مندرجات کا رخ کریں

"بہشت" کے نسخوں کے درمیان فرق

2 بائٹ کا ازالہ ،  24 اگست 2020ء
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:


==معنا اور مرادف الفاظ==
==معنا اور مرادف الفاظ==
بہشت، عالم آخرت میں اس مقام کو کہا جاتا ہے جہاں خدا کے نیک، صالح اور سعادتمند بندے خداے کے دائمی نعمتوں سے منعم ہونگے۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۱، ذیل مدخل جنت.</ref> قرآن کریم میں لفظ جنت (= بہشت) مختلف معانی میں استعمال ہوا ہے؛ مفسرین نے [[اہل بیت]](ع) سے جنت کی تفسیر میں منقول روایات اور احادیث سے استفادہ کرتے ہوئے سورہ الرحمان کی آیت نمبر 46 میں لفظ "جنتان" جو اہل اخلاص اور خضوع و خشوع کے ساتھ مختص ہیں، کے بارے میں چار احتمال دیئے ہیں :
بہشت، عالم آخرت میں اس مقام کو کہا جاتا ہے جہاں خدا کے نیک، صالح اور سعادتمند بندے خدا کے دائمی نعمتوں سے منعم ہونگے۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۱، ذیل مدخل جنت.</ref> قرآن کریم میں لفظ جنت (= بہشت) مختلف معانی میں استعمال ہوا ہے؛ مفسرین نے [[اہل بیت]](ع) سے جنت کی تفسیر میں منقول روایات اور احادیث سے استفادہ کرتے ہوئے سورہ الرحمان کی آیت نمبر 46 میں لفظ "جنتان" جو اہل اخلاص اور خضوع و خشوع کے ساتھ مختص ہیں، کے بارے میں چار احتمال دیئے ہیں :
# ایک روحانی اور ایک جسمانی بہشت؛ ایک انسانوں کیلئے اور دوسری جنات کیلئے ایک فرمانبرداری کے صلے میں جزا کے طور پر جبکہ دوسری نافرمانی کے صلے میں سزا کے طور پر۔
# ایک روحانی اور ایک جسمانی بہشت؛ ایک انسانوں کیلئے اور دوسری جنات کیلئے ایک فرمانبرداری کے صلے میں جزا کے طور پر جبکہ دوسری نافرمانی کے صلے میں سزا کے طور پر۔
# ایک بہشت انسان کے اعمال اور افکار جو اس دنیا میں انجام دئے ہیں کے صلے میں جبکہ دوسری خدا کے فضل و کرم سے انعام کے طور پر۔<ref> طباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ذیل سورہ الرحمن، آیہ ۴۶.</ref>
# ایک بہشت انسان کے اعمال اور افکار جو اس دنیا میں انجام دئے ہیں کے صلے میں جبکہ دوسری خدا کے فضل و کرم سے انعام کے طور پر۔<ref> طباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ذیل سورہ الرحمن، آیہ ۴۶.</ref>
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم