مندرجات کا رخ کریں

"محمد بن حنفیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 152: سطر 152:


==وفات اور محل دفن==
==وفات اور محل دفن==
[[امام باقر علیہ السلام]] سے ایک روایت میں آیا ہے کہ:
 
:«محمد ابن حنفیہ کی بیماری کے دوران میں اس کے پاس تھا میں نے خود ان کی آنکھیں بند کیں، غسل دیا، غسل دیا اور میں نے ہی ان پر نماز پڑھی اور دفن کیا۔»<ref>رجال کشی، ص۳۱۵.</ref> البتہ غیر شیعہ منابع میں ذکر ہوا ہے کہ ([[تیسرے خلیفہ]] کا بیٹا) ابان ابن عثمان نے ان پر نماز پڑھی ہے۔.<ref> تہذیب الکمال، ج۱۰، ص ۲۸۵.</ref>
[[شیخ طوسی]] نے [[کشی]] کے حوالے سے [[امام باقر علیہ السلام]] سے ایک روایت نقل کی ہے۔ امام (ع) نے فرمایا:
محمد ابن حنفیہ کہاں دفن ہو‎ئے ان کے محل دفن میں اختلاف ہے؛ سید محسن امین نے تین جگہوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ایلہ، طا‌‎ئف اور [[مدینہ]] میں [[بقیع کا قبرستان]]<ref> اعیان الشیعہ، ج۱۴، ص ۲۷۰.</ref> لیکن قوی احتمال یہ ہے آپ نے مدینہ میں وفات پایا ہے۔<ref> تہذیب‌الکمال، ج۱۰ص ۲۸۵؛ ریحانۃ‌الادب، ج۷، ص۴۸۴.</ref>
: محمد ابن حنفیہ کی بیماری کے دوران میں اس کے پاس تھا میں نے خود ان کی آنکھیں بند کیں، انہیں غسل دیا، ان پر نماز پڑھی اور دفن کیا۔<ref> رجال کشی، ص۳۱۵.</ref> البتہ غیر شیعہ منابع میں ذکر ہوا ہے کہ ([[تیسرے خلیفہ]] کا بیٹے) ابان بن عثمان نے ان کی [[نماز جنازہ]] پڑھی۔<ref> تہذیب الکمال، ج۱۰، ص ۲۸۵.</ref>
 
محمد ابن حنفیہ کہاں دفن ہو‎ئے ان کے محل دفن میں اختلاف ہے؛ [[سید محسن امین عاملی]] نے تین جگہوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ایلہ، طا‌‎ئف اور [[مدینہ]] میں [[بقیع کا قبرستان]]<ref> اعیان الشیعہ، ج۱۴، ص ۲۷۰.</ref> لیکن قوی احتمال یہ ہے آپ نے مدینہ میں وفات پائی ہے۔<ref> تہذیب‌الکمال، ج۱۰ص ۲۸۵؛ ریحانۃ‌الادب، ج۷، ص۴۸۴.</ref>
 
ایران میں مزار: جزیرہ خارق اور رودبار کے علاقے میں موجود مزارات کی نسبت محمد بن حنفیہ کی طرف نسبت دی گئی ہے۔ ان کے محل وفات کو دیکھتے ہوئے ان مزارات کا ان سے انتساب بعید معلوم ہوتا ہے۔


==متعلقہ صفحات==
==متعلقہ صفحات==
گمنام صارف