مندرجات کا رخ کریں

"محمد بن امام علی نقیؑ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:
  | عمر          =  
  | عمر          =  
}}
}}
'''محمد بن علی نقی'''(متوفی 252ھ) شیعوں کے دسویں امام، [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے سب سے بڑے فرزند ہیں جو '''سید محمد''' اور اہل قریہ کی اصطلاح میں '''سبع الدجیل''' (مرد شجاع) کے نام سے معروف ہیں۔ روحانی اور اخلاقی عظمت اور منزلت کی وجہ سے شیعہ اور غیر شیعہ سب یہ گمان کرتے تھے کہ [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے بعد [[امامت|منصب امامت]] ان کو ملے گا۔ لیکن [[امام علی نقیؑ]] کی زندگی میں ہی ان کی وفات نے اس گمان کو ختم کر دیا اور یہ واضح ہو گیا کہ امام علی النقیؑ کے بعد امامت [[امام حسن العسکریؑ]] کو ہی ملے گا۔
'''محمد بن علی نقی'''(متوفی 252ھ) [[شیعوں]] کے دسویں امام، [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے سب سے بڑے فرزند ہیں جو '''سید محمد''' اور اہل قریہ کی اصطلاح میں '''سبع الدجیل''' (مرد شجاع) کے نام سے معروف ہیں۔ روحانی اور اخلاقی عظمت اور منزلت کی وجہ سے شیعہ اور غیر شیعہ سب یہ گمان کرتے تھے کہ [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے بعد [[امامت|منصب امامت]] ان کو ملے گا۔ لیکن [[امام علی نقیؑ]] کی زندگی میں ہی ان کی وفات نے اس گمان کو ختم کر دیا اور یہ واضح ہو گیا کہ امام علی النقیؑ کے بعد امامت [[امام حسن العسکریؑ]] کو ہی ملے گا۔


سنہ 252ھ میں آپ بَلَد نامی شہر میں وفات پا گئے اور وہی پر مدفون ہیں۔ آپ کا روضہ پہلی بار چوتھی صدی ہجری میں تعمیر ہوا جس کے بعد مختلف ادوار میں علماء، مراجع اور بادشاہوں کے توسط سے اس کی تعمیر و توسیع ہوتی رہی ہے۔ جن میں سلسلہ [[آل بویہ]] بادشاہ [[عضدالدولہ دیلمی]]، سلسلہ صفویہ کے بادشاہ [[شاہ اسماعیل صفوی]]، چودہویں صدی ہجری کے مرجع تقلید [[میرزای شیرازی]] اور چودہویں صدی ہجری کے شیعہ محدیث [[میرزا حسین نوری]] کا نام قابل ذکر ہیں۔   
سنہ 252ھ میں آپ بَلَد نامی شہر میں وفات پا گئے اور وہی پر مدفون ہیں۔ آپ کا روضہ پہلی بار چوتھی صدی ہجری میں تعمیر ہوا جس کے بعد مختلف ادوار میں علماء، مراجع اور بادشاہوں کے توسط سے اس کی تعمیر و توسیع ہوتی رہی ہے۔ جن میں سلسلہ [[آل بویہ]] بادشاہ [[عضدالدولہ دیلمی]]، سلسلہ صفویہ کے بادشاہ [[شاہ اسماعیل صفوی]]، چودہویں صدی ہجری کے [[مرجع تقلید]] [[میرزای شیرازی]] اور چودہویں صدی ہجری کے شیعہ [[محدث]] [[میرزا حسین نوری]] کا نام قابل ذکر ہیں۔   


سید محمد کا روضہ [[عراق]] کے بلد نامی شہر میں واقع ہے جو سامرا کے جنوب میں ۵۰ کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ آپ کا روضہ تمام شیعوں خاص طور پر عراق کے شیعوں میں بےحد مقبول زیارت گاہ ہے۔ ان کی بہت سی کرامات نقل ہوئی ہیں۔
سید محمد کا روضہ [[عراق]] کے بلد نامی شہر میں واقع ہے جو [[سامرا]] کے جنوب میں 50 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ آپ کا روضہ تمام شیعوں خاص طور پر عراق کے شیعوں میں بے حد مقبول زیارت گاہ ہے۔ ان کی بہت سی کرامات نقل ہوئی ہیں۔


سید محمد کی نسل آپ کے پوتے شمس‌الدین محمد جو میرسلطان بُخاری کے نام سے مشہور تھے، کے ذریعے آگے چلی۔ اسی طرح سادات آل بَعاج جو [[عراق]] اور [[ایران]] کے بعض مناطق میں زندگی بسر کرتے ہیں، آپ کی نسل سے ہیں۔
سید محمد کی نسل آپ کے پوتے شمس‌ الدین محمد جو میر سلطان بُخاری کے نام سے مشہور تھے، کے ذریعے آگے چلی۔ اسی طرح سادات آل بَعاج جو [[عراق]] اور [[ایران]] کے بعض مناطق میں زندگی بسر کرتے ہیں، آپ کی نسل سے ہیں۔


سید محمد کی زندگی اور کرامات کے بارے میں مختلف کتابیں بھی لکھی گئی ہیں؛ من جملہ ان میں محمدعلی اُردوبادی (۱۳۱۲-۱۳۸۰ھ)کی عربی زبان میں لکھی گئی کتاب "حیاۃ و کرامات ابوجعفر محمد بن الامام علی الہادیؑ"  مشہور ہے جو فارسی میں "ستارہ دُجَیل" کے نام سے ترجمہ ہوا ہے۔
سید محمد کی زندگی اور کرامات کے بارے میں مختلف کتابیں بھی لکھی گئی ہیں؛ من جملہ ان میں محمد علی اُردوبادی (1312-1380ھ) کی عربی زبان میں لکھی گئی کتاب "حیاۃ و کرامات ابوجعفر محمد بن الامام علی الہادیؑ"  مشہور ہے جو فارسی میں "ستارہ دُجَیل" کے نام سے ترجمہ ہوا ہے۔


7 جولائی 2016ء کو شام کے وقت سید محمدؑ کا روضہ ایک دہشت گردانہ حملے کا شکار ہوا۔
[[7 جولائی]] 2016ء کو شام کے وقت سید محمدؑ کا روضہ ایک دہشت گردانہ حملے کا شکار ہوا۔
==زندگی‌نامہ==
==زندگی‌ نامہ==
سید محمد [[امام ہادیؑ]] کے فرزند ارجمند ہیں۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۱-۳۱۲۔</ref> کہا جاتا ہے کہ آپ کی والدہ کا نام [[حدیث (مادر امام حسن عسکری)|حدیث]] یا سلیل تھا۔<ref> بداوی، سبع الجزیرہ، مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۲۔</ref> آپ کی پیدائش سنہ 228ھ کو [[مدینہ]] کے قریب [[صریا]] نامی جگہے پر ہوئی۔<ref>بداوی، سبع الجزیرہ، مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۲۔</ref> سنہ 233ھ کو [[متوکل عباسی]] کے حکم پر جب امام ہادیؑ کو سامرا احضار کیا گیا تو سید محمد صریا ہی میں رہے۔<ref> بداوی، سبع الجزیرہ، مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۲۔</ref> آپ کس سنہ ہجری کو [[سامرا]] اپنے والد گرامی کے پاس چلے گئے اس بارے میں کوئی دقیق معلومات میسر نہیں، لیکن کہا جاتا ہے کہ سنہ 252ھ کو سامرا سے مدینہ کی طرف چل نکلے<ref> بداوی، سبع الجزیرہ،  مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۴۔</ref> اور جب [[بلد (شہر)|بلد]] نامی جگہے پر پہنچے تو بیماری کی وجہ سے فوت ہوگئے اور وہیں پر دفن ہوئے۔<ref>ابن صوفی، المجدی فی انساب الطالبیین، ۱۴۲۲ق، ص۳۲۵۔</ref
سید محمد [[امام ہادیؑ]] کے فرزند ارجمند ہیں۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۱-۳۱۲۔</ref> کہا جاتا ہے کہ آپ کی والدہ کا نام [[حدیث (مادر امام حسن عسکری)|حدیث]] یا سلیل تھا۔<ref> بداوی، سبع الجزیرہ، مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۲۔</ref> آپ کی پیدائش سنہ 228ھ کو [[مدینہ]] کے قریب [[صریا]] نامی جگہے پر ہوئی۔<ref>بداوی، سبع الجزیرہ، مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۲۔</ref> سنہ 233ھ کو [[متوکل عباسی]] کے حکم پر جب امام ہادیؑ کو سامرا احضار کیا گیا تو سید محمد صریا ہی میں رہے۔<ref> بداوی، سبع الجزیرہ، مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۲۔</ref> آپ کس سنہ ہجری کو [[سامرا]] اپنے والد گرامی کے پاس چلے گئے اس بارے میں کوئی دقیق معلومات میسر نہیں، لیکن کہا جاتا ہے کہ سنہ 252ھ کو سامرا سے مدینہ کی طرف چل نکلے<ref> بداوی، سبع الجزیرہ،  مرکز سبع الدجیل للتبلیغ و الارشاد، ص۴۔</ref> اور جب [[بلد (شہر)|بلد]] نامی جگہے پر پہنچے تو بیماری کی وجہ سے فوت ہوگئے اور وہیں پر دفن ہوئے۔<ref>ابن صوفی، المجدی فی انساب الطالبیین، ۱۴۲۲ق، ص۳۲۵۔</ref


گمنام صارف