مندرجات کا رخ کریں

"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا اضافہ ،  10 ستمبر 2016ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 55: سطر 55:
* جو شخص احرام باندھنے اور [[حرم#حرم مکی|حرم]] میں داخل ہونے کے بعد مر جائے تو گویا اس نے حج مکمل انجام دیا ہے۔<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۲۹۵</ref>
* جو شخص احرام باندھنے اور [[حرم#حرم مکی|حرم]] میں داخل ہونے کے بعد مر جائے تو گویا اس نے حج مکمل انجام دیا ہے۔<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۲۹۵</ref>
* حج واجب ہونے کے بعد اگر اسی سال اسے انجام نہ دیا جائے تو اسے "حج مُستقَر" کہا جاتا ہے اور اس شخص پر اسے انجام دینا واجب ہے اگرچہ اس وقت اس میں حج واجب ہونے کی شرائط موجود نہ بھی ہو۔ چنانچہ اس نے اپنی زندگی میں حج انجام نہ دیا تو واجب ہے اس کے مرنے کے بعد اس کی طرف سے حج بجا لایا جائے۔ ایسے حج کے اخراجات کو میت کے اصل مال سے نہ ثلث مال سے ادا کیا جائے گا۔<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۱۴</ref>
* حج واجب ہونے کے بعد اگر اسی سال اسے انجام نہ دیا جائے تو اسے "حج مُستقَر" کہا جاتا ہے اور اس شخص پر اسے انجام دینا واجب ہے اگرچہ اس وقت اس میں حج واجب ہونے کی شرائط موجود نہ بھی ہو۔ چنانچہ اس نے اپنی زندگی میں حج انجام نہ دیا تو واجب ہے اس کے مرنے کے بعد اس کی طرف سے حج بجا لایا جائے۔ ایسے حج کے اخراجات کو میت کے اصل مال سے نہ ثلث مال سے ادا کیا جائے گا۔<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۱۴</ref>
* مشہور قول کی بنا پر کسی شخص کی گردن پر حج صرف اس صورت میں مستقر ہو جاتا ہے کہ جس وقت اس کے اندر حج کے واجب ہونے کی شرائط پائے جائے اسی وقت حج انجام دینا اس کیلئے ممکن ہو یعنی جتنا وقت درکار ہے اتنا وقت موجود ہو۔<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۲۹۸ ۳۰۱</ref>  
* مشہور قول کی بنا پر کسی شخص کی گردن پر حج صرف اس صورت میں مستقر ہو جاتا ہے کہ جس وقت اس کے اندر حج کے واجب ہونے کی شرائط پائے جائے اسی وقت حج انجام دینا اس کیلئے ممکن ہو یعنی جتنا وقت درکار ہے اتنا وقت موجود ہو۔<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۲۹۸- ۳۰۱</ref>
 
==شرایط صحّت==<!--
==شرایط صحّت==<!--
[[مسلمان]] بودن، [[مؤمن|مؤمن]] ([[دوازدہ امامی]]) بودن،<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۰۶</ref> انجام اعمال توسط خود فرد، و در خصوص زن، اذن شوہر در حج استحبابی،<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۳۲</ref> وقوع احرام در ماہ‌ہای حج ([[شوال]]، [[ذیقعدہ]] و [[ذیحجہ]])، شرایط صحّت حج‌اند. کسی کہ می‌خواہد [[حج تمتع|حج تمتّع]] بہ جا آورد، باید [[عمرہ]] آن را در ماہ‌ہای حج انجام دہد و بہ جا آوردن عمرہ تمتع در غیر ماہ‌ہای حج صحیح نیست؛ چنان کہ [[احرام]] عمرہ تمتع و نیز احرام حج پس از دہم ذیحجہ صحیح نیست؛ حتی بہ قول کسانی کہ تمامی ذیحجہ را از ماہ‌ہای حج می‌دانند.<ref>جواہرالکلام، ج۱۸، ص۱۲ ۱۳؛ الحدائق الناضرۃ ۱۴/ ۳۵۲ ۳۵۴</ref>
[[مسلمان]] بودن، [[مؤمن|مؤمن]] ([[دوازدہ امامی]]) بودن،<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۰۶</ref> انجام اعمال توسط خود فرد، و در خصوص زن، اذن شوہر در حج استحبابی،<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۳۲</ref> وقوع احرام در ماہ‌ہای حج ([[شوال]]، [[ذیقعدہ]] و [[ذیحجہ]])، شرایط صحّت حج‌اند. کسی کہ می‌خواہد [[حج تمتع|حج تمتّع]] بہ جا آورد، باید [[عمرہ]] آن را در ماہ‌ہای حج انجام دہد و بہ جا آوردن عمرہ تمتع در غیر ماہ‌ہای حج صحیح نیست؛ چنان کہ [[احرام]] عمرہ تمتع و نیز احرام حج پس از دہم ذیحجہ صحیح نیست؛ حتی بہ قول کسانی کہ تمامی ذیحجہ را از ماہ‌ہای حج می‌دانند.<ref>جواہرالکلام، ج۱۸، ص۱۲ ۱۳؛ الحدائق الناضرۃ ۱۴/ ۳۵۲ ۳۵۴</ref>
confirmed، templateeditor
7,787

ترامیم