مندرجات کا رخ کریں

"تابعین" کے نسخوں کے درمیان فرق

254 بائٹ کا اضافہ ،  4 اپريل 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 43: سطر 43:
حاکم نیشابوری نے تابعین کے دوسرے اور تیسرے طبقے سے بھی بعض افراد کا نام لیا ہے لیکن اس کے بعد والے طبقات کو ذکر کئے بغیر کہتے ہیں کہ تابعین کا آخری طبقہ ان افراد کو شامل کرتا ہے جنہوں نے [[انس بن مالک|اَنَس بن مالک]]، [[عبداللّه بن أبی أوفی]]، [[سائب بن یزید]]، [[عبداللّه بن حارث بن جَزء]] اور [[ابوامامہ باہلی]] وغیرہ  سے ملاقت کی ہیں<ref> ص۵۳؛ ابوشہبہ، ص۵۴۷</ref> اور مذکورہ افراد پیغمبر اکرمؐ کے صحابہ میں سب سے عمر رسیدہ افراد تھے۔
حاکم نیشابوری نے تابعین کے دوسرے اور تیسرے طبقے سے بھی بعض افراد کا نام لیا ہے لیکن اس کے بعد والے طبقات کو ذکر کئے بغیر کہتے ہیں کہ تابعین کا آخری طبقہ ان افراد کو شامل کرتا ہے جنہوں نے [[انس بن مالک|اَنَس بن مالک]]، [[عبداللّه بن أبی أوفی]]، [[سائب بن یزید]]، [[عبداللّه بن حارث بن جَزء]] اور [[ابوامامہ باہلی]] وغیرہ  سے ملاقت کی ہیں<ref> ص۵۳؛ ابوشہبہ، ص۵۴۷</ref> اور مذکورہ افراد پیغمبر اکرمؐ کے صحابہ میں سب سے عمر رسیدہ افراد تھے۔


=== دوسرے نظریات ===<!--
=== دوسرے نظریات ===
به عقیده برخی از محققان، تابعین را به «کبار و متوسطین و صغار» نیز می‌توان طبقه بندی کرد. طبقه کبار از بزرگان صحابه روایت نقل کرده‌اند، متوسطین علاوه بر درک صحابه، راوی برخی از بزرگان تابعین نیز بوده‌اند و صغار راویان صحابة خردسال بوده‌اند که معمولاً تاریخ وفاتشان متأخر از دیگر اصحاب است.<ref> عتر، ص۱۴۸.</ref>
بعض محققین کے مطابق تابعین کو کبار، متوسط اور صغار میں بھی تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ کبار سے مراد وہ افراد ہیں جنہوں نے رسول اکرمؐ کے نامی گرامی بزرگ صحابہ سے روایت کی ہو، متوسطین سے مراد وہ افراد ہیں جنہوں نے صحابہ سے ملاقات کے علاوہ بعض بزرگان سے روایت بھی کی ہو اور صفار سے مراد وہ افراد ہیں جنہوں نے کم عمر صحابہ یعنی ایسے اصحاب جن کی تاریخ وفات دوسرے صحابہ سے متأخر ہیں، سے روایت کی ہو۔<ref> عتر، ص۱۴۸.</ref>


در بحث از تابعین،‌گاه طبقه‌ای از راویان در ردیف تابعین قلمداد شده‌اند بی‌آنکه شنیدن حدیث آنان از صحابه ثابت شده باشد، مانند [[ابراهیم بن سُوَید نَخَعی]].‌گاه نیز طبقه‌ای که در شمار تابعین اند، به اشتباه در طبقه اتباعِ تابعین ذکر شده‌اند، مانند [[ابوالزَّناد عبداللّه بن ذکوان]].<ref> حاکم نیشابوری، ص۵۷؛ ابن صلاح، ص۱۸۲؛ نووی، ص۲۰۱؛ فصیح هروی، ص۱۰۷.</ref>
تابعین کی بحث میں بعض اوقات ایسے روایوں کو بھی تابعین میں ذکر کیا گیا ہے جن کے بارے میں یہ ثابت نہیں ہے کہ انہوں نے کسی صحابہ سے نقل روایت کی ہیں جیسے [[ابراہیم بن سوید نخعی|ابراہیم بن سُوَید نَخَعی]]۔ اسی طرح بعض اوقات تابعین میں شامل بعض افراد کو تبع تابعین میں ذکر کیا گیا ہے جیسے [[ابوالزناد عبداللہ بن ذکوان|ابوالزَّناد عبداللّه بن ذکوان]]۔<ref> حاکم نیشابوری، ص۵۷؛ ابن صلاح، ص۱۸۲؛ نووی، ص۲۰۱؛ فصیح ہروی، ص۱۰۷.</ref>


== نظر اهل سنّت درباره تابعین ==
== اہل سنّت کا نظریہ ==<!--
تابعین حامل علوم صحابه و مبلّغ دین پس از ایشان و به عقیده [[اهل سنّت]]، افضل امت به شمار می‌روند.<ref> حاکم نیشابوری، ص۵۲</ref> استناد ایشان به [[آیه]] ۱۰۰ سورة توبه و به این حدیث رسول خدا(ص) است: «خَیرُالناسِ قَرْنی ثُمَّ الذینَ یلُونَهُم ثُمَّ الذینَ یلُونَهُم‌؛ بهترین مردم معاصران من اند، سپس کسانی که پس از آنان می‌آیند و سپس مردمان پس از آنان».<ref> مسلم بن حجاج، ج۲، ص۱۹۶۲ـ۱۹۶۳.</ref>
تابعین حامل علوم صحابه و مبلّغ دین پس از ایشان و به عقیده [[اهل سنّت]]، افضل امت به شمار می‌روند.<ref> حاکم نیشابوری، ص۵۲</ref> استناد ایشان به [[آیه]] ۱۰۰ سورة توبه و به این حدیث رسول خدا(ص) است: «خَیرُالناسِ قَرْنی ثُمَّ الذینَ یلُونَهُم ثُمَّ الذینَ یلُونَهُم‌؛ بهترین مردم معاصران من اند، سپس کسانی که پس از آنان می‌آیند و سپس مردمان پس از آنان».<ref> مسلم بن حجاج، ج۲، ص۱۹۶۲ـ۱۹۶۳.</ref>


confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم