مندرجات کا رخ کریں

"محمد بن حنفیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 148: سطر 148:
محمد ابن حنفیہ اور مختار کے باہمی رابطے کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے؛ بعض کا کہنا ہے کہ ان کو مختار پر کو‎ئی اعتقاد نہیں تھا اور انکو اپنی نمایندگی نہیں دیا ہے، بعض لوگ مختار کو ان کا نمایندہ سمجھتے ہیں اور بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ، مختار ان کی طرف سے مامور تو نہیں تھا لیکن مختار کے کاموں پر محمد حنفیہ ضمنی طور پر راضی تھے۔<ref> دیکھئے: تاریخ سیاسی صدر اسلام، ص ۲۱۴ و ۲۱۵؛ نوبختی، ج۲، ص ۵۲ و ۵۳.</ref>
محمد ابن حنفیہ اور مختار کے باہمی رابطے کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے؛ بعض کا کہنا ہے کہ ان کو مختار پر کو‎ئی اعتقاد نہیں تھا اور انکو اپنی نمایندگی نہیں دیا ہے، بعض لوگ مختار کو ان کا نمایندہ سمجھتے ہیں اور بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ، مختار ان کی طرف سے مامور تو نہیں تھا لیکن مختار کے کاموں پر محمد حنفیہ ضمنی طور پر راضی تھے۔<ref> دیکھئے: تاریخ سیاسی صدر اسلام، ص ۲۱۴ و ۲۱۵؛ نوبختی، ج۲، ص ۵۲ و ۵۳.</ref>


===بعض کیسانیوں کا ان کی مہدویت کا عقیدہ===
===ان کے مہدی ہونے کا عقیدہ===
اسلامی مذاہب اور فرقوں کے بعض محققوں کا کہنا ہے کہ محمد حنفیہ اسلام میں پہلا وہ شخص ہے جس کو [[مہدی]] کا نام دیا گیا۔<ref>صابری، ج۲، ص۵۵.</ref>ان کی مہدویت کا عقیدہ رکھنے والوں کا دعوا ہے کہ آپ [[کوہ رضوی]] میں سکونت پذیر ہیں اور اللہ تعالی کی طرف سے ان کے فرج کا حکم آنے تک دودھ اور شہد کی دو نہروں سے کھاتے اور سیراب ہوتے ہیں۔<ref> اشعری، مقالات الاسلامیین، تحقیق: محمد محیی‎ الدین عبد الحمید، ج۱، ص۹۰ و ۹۱؛ بغدادی، الفرق بین الفرق،  قاہرہ، مکتبۃ محمد صبیح و اولادہ، ص۳۹، ۴۱ و ۴۳.</ref> [[سید ابوالقاسم خویی|آیت اللہ خویی]] نے محمد بن حنفیہ کو کیسانیہ سے مبرا سمجھا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ کیسانیہ محمد حنفیہ کے بعد وجود میں آ‎ئے ہیں۔<ref> معجم الرجال، ج ۱۸، ص ۱۰۳-۱۰۲.</ref>
اسلامی مذاہب اور فرقوں کے بعض محققوں کا کہنا ہے کہ محمد حنفیہ اسلام میں پہلا وہ شخص ہے جس کو [[مہدی]] کا نام دیا گیا۔<ref> صابری، ج۲، ص۵۵.</ref>ان کی مہدویت کا عقیدہ رکھنے والوں کا دعوا ہے کہ آپ [[کوہ رضوی]] میں سکونت پذیر ہیں اور اللہ تعالی کی طرف سے ان کے فرج کا حکم آنے تک دودھ اور شہد کی دو نہروں سے کھاتے اور سیراب ہوتے ہیں۔<ref> اشعری، مقالات الاسلامیین، تحقیق: محمد محیی‎ الدین عبد الحمید، ج۱، ص۹۰ و ۹۱؛ بغدادی، الفرق بین الفرق،  قاہرہ، مکتبۃ محمد صبیح و اولادہ، ص۳۹، ۴۱ و ۴۳.</ref> [[سید ابوالقاسم خویی|آیت اللہ خویی]] نے محمد بن حنفیہ کو کیسانیہ سے مبرا سمجھا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ کیسانیہ محمد حنفیہ کے بعد وجود میں آ‎ئے ہیں۔<ref> معجم الرجال، ج ۱۸، ص ۱۰۳-۱۰۲.</ref>


==وفات اور محل دفن==
==وفات اور محل دفن==
گمنام صارف