مندرجات کا رخ کریں

"عبید اللہ بن زیاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 11: سطر 11:
عبید اللہ کی ساری زندگی کے حکومتی اور سیاسی عہدے کتابوں میں مذکور نہیں ہیں ۔ بعض محقققین کے مطابق ظاہر ہوتا ہے کہ بصرے اور کوفے کی حاکمیت کا قلمدان اموی حکومت نے اس سے نہیں لیا تھا ۔<ref>ابوعلی مسکویہ احمد، تجارب الامم، ج۲، ص۲۸.</ref> معاویہ نے زیاد کے مرنے کے بعد اس کے عبید اللہ کو خراسان کا والی مقرر کیا ۔<ref>طبری، تاریخ الطبری، ج۷، ص۱۶۶- ۱۶۸.</ref>
عبید اللہ کی ساری زندگی کے حکومتی اور سیاسی عہدے کتابوں میں مذکور نہیں ہیں ۔ بعض محقققین کے مطابق ظاہر ہوتا ہے کہ بصرے اور کوفے کی حاکمیت کا قلمدان اموی حکومت نے اس سے نہیں لیا تھا ۔<ref>ابوعلی مسکویہ احمد، تجارب الامم، ج۲، ص۲۸.</ref> معاویہ نے زیاد کے مرنے کے بعد اس کے عبید اللہ کو خراسان کا والی مقرر کیا ۔<ref>طبری، تاریخ الطبری، ج۷، ص۱۶۶- ۱۶۸.</ref>
==معاویہ کا دور حکومت ==
==معاویہ کا دور حکومت ==
معاویہ کے دور حکومت میں ایران کے شمال شرق اور مشرق کی فتوحات میں عبید اللہ کا بنیادی کردار تھا۔معاویہ کی جانب سے خراسان کا والی بننے کے بعد اس نے پہلی بار جیحون کے رودخانے کے عبور کرنے کے بعد بخارا کے رامیئن نَسَف اور بیگند جیسے علاقوں کو اپنے قبضے میں لیا بخارا کی "ملکۂ قبج خاتون " اور اسکے لشکر کو پسپائی پر مجبور کیا۔
معاویہ کے دور حکومت میں ایران کے شمال شرق اور مشرق کی فتوحات میں عبید اللہ کا بنیادی کردار تھا۔معاویہ کی جانب سے خراسان کا والی بننے کے بعد اس نے پہلی بار جیحون<ref>یعقوبی،احمد، تاریخ یعقوبی، ج 2 ص236</ref> کے رودخانے کے عبور کرنے کے بعد بخارا کے رامیئن<ref>ابوعلی مسکویہ احمد، تجارب الامم، ج۲، ص۳۲؛ بلاذری احمد، فتوح البلدان، ج۱، ص۴۱۰</ref>، نَسَف اور بیگند<ref>طبری، تاریخ الطبری، ج۷، ص۱۶۹.</ref> جیسے علاقوں کو اپنے قبضے میں لیا بخارا کی "ملکۂ قبج خاتون " اور اسکے لشکر کو پسپائی پر مجبور کیا۔
 
معاویہ نے 55،56 یا 57 ق میں اسے خراسان سے ہٹا کر عبد اللہ بن عمرو بن غیالان کی بصرے کا والی مقرر کیا<ref>یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۲۳۷؛ طبری، تاریخ الطبری، ج۷، ص۱۷۲</ref> ۔
 
عبید اللہ نے خوارج کی طرف سے بصرے میں ہونے والی بغاوتوں کا مقابلہ کیا اور یہ بغاوتیں 58ق میں اپنے عروج کو پہنچ گئیں تو اس نے انہیں حیران کن طریقے سے انکا مقابلہ کیا اور انہیں کچل دیا اور بہت سے خوارج کو قتل کیا ۔<ref>طبری، تاریخ الطبری، ج۷، ص۱۸۵-۱۸۷و ج۷، ص۲۲۸</ref>
==یزید کا دور حکومت==
60ویں ہجری میں معاویہ کے مرنے یزید چاہتا تھا کہ اسے بصرے سے ہٹا دے لیکن بصرے اور کوفے کے خراب سیاسی حالات نے اسے ایسا کرنے سے منع کیا  لیکن امام حسین ؑ کے قیام کے شروع ہونے اور آپکی جانب سے مسلم بن عقیل کے کوفہ بھیجے جانے کے بعد یزید نے عبید اللہ اور اس کے باپ کی تحریکوں کے کچلنے میں خشونت آمیزی میں شہرت کی بنا پر اسے کوفے کا والی مقرر کیا ۔کہتے ہیں یزید نے اس اقدام کا فیصلہ اپنے مشاوروں میں سے "سرجون " نامی عیسائی کے مشورے کے بعد کیا<ref>طبری، تاریخ الطبری، ج۷، ص۲۲۸</ref> ۔
==عبید اللہ اور کوفہ==
گمنام صارف