مندرجات کا رخ کریں

"ام ایمن" کے نسخوں کے درمیان فرق

174 بائٹ کا اضافہ ،  7 جنوری 2019ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''اُمِّ أیمَن''' اسامہ بن زید کی والدہ اور صحابہ میں سے ہیں جنہیں بہشتی خواتین میں سے  کہا گیا ہے۔ انہوں نے رسول خدا کی شہادت کے  بعد فدک کی واپسی کیلئے حضرت علی حق میں ابو بکر کے سامنے گواہی دی کہ  پیامبرؐ نے  فدک حضرت فاطمہ کو بخشا تھا۔
'''اُمِّ أیمَن''' [[اسامہ بن زید]] کی والدہ اور [[صحابیات]] میں سے ہیں جنہیں [[بہشتی]] خواتین میں سے  کہا گیا ہے۔ انہوں نے [[رسول خدا]] کی شہادت کے  بعد [[فدک]] کی واپسی کیلئے [[حضرت علی]] حق میں [[ابو بکر]] کے سامنے گواہی دی کہ  پیامبرؐ نے  فدک [[حضرت فاطمہ]] کو بخشا تھا۔


وہ سابقین اسلام میں سے ہیں۔اسی طرح  جنگ احد اور خیبر میں حاضر تھیں اور جنگ احد میں زخمیوں کو پانی پلانے اور تیمار داری کے فرائض ادا کئے۔ احادیثی کتب میں ام ایمن سے روایات مروی ہیں۔
وہ سابقین [[اسلام]] میں سے ہیں۔اسی طرح  [[جنگ احد]] اور [[غزوہ خیبر|خیبر]] میں حاضر تھیں۔ جنگ احد میں زخمیوں کو پانی پلانے اور تیمار داری کے فرائض ادا کئے۔ احادیثی کتب میں ام ایمن سے روایات مروی ہیں۔


==زندگی نامہ==
==زندگی نامہ==
بَرَکۃ دختر ثعلبۃ بن عمرو مشہور بنام امّ ایمن [[حبشہ|حبشی النسل]]<ref>زہری، المغازی النبویہ، ۱۴۰۱ق، ص۱۷۷؛ الطبرانی، المعجم الکبیر، ۱۴۰۴ق، ج۲۵، ص۸۶.</ref> کنیز تھیں جو رسول اللہ  کے والد [[عبدالله بن عبدالمطلب]] سے متعلق  تھیں<ref>الطبرانی، المعجم الکبیر، ۱۴۰۴ق، ج۲۵، ص۸۶.</ref> اور ارث کے ذریعے رسول خدا کو پہنچیں <ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۸، ص۲۲۳؛ بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۹۶.</ref> آپ  نے [[حضرت خدیجہ]]<ref>حلبی، السیرة الحلبیۃ، ۱۴۲۷ق، ج۱، ص۷۷؛ الطبرانی، المعجم الکبیر، ۱۴۰۴ق، ج۲۵، ص۸۶.</ref> سے ازدواج کے بعد ام ایمن کو آزاد کر دیا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۸، ص۲۲۳؛ بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۹۶.</ref>
بَرَکۃ دختر ثعلبۃ بن عمرو مشہور بنام امّ ایمن [[حبشہ|حبشی النسل]]<ref>زہری، المغازی النبویہ، ۱۴۰۱ق، ص۱۷۷؛ الطبرانی، المعجم الکبیر، ۱۴۰۴ق، ج۲۵، ص۸۶.</ref> کنیز تھیں جو رسول اللہ  کے والد [[عبداللہ بن عبدالمطلب علیہ السلام|عبدالله بن عبدالمطلب]] سے متعلق  تھیں<ref>الطبرانی، المعجم الکبیر، ۱۴۰۴ق، ج۲۵، ص۸۶.</ref> اور [[ارث]] کے ذریعے رسول خدا کو پہنچیں <ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۸، ص۲۲۳؛ بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۹۶.</ref> آپ  نے [[حضرت خدیجہ]]<ref>حلبی، السیرة الحلبیۃ، ۱۴۲۷ق، ج۱، ص۷۷؛ الطبرانی، المعجم الکبیر، ۱۴۰۴ق، ج۲۵، ص۸۶.</ref> سے ازدواج کے بعد ام ایمن کو آزاد کر دیا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۸، ص۲۲۳؛ بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۹۶.</ref>


حضرت رسول اللہ کی والدہ [[آمنہ]] کی  [[ابواء]] میں وفات کے بعد مکہ آنے تک  رسول اللہ کی پرورش کی ذمہ داری ام ایمن کے سپرد تھی۔<ref>ابن قتیبہ، المعارف، ۱۳۸۸ق، ص۱۵۰.</ref> اور یہ ذمہ داری آپ کے بالغ و راشد ہونے تک آپ کے سپرد تھی۔<ref>ابن حجر عسقلانی، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۳۶۰.</ref>
حضرت رسول اللہ کی والدہ [[حضرت آمنہ سلام اللہ علیہا|آمنہ]] کی  [[ابواء]] میں وفات کے بعد مکہ آنے تک  رسول اللہ کی پرورش کی ذمہ داری ام ایمن کے سپرد تھی۔<ref>ابن قتیبہ، المعارف، ۱۳۸۸ق، ص۱۵۰.</ref> اور یہ ذمہ داری آپ کے بالغ و راشد ہونے تک آپ کے سپرد تھی۔<ref>ابن حجر عسقلانی، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۳۶۰.</ref>


ام ایمن نے اسلام سے پہلے  [[مکہ]] میں  عبید بن عمرو سے شادی کی اور اس سے أیمَن نامی بیٹے کی والدہ تھیں۔ اسی مناسبت سے انہیں ام ایمن کہا جانے لگا۔ اس بیٹے نے  [[غزوه حنین]] میں سپاہ اسلام میں شریک ہو کر شہادت کا درجہ حاصل کیا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱.</ref> عبید بن عمرو کی وفات کے بعد  ام ایمن نے [[زید بن حارثہ]] سے ازدواج کی۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> [[اسامہ بن زید]] زید بن حارثہ سے ام ایمن کا بیٹا ہے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> پیامبرؐ نے زید بن حارثہ سے ام ایمن کی شادی سے پہلے اصحاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جو کوئی بہشتی خاتون سے ادواج کا خواہں ہے وہ ام ایمن سے سے ازدواج کرے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۲؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref>  
ام ایمن نے اسلام سے پہلے  [[مکہ]] میں  عبید بن عمرو سے شادی کی اور اس سے أیمَن نامی بیٹے کی والدہ تھیں۔ اسی مناسبت سے انہیں ام ایمن کہا جانے لگا۔ اس بیٹے نے  [[غزوہ حنین]] میں سپاہ اسلام میں شریک ہو کر شہادت کا درجہ حاصل کیا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱.</ref> عبید بن عمرو کی وفات کے بعد  ام ایمن نے [[زید بن حارثہ]] سے ازدواج کی۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> [[اسامہ بن زید]] زید بن حارثہ سے ام ایمن کا بیٹا ہے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref> پیامبرؐ نے زید بن حارثہ سے ام ایمن کی شادی سے پہلے اصحاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جو کوئی بہشتی خاتون سے ادواج کا خواہں ہے وہ ام ایمن سے سے ازدواج کرے۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۹۵۹ق، ج۱، ص۴۷۲؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۶۱، ج۸، ص۲۲۳.</ref>  


ام ایمن کی وفات  حضرت محمدؐ کی شہادت کے پانچ چھ مہینے بعد کہی جاتی ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref> لیکن بعض نے  خلافت [[ابوبکر بن ابی‌ قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب]] کے زمانے میں زندہ کا ذکر کیا ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref>
ام ایمن کی وفات  حضرت محمدؐ کی شہادت کے پانچ چھ مہینے بعد کہی جاتی ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref> لیکن بعض نے  خلافت [[ابوبکر بن ابی‌ قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب]] کے زمانے میں زندہ کا ذکر کیا ہے۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۳۰۴.</ref>
گمنام صارف