مندرجات کا رخ کریں

"عائشہ بنت ابو بکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 93: سطر 93:
شیعوں کے مطابق عائشہ کی پیغمبر اکرمؐ کی دوسری بیویوں کی نسبت حساسیت اور حسد کی بنیاد پر کئے جانے والے اقدامات ناپسندیدہ عمل تھے۔<ref> عاملی، الصحیح من سیرۃ النبی الاعظم، ۱۴۲۶ق، ج۳، ص۲۹۱.</ref> عائشہ کے حسد کے واقعات میں سے ایک جو تاریخ میں ذکر ہوا ہے وہ پیغمبر اکرمؐ کی دوسری بیویاں خاص کر [[حضرت خدیجہؑ]] سے حسد کرنا ہے اور اس بارے میں اہل سنت کی کتابوں میں بھی مختلف جگہوں پر ذکر آیا ہے۔ خود ان سے ہی نقل ہوا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ کا خدیجہ کے نام لینے پر حسد کرتی تھیں۔<ref> مسلم بن حجاج نیشابوری، صحیح مسلم، ج ۴، ص۱۸۸۹</ref> اور اسی طرح [[ماریہ قبطیہ]] سے بھی حسد کرتی تھیں جب ان کے یہاں بیٹا ہوا۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۸۷.</ref> اور یہ بھی نقل ہوا ہے کہ ان کی حسد کرنے سے پیغمبر اکرمؐ ناراض ہوتے تھے۔<ref> ابن عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج ۴ ص۲۷۸و۲۷۹.</ref><br /> شیعوں نے عائشہ کی خوبصورتی اور پیغمبرؐ کے نزدیک محبوبیت کے بارے میں بھی کہا ہے کہ چونکہ ان روایات میں سے اکثر خود عائشہ یا ان کے بھتیجے عروہ بن زبیر سے نقل ہوئی ہیں، اس لئے ان [[روایات]] پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا ہے اور ان کی خوبصورتی اور محبوبیت کے رد میں بہت سارے دلائل بھی پیش کئے ہیں۔<ref> عاملی، الصحیح من سیرۃ النبی الاعظم، ۱۴۲۶ق، ج۳، ص۲۸۹-۲۹۱.</ref>
شیعوں کے مطابق عائشہ کی پیغمبر اکرمؐ کی دوسری بیویوں کی نسبت حساسیت اور حسد کی بنیاد پر کئے جانے والے اقدامات ناپسندیدہ عمل تھے۔<ref> عاملی، الصحیح من سیرۃ النبی الاعظم، ۱۴۲۶ق، ج۳، ص۲۹۱.</ref> عائشہ کے حسد کے واقعات میں سے ایک جو تاریخ میں ذکر ہوا ہے وہ پیغمبر اکرمؐ کی دوسری بیویاں خاص کر [[حضرت خدیجہؑ]] سے حسد کرنا ہے اور اس بارے میں اہل سنت کی کتابوں میں بھی مختلف جگہوں پر ذکر آیا ہے۔ خود ان سے ہی نقل ہوا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ کا خدیجہ کے نام لینے پر حسد کرتی تھیں۔<ref> مسلم بن حجاج نیشابوری، صحیح مسلم، ج ۴، ص۱۸۸۹</ref> اور اسی طرح [[ماریہ قبطیہ]] سے بھی حسد کرتی تھیں جب ان کے یہاں بیٹا ہوا۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۸۷.</ref> اور یہ بھی نقل ہوا ہے کہ ان کی حسد کرنے سے پیغمبر اکرمؐ ناراض ہوتے تھے۔<ref> ابن عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج ۴ ص۲۷۸و۲۷۹.</ref><br /> شیعوں نے عائشہ کی خوبصورتی اور پیغمبرؐ کے نزدیک محبوبیت کے بارے میں بھی کہا ہے کہ چونکہ ان روایات میں سے اکثر خود عائشہ یا ان کے بھتیجے عروہ بن زبیر سے نقل ہوئی ہیں، اس لئے ان [[روایات]] پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا ہے اور ان کی خوبصورتی اور محبوبیت کے رد میں بہت سارے دلائل بھی پیش کئے ہیں۔<ref> عاملی، الصحیح من سیرۃ النبی الاعظم، ۱۴۲۶ق، ج۳، ص۲۸۹-۲۹۱.</ref>


====لعنت کی حرمت کا فتوای====
====اہانت کی حرمت کا فتوی====
[[کویت]] کا لندن میں سکونت پذیر شیعہ عالم یاسر الحبیب کی طرف سے عائشہ کی توہین اور لعن کرنے پر بعض [احساء]] سعودی عرب کے علماء نے [[آیت‌ اللہ خامنہ‌ای]] سے زوجۂ رسول خدا، عائشہ کے بارے میں اس طرح کے توہین آمیز اور تحقیر آمیز کلمات کے بارے میں اپنی نظر بیان کرنے کی درخواست کی تو آپ نے اس سوال کے جواب میں یوں فرمایا: «اہل سنت برادری کی مقدسات جن میں سے [[پیغمبر اکرمؐ]] کی زوجہ (عائشہ) پر تہمت لگانا [[حرام]] ہے۔ یہ موضوع تمام انبیاء کی بیویاں خاص کر سید الانبیاء [[حضرت محمدؐ]] کی بیویوں کو بھی شامل ہے۔»اس فتوی کا دنیا میں خاص کر اسلامی دنیا میں بڑا استقبال ہوا۔<ref>[http://www.khabaronline.ir/detail/97482/culture/religion (عائشہ یا اہل سنت کی کسی بھی مقدسات کی توہین کرنا حرام ہے۔)توہین بہ عائشہ و ہر یک از نمادہای اہل‌سنت حرام است. خبرگزاری خبرآنلاین. تاریخ انتشار: دوشنبہ ۱۲ مہر ۱۳۸۹.] </ref>
لندن میں مقیم کویتی شیعہ عالم یاسر الحبیب کی طرف سے عائشہ کی توہین اور لعن کرنے پر [احساء]] سعودی عرب کے بعض علماء نے [[آیت‌ اللہ خامنہ‌ای]] سے زوجۂ رسول خدا، عائشہ کے بارے میں اس طرح کے توہین آمیز اور تحقیر آمیز کلمات کے بارے میں اپنی نظر بیان کرنے کی درخواست کی تو آپ نے اس سوال کے جواب میں یوں فرمایا: اہل سنت برادران کے مقدسات منجملہ [[پیغمبر اکرمؐ]] کی زوجہ (عائشہ) پر تہمت لگانا [[حرام]] ہے۔ یہ موضوع تمام [[انبیاء]] کی بیویاں خاص کر سید الانبیاء [[حضرت محمدؐ]] کی بیویوں کو بھی شامل ہے۔
 
اس فتوی کا دنیا میں خاص کر اسلامی دنیا میں بڑا استقبال ہوا۔<ref>[http://www.khabaronline.ir/detail/97482/culture/religion (عائشہ یا اہل سنت کے کسی بھی مقدسات کی توہین کرنا حرام ہے۔) توہین بہ عائشہ و ہر یک از نمادہای اہل‌سنت حرام است. خبر گزاری خبر آنلاین. تاریخ انتشار: دوشنبہ ۱۲ مہر ۱۳۸۹.] </ref>


==نقل حدیث میں کردار==
==نقل حدیث میں کردار==
گمنام صارف