سپاہ کی سرداری ابو عبیدہ کے حوالے کرنے کی روایات بھی مذکور ہیں لیکن یہ ظاہر ہوتا ہے کہ  شام کی زمینوں کے فتح کے موقع کے حالات سپہ سالاری ایک فرد کے حوالے  کرنے کے موافق نہیں تھے ۔ <ref> بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۲۸؛ قس: ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۱۶  ۱۸.</ref>
فتوحات شام  سے مربوط روایات میں ابو عبیدہ کی شرکت اور سرگرمیاں  بہت زیادہ غیر واضح  ہے ۔اس کا سبب ایران و شام کی سرزمینوں کی فتح سے متعلق روایات میں پایا جانے والا  تناقض ہے ۔طبری<ref>طبری، ج۳، ص۳۸۷.</ref> کی ابن اسحاق سے مروی روایت کے مطابق ابوعبیده ابوبکر کی جانب سے ان چند سرداروں میں تھا جو تمام شام کی طرف گئے <ref> طبری، ج۳، ص۳۹۴.</ref> اگرچہ اس معاملے میں تمام سپاہ کی سرداری ابو عبیدہ کے حوالے کرنے کی روایات بھی مذکور ہیں لیکن یہ ظاہر ہوتا ہے کہ  شام کی زمینوں کے فتح کے موقع کے حالات سپہ سالاری ایک فرد کے حوالے  کرنے کے موافق نہیں تھے۔<ref> بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۲۸؛ قس: ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۱۶  ۱۸.</ref>


جب دمشق مسلمانوں کے محاصرے میں تھا۔ اس وقت [[ابوبکر]] فوت ہو گیا اور حضرت عمر شروع سے ہی  [[خالد بن ولید]] کے  موافق نہیں تھے ۔<ref> طبری، ج۳، ص۴۳۶.</ref> پس اس نے خلافت پر تخت نشین  ہوتے ہی کسی قیل قال کے بغیر ابوعبیدہ کو مسلمانوں کے لشکر کا سپہ سالار بنا دیا  ۔<ref> زہری، المغازی النبوی‍ہ، ص۱۵۱؛ بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۳۷؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۷، ص۳۹۷.</ref>
جب دمشق مسلمانوں کے محاصرے میں تھا۔ اس وقت [[ابوبکر]] فوت ہو گیا اور حضرت عمر شروع سے ہی  [[خالد بن ولید]] کے  موافق نہیں تھے ۔<ref> طبری، ج۳، ص۴۳۶.</ref> پس اس نے خلافت پر تخت نشین  ہوتے ہی کسی قیل قال کے بغیر ابوعبیدہ کو مسلمانوں کے لشکر کا سپہ سالار بنا دیا  ۔<ref> زہری، المغازی النبوی‍ہ، ص۱۵۱؛ بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۳۷؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۷، ص۳۹۷.</ref>


طبری  <ref>ج۳، ص۳۹۸.</ref> کی  [[سیف بن عمر]] سے منقول خبر کے مطابق  خالد نے شروع میں لشکر کے اندر پھوٹ پڑنے کے خطرے کے پیش نظر اپنے معزول ہونے کی خبر کو لشکریوں چھپائے رکھا ۔لکھتے ہیں کہ ابوعبیده نے بھی شروع میں اپنے سپہ سالار بننے کی خبر کو آشکار نہیں کیا ۔<ref>طبری، ج۳، ص۴۳۵؛ زہری، المغازی النبوی‍ہ، ص۱۷۴.</ref>
طبری  <ref>ج۳، ص۳۹۸.</ref> کی  [[سیف بن عمر]] سے منقول خبر کے مطابق  خالد نے شروع میں لشکر کے اندر پھوٹ پڑنے کے خطرے کے پیش نظر اپنے معزول ہونے کی خبر کو لشکریوں چھپائے رکھا ۔لکھتے ہیں کہ ابوعبیده نے بھی شروع میں اپنے سپہ سالار بننے کی خبر کو آشکار نہیں کیا ۔<ref>طبری، ج۳، ص۴۳۵؛ زہری، المغازی النبوی‍ہ، ص۱۷۴.</ref>


=== بعلبک و حمص===
=== بعلبک و حمص===
ابوعبیده دمشقیوں سے صلح کے بعد حمص روانہ ہو گیا اور پہلے بعلبک کے اہالیوں سے صلح کی اور پھر اس نے حمص پر حملہ کیا ۔<ref>بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۵۴، ۱۵۶.</ref> لیکن الاذقیہ کا علاقہ سخت جنگ کے بعد فتح ہوا ۔<ref>بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۵۷.</ref>  بلاذری<ref>فتوح، ج۱، ص۱۶۲.</ref> کے مطابق  [[رجب]] سال ۱۵ہجری قمری میں [[یرموک]] کی سخت جنگ کے بعد ابوعبیده نے قنسرین اور انطاکی کو فتح کیا  ۔<ref>فتوح، ج۱، ص۱۷۲  ۱۷۴.</ref> عمرو بن عاص کے ذریعے ہونے والی [[اردن]] اور [[فلسطین]] کی مانند سرزمینوں کی فتوحات میں  ابو عبیدہ نے نظارت کے فرائض انجام دیئے ۔<ref>ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۱۰۷.</ref>
ابوعبیده دمشقیوں سے صلح کے بعد حمص روانہ ہو گیا اور پہلے بعلبک کے اہالیوں سے صلح کی اور پھر اس نے حمص پر حملہ کیا ۔<ref>بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۵۴، ۱۵۶.</ref> لیکن الاذقیہ کا علاقہ سخت جنگ کے بعد فتح ہوا ۔<ref>بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۵۷.</ref>  بلاذری<ref>فتوح، ج۱، ص۱۶۲.</ref> کے مطابق  [[رجب]] سال ۱۵ہجری قمری میں [[یرموک]] کی سخت جنگ کے بعد ابوعبیده نے قنسرین اور انطاکی کو فتح کیا۔<ref>فتوح، ج۱، ص۱۷۲  ۱۷۴.</ref> عمرو بن عاص کے ذریعے ہونے والی [[اردن]] اور [[فلسطین]] کی مانند سرزمینوں کی فتوحات میں  ابو عبیدہ نے نظارت کے فرائض انجام دیئے ۔<ref>ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۱۰۷.</ref>


کہتے ہیں کہ جب ابوعبیده (۱۷ ق) میں [[بیت المقدس]] کی فتح میں سرگرم تھا ، شہر کے لوگوں نے صلح اور جزیے دینے کا اس شرط پر ارادہ ظاہر  کیا کہ خلیفہ خود صلح کرنے کیلئے شام آئے ۔ ابوعبیده نے عمر کو خط لکھا تو عمر جابیہ (دمشق) آیا اور پھر وہاں سے  [[بیت المقدس]]  آ کر صلح نامے پر دستخط کیے ۔<ref>بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۶۴؛ طبری،‌ ج۳، ص۶۰۸  ۶۰۹، قس: ج۴، ص۵۶  ۵۷.</ref>
کہتے ہیں کہ جب ابوعبیده (۱۷ ق) میں [[بیت المقدس]] کی فتح میں سرگرم تھا ، شہر کے لوگوں نے صلح اور جزیے دینے کا اس شرط پر ارادہ ظاہر  کیا کہ خلیفہ خود صلح کرنے کیلئے شام آئے ۔ ابوعبیده نے عمر کو خط لکھا تو عمر جابیہ (دمشق) آیا اور پھر وہاں سے  [[بیت المقدس]]  آ کر صلح نامے پر دستخط کیے ۔<ref>بلاذری، فتوح، ج۱، ص۱۶۴؛ طبری،‌ ج۳، ص۶۰۸  ۶۰۹، قس: ج۴، ص۵۶  ۵۷.</ref>
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم