مندرجات کا رخ کریں

"ام ایمن" کے نسخوں کے درمیان فرق

25 بائٹ کا اضافہ ،  7 جنوری 2019ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8: سطر 8:
حضرت رسول اللہ کی والدہ [[حضرت آمنہ سلام اللہ علیہا|آمنہ]] کی  [[ابواء]] میں وفات کے بعد مکہ آنے تک  رسول اللہ کی پرورش کی ذمہ داری ام ایمن کے سپرد تھی۔<ref>ابن قتیبہ، المعارف، ۱۳۸۸ق، ص۱۵۰.</ref> اور یہ ذمہ داری آپ کے بالغ و راشد ہونے تک آپ کے سپرد تھی۔<ref>ابن حجر عسقلانی، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۳۶۰.</ref>
حضرت رسول اللہ کی والدہ [[حضرت آمنہ سلام اللہ علیہا|آمنہ]] کی  [[ابواء]] میں وفات کے بعد مکہ آنے تک  رسول اللہ کی پرورش کی ذمہ داری ام ایمن کے سپرد تھی۔<ref>ابن قتیبہ، المعارف، ۱۳۸۸ق، ص۱۵۰.</ref> اور یہ ذمہ داری آپ کے بالغ و راشد ہونے تک آپ کے سپرد تھی۔<ref>ابن حجر عسقلانی، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۳۶۰.</ref>


ام ایمن نے اسلام سے پہلے  [[مکہ]] میں  عبید بن عمرو سے شادی کی اور اس سے أیمَن نامی بیٹے کی والدہ تھیں۔ اسی مناسبت سے انہیں ام ایمن کہا جانے لگا۔ اس بیٹے نے  [[غزوہ حنین]]  میں سپاہ اسلام میں شریک ہو کر شہادت کا درجہ حاصل کیا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱.</ref> عبید بن عمرو کی وفات کے بعد  ام ایمن نے [[زید بن حارثہ]] سے ازدواج کی۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> [[اسامہ بن زید]] زید بن حارثہ سے ام ایمن کا بیٹا ہے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> پیامبرؐ نے زید بن حارثہ سے ام ایمن کی شادی سے پہلے اصحاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جو کوئی بہشتی خاتون سے ادواج کا خواہں ہے وہ ام ایمن سے سے ازدواج کرے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۲؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref>  
ام ایمن نے اسلام سے پہلے  [[مکہ]] میں  عبید بن عمرو سے شادی کی اور اس سے أیمَن نامی بیٹے کی والدہ تھیں۔ اسی مناسبت سے انہیں ام ایمن کہا جانے لگا۔ اس بیٹے نے  [[غزوہ حنین]]  میں سپاہ اسلام میں شریک ہو کر شہادت کا درجہ حاصل کیا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱.</ref> عبید بن عمرو کی وفات کے بعد  ام ایمن نے [[زید بن حارثہ]] سے ازدواج کی۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> [[اسامہ بن زید]] زید بن حارثہ سے ام ایمن کا بیٹا ہے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> پیامبرؐ نے زید بن حارثہ سے ام ایمن کی شادی سے پہلے اصحاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جو کوئی [[بہشت|بہشتی]] خاتون سے ادواج کا خواہں ہے وہ ام ایمن سے سے ازدواج کرے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۲؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref>  


ام ایمن کی وفات  حضرت محمدؐ کی شہادت کے پانچ چھ مہینے بعد کہی جاتی ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref> لیکن بعض نے  خلافت [[ابوبکر بن ابی‌ قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب]] کے زمانے میں زندہ کا ذکر کیا ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref>
ام ایمن کی وفات  [[حضرت محمدؐ]] کی [[شہادت]] کے پانچ چھ مہینے بعد کہی جاتی ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref> لیکن بعض نے  خلافت [[ابوبکر بن ابی‌ قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب]] کے زمانے میں زندہ کا ذکر کیا ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref>
بلکہ ابن سعد کی روایت کے مطابق<ref>ابن سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، ص226۔</ref> وہ خلافت [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے اوائل تک بقید حیات تھیں۔<ref>نیز دیکھیں: طبرانى‌، المعجم‌ الكبیر، ج25، ص86۔</ref>۔<ref>ذهبى‌، سیر اعلام‌ النبلاء، ج2، ص227۔</ref>
بلکہ ابن سعد کی روایت کے مطابق<ref>ابن سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، ص226۔</ref> وہ خلافت [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے اوائل تک بقید حیات تھیں۔<ref>نیز دیکھیں: طبرانى‌، المعجم‌ الكبیر، ج25، ص86۔</ref>۔<ref>ذهبى‌، سیر اعلام‌ النبلاء، ج2، ص227۔</ref>


== ہجرت ==
== ہجرت ==
ام ایمن سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والوں میں سے تھے اور بعد میں [[مدینہ]] [[ہجرت]] کی۔<ref>دیکھیں: بلاذری‌، انساب‌ الاشراف‌، ج1، ص269۔</ref>۔<ref>ابن‌ عبدالبر، الاستیعاب‌، ج4، ص1793۔</ref>۔<ref>ابن‌ اثیر، اسدالغابة، ج5، ص567۔</ref> نیز مروی ہے کہ وہ مہاجرین [[حبشہ]] میں سے بھی تھیں۔<ref>ابن‌ عبدالبر، الاستیعاب‌، ج4، ص1793۔</ref>۔<ref>ابن‌ اثیر، اسدالغابة، ج5، ص567۔</ref>
ام ایمن اسلام قبول کرنے والے پہلے افراد  میں سے تھیں  اور بعد میں [[مدینہ]] [[ہجرت]] کی۔<ref>دیکھیں: بلاذری‌، انساب‌ الاشراف‌، ج1، ص269۔</ref>۔<ref>ابن‌ عبدالبر، الاستیعاب‌، ج4، ص1793۔</ref>۔<ref>ابن‌ اثیر، اسدالغابة، ج5، ص567۔</ref> نیز مروی ہے کہ وہ مہاجرین [[حبشہ]] میں سے بھی تھیں۔<ref>ابن‌ عبدالبر، الاستیعاب‌، ج4، ص1793۔</ref>۔<ref>ابن‌ اثیر، اسدالغابة، ج5، ص567۔</ref>


==مقام و منزلت==
==مقام و منزلت==
گمنام صارف