ویکی شیعہ:Featured articles/2023/31
اسیران کربلا، واقعۂ کربلا میں عمر بن سعد کے ہاتھوں اسیر ہونے والے اسراء کو کہا جاتا ہے جن میں شیعوں کے چوتھے امام، امام سجادؑ، حضرت علیؑ کی بیٹی حضرت زینب اور اہل بیتؑ کے دوسرے مستورات اور بچے شامل ہیں۔ عمر سعد کے حکم پر 11 محرم کی رات اسیران کربلا کو کربلا میں ہی رکھا گیا اور گیارہ محرم کو ظہر کے بعد کوفہ میں ابن زیاد کے سامنے پیش کیا گیا۔ عبید اللہ بن زیاد نے قافلہ اسراء کو ایک گروہ جس میں شمر و طارق بن محفز شامل تھے، کے ساتھ یزید کے پاس شام بھیجا۔
ابن زیاد نے اسیروں کو محملوں پر اور امام سجادؑ کو طوق و زنجیر میں جکڑ کر شام روانہ کیا۔ ایک نقل کے مطابق مختلف مقامات پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے سامنے حضرت زینب اور امام سجادؑ کے دیئے جانے والے خطبے یزید اور بعض دوسرے لوگوں کی پشیمانی کا باعث بنے۔
کچھ مورخین کے مطابق کاروان اہل بیتؑ اربعین یعنی شہادت امام حسینؑ کے چالیسویں دن کربلا لوٹ آئے جبکہ شیخ مفید اور شیخ طوسی کے مطابق اہل بیتؑ آزادی کے بعد کربلا نہیں بلکہ مدینہ چلے گئے تھے۔
دوسرے معیاری مضامین: سورہ بقرہ – اشاعرہ اور خدا شناسی – محمد تقی مصباح یزدی