ویکی شیعہ:Featured articles/2023/50
شہادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا شیعوں کی اکثریت کا دیرینہ عقیدہ ہے۔ اس عقیدے کی بنیاد پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ کی بیٹی حضرت فاطمہ(س) کی رحلت فطری نہیں تھی بلکہ بعض صحابہ پیغمبر کی طرف سے دی گئی اذیتیں، رنج و الم اور صدمے آپ کی شہادت کا سبب بنیں۔ اہلسنت کے خیال میں آپ کی وفات آپ کے والد بزرگوار پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی رحلت کے صدمہ کے سبب ہوئی۔ لیکن شیعہ حضرات عمر بن خطاب کو آپ کی شہادت کا سبب سمجھتے ہیں اور ایام فاطمیہ میں آپ کی عزاداری کرتے ہیں۔ شیعوں نے شہادت حضرت فاطمہ س کے لئے کچھ امور سے استناد کیا ہے؛ مثلا امام کاظم علیہ السلام کی ایک روایت میں آپ کو صِدّیقہ اور شہیدہ کہا گیا ہے۔ اسی طرح تیسری صدی ہجری کے متکلم امامی، محمد بن جریر طبری نے اپنی کتاب دلائل الامامۃ، میں امام صادق علیہ السلام سے ایک روایت نقل کی ہے جس میں جناب فاطمہ سلام اللہ علیہا کی شہادت کے سبب کے طور پر سقط جنین کو ذکر کیا ہے جو آپ پر حملے کرنے کے وجہ سے ہوا۔
شیعہ اور سنی کتب میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کا باعث بننے والے واقعات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے: مثلا حضرت فاطمہؑ کے گھر پر حملہ، جناب (محسن) کا ساقط ہونا اسی طرح آپ کو طمانچہ اور تازیانہ مارنا۔ سب سے قدیم کتاب جس سے شیعوں نے اس مسئلہ میں استناد کیا ہے وہ کتاب سُلَیْم بن قیس ہِلالی ہے جو کہ پہلی صدی ہجری میں لکھی گئی۔ اسی طرح شیعوں نے شہادت بی بی فاطمہ کے لئے اہل سنت کے مصادر میں موجود روایات سے بھی استناد کیا ہے۔ کتاب «الہجوم علی بیت فاطمۃ» میں اہل سنت کے 84 راویوں سے اس سلسلہ کی روایتیں نقل کی گئی ہیں۔
دوسرے معیاری مضامین: مسجد نبوی – سورہ فاطر – ابو بکر بن ابی قحافہ