مندرجات کا رخ کریں

"ابو جہل" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
عمرو بن ہشام بن مغیرۃ مخزومی المعروف ابو جہل(متوفی ۲ش)پیغمبرؐ اور اسلام کا مخالف ،مکہ میں پیغمبرؐ کے قتل کا نقشہ بنانے والا،نئے مسلمانوں کو دھمکی اور آزار پہچانے والا لوگوں سے قرآن کی آیات سننے سے روکنے پیغمبرؐ کی توہین اور اہانت کرنے والا،قریش کا بنی ہاشم کے ساتھ رابطہ توڑنے کی کوشش جنگ بدر کے لیے میدان فراہم کرنا اس کے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اقدامات تھے مفسرین نے قرآن کے تقریبا ۳۰ آیات کے ذیل میں اس کے بارے میں گفتگو کی ہے جنگ بدر ۔۔۔۔نیں ابو جہل کا بنیادی کردار تھا اور اسی جنگ میں مشرکین کے لشکر میں مارا گیا  
عمرو بن ہشام بن مغیرۃ مخزومی المعروف ابو جہل(متوفی ۲ش)پیغمبرؐ اور اسلام کا مخالف ،مکہ میں پیغمبرؐ کے قتل کا نقشہ بنانے والا،نئے مسلمانوں کو دھمکی اور آزار پہچانے والا لوگوں سے قرآن کی آیات سننے سے روکنے پیغمبرؐ کی توہین اور اہانت کرنے والا،قریش کا بنی ہاشم کے ساتھ رابطہ توڑنے کی کوشش جنگ بدر کے لیے میدان فراہم کرنا اس کے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اقدامات تھے مفسرین نے قرآن کے تقریبا ۳۰ آیات کے ذیل میں اس کے بارے میں گفتگو کی ہے جنگ بدر ۔۔۔۔نیں ابو جہل کا بنیادی کردار تھا اور اسی جنگ میں مشرکین کے لشکر میں مارا گیا  
==نسب،کنیہ،اور لقب==
==نسب،کنیہ،اور لقب==
'''عمرو بن ہشام بن مغیرہ ''' پیغمبرؐ کے مخالفین میں سے تھا اور ان سے ہمیشہ دشمنی کرتا تھا۔<ref> نگاہ کنید بہ ابن‌اسحاق، سیرہ ابن‌اسحاق، مکتب دراسات التاریخ و المعارف الاسلامیہ، ص۱۴۵۔</ref> اس کا باپ [[ہشام بن مغیرہ]] [[بنی محزوم]] کی شاخ سے تھا اور [[قریش]] نے اس کی وفات کے کو تاریخ کا مبدا قرار دیا تھا۔<ref>ابن‌حبیب بغدادی، المحبر، دارالاآفاق الجدیدۃ، ص۱۳۹۔</ref>اس کی ماں اسما بنت مخربۃ بن جندل حنظلی بنی تمیم سے تھی۔ <ref>ابن‌ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۱، ص۶۲۳۔</ref> اس وجہ سے اسے ابن حنظلیہ بھی کہا گیا ہے ۔۔<ref>  دیکھیے: بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۲۹۱۔</ref>
عمرو بن ہشام بن مغیرہ پیغمبرؐ کے مخالفین میں سے تھا اور ان سے ہمیشہ دشمنی کرتا تھا۔<ref> نگاہ کنید بہ ابن‌اسحاق، سیرہ ابن‌اسحاق، مکتب دراسات التاریخ و المعارف الاسلامیہ، ص۱۴۵۔</ref> اس کا باپ [[ہشام بن مغیرہ]] [[بنی محزوم]] کی شاخ سے تھا اور [[قریش]] نے اس کی وفات کے کو تاریخ کا مبدا قرار دیا تھا۔<ref>ابن‌حبیب بغدادی، المحبر، دارالاآفاق الجدیدۃ، ص۱۳۹۔</ref>اس کی ماں اسما بنت مخربۃ بن جندل حنظلی بنی تمیم سے تھی۔ <ref>ابن‌ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۱، ص۶۲۳۔</ref> اس وجہ سے اسے ابن حنظلیہ بھی کہا گیا ہے ۔۔<ref>  دیکھیے: بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۲۹۱۔</ref>
ابو جہل کی کنیت ابو الحکم تھی لیکن پیغمبرؐ اسے ابو جہل کہتے تھے۔ <ref> بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۱۲۵۔</ref>اس نام کی وجہ اس کی  جہالت اور اسلام دشمنی بیان کی گئی ہے۔ <ref>ابن‌درید، الاشتقاق، ۱۴۱۱ق، ص۱۴۸۔</ref> اسی طرح پیغمبرؐ کی روایت کے مطابق امت اسلام کا فرعون ابو جہل ہے ۔ <ref>ابن‌درید، الاشتقاق، ۱۴۱۱ق، ص۱۴۸۔</ref>عکرمۃ بن ابو جہل اس کا بیٹا تھا جو پیغمبرؐ سے دشمنی کرتا تھا لیکن  فتح مکہ کے بعد وہ مسلمان ہو گیا۔ <ref> ابن‌جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۵۵-۱۵۶۔</ref>
ابو جہل کی کنیت ابو الحکم تھی لیکن پیغمبرؐ اسے ابو جہل کہتے تھے۔ <ref> بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۱۲۵۔</ref>اس نام کی وجہ اس کی  جہالت اور اسلام دشمنی بیان کی گئی ہے۔ <ref>ابن‌درید، الاشتقاق، ۱۴۱۱ق، ص۱۴۸۔</ref> اسی طرح پیغمبرؐ کی روایت کے مطابق امت اسلام کا فرعون ابو جہل ہے ۔ <ref>ابن‌درید، الاشتقاق، ۱۴۱۱ق، ص۱۴۸۔</ref>عکرمۃ بن ابو جہل اس کا بیٹا تھا جو پیغمبرؐ سے دشمنی کرتا تھا لیکن  فتح مکہ کے بعد وہ مسلمان ہو گیا۔ <ref> ابن‌جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۵۵-۱۵۶۔</ref>
==اسلام کی مخالفت ==  
==اسلام کی مخالفت ==  
ابو جہل پیغمبرؐ سےدشمنی کرتا تھا اور مختلف طریقوں سے ان کو برا کہتا تھا <ref> ابن‌ہشام، السیرۃ النبویہ، ج۱، ص۲۹۱۔</ref> اور ان کی بے ادبی کرتا تھا۔ <ref> ابن‌ہشام، السیرۃ النبویۃ، ج۱، ص۹۸-۲۹۹۔</ref> اسی طرح قرآن کی بعض آیات کا شان نزول ابو جہل کے رویے اور اسلام اور پیغمبرؐ سے مخالفت سمجھی جاتی ہے۔ <ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۴۸۷؛ طبری، جامع البیان، ج۲۲، ص۹۹۔</ref> دایرۃ المعارف القرآن میں ۳۲ قرآن کی آیات کو مفسرین اس سے (اس کے بارے میں )مرتبط سمجھتے ہیں۔ <ref> اعلام قرآن از دایرۃ المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۳۸۱-۳۹۱۔</ref> اس نے اسلام کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کچھ اقدامات کیے جن میں سے بعض درج ذیل ہیں:  
ابو جہل پیغمبرؐ سےدشمنی کرتا تھا اور مختلف طریقوں سے ان کو برا کہتا تھا <ref> ابن‌ہشام، السیرۃ النبویہ، ج۱، ص۲۹۱۔</ref> اور ان کی بے ادبی کرتا تھا۔ <ref> ابن‌ہشام، السیرۃ النبویۃ، ج۱، ص۹۸-۲۹۹۔</ref> اسی طرح قرآن کی بعض آیات کا شان نزول ابو جہل کے رویے اور اسلام اور پیغمبرؐ سے مخالفت سمجھی جاتی ہے۔ <ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۴۸۷؛ طبری، جامع البیان، ج۲۲، ص۹۹۔</ref> دایرۃ المعارف القرآن میں ۳۲ قرآن کی آیات کو مفسرین اس سے (اس کے بارے میں )مرتبط سمجھتے ہیں۔ <ref> اعلام قرآن از دایرۃ المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۳۸۱-۳۹۱۔</ref> اس نے اسلام کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کچھ اقدامات کیے جن میں سے بعض درج ذیل ہیں:  
confirmed، انٹرفیس منتظمین، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
2,076

ترامیم